کرناٹک میں قلمدانوں کی تقسیم، مسلم وزیروں کو اہم محکمے ملے، سدارامیا نے وزارت خزانہ اپنے پاس ہی رکھا، ڈی کے شیوکمار کو بنگلورو شہری ترقیات اور محکمہ آب پاشی کے ساتھ ہی کئی اہم قلمدان دیئے گئے

Source: S.O. News Service | Published on 30th May 2023, 12:17 PM | ریاستی خبریں |

ضمیر احمد خان کو ہاؤسنگ ، وقف اور اقلیتی امور جبکہ رحیم خان کو میونسپل ایڈمنسٹریشن کے ساتھ حج امور جیسے محکمے سونپے گئے، کابینہ میں جگہ نہ پانے والے ناراض 

بنگلورو،30/مئی  (ایس او نیوز/ایجنسی) کرناٹک میں کانگریس کی واضح اکثریت والی حکومت میں پیر کو قلمدانوں کی تقسیم بھی ہوگئی۔ اس میں وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ایک بار پھر وزارت مالیات اپنے پاس ہی رکھا ہے جبکہ نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار کو بھی کئی اہم وزارتیں ملی ہیں۔ اسی طرح مسلم وزیروں کے حصے میں ہاؤسنگ اور میونسپل ایڈ منسٹریشن جیسے اہم محکمے آئے ہیں۔ کانگریس کے سابق ریاستی صدر اور سینئر لیڈر جی پر میشور کو محکمہ داخلہ دیا گیا ہے تاہم ، انٹیلی جنس کو اس سے باہر رکھا گیا ہے۔ خفیہ جانکاریاں فراہم کرنے والا یہ ادارہ وزیر اعلیٰ سدارامیا کے پاس ہی ہے۔

ریاستی گورنر تھاور چند گہلوت کی طرف سے ایک نوٹیفکیشن جاری کی گئی ہے جس میں34ور کنی کونسل میں کسے کون سی قلمدان دی گئی ہے، بتایا گیا ہے۔ وہ تمام وزارتیں جو تقسیم نہیں کی گئی ہیں، وہ وزیر اعلیٰ کے پاس ہی رہیں گی۔ اس طرح وزیروں کا کو ٹہ مکمل ہو گیا ہے۔ اب ایسے میں جو لوگ وزیر بننے کے دعویدار تھے اور انہیں وزیر نہیں بنایا گیا، ان میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔

قلمدانوں کی تقسیم میں ایک بات کا خاص خیال رکھا گیا ہے کہ جو لیڈران عین الیکشن سے قبل کانگریس میں شامل ہوئے تھے، انہیں کابینہ میں جگہ نہیں دی گئی ہے۔ ان کی جگہ پر پارٹی جہاں تعریف ہورہی ہے، وہیں اس کی وجہ سے باہر سے آنے والوں میں تھوڑی سی ناراضگی بھی پائی جارہی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ  لنگا یت لیڈر لکشمن ساودی کا خیمہ بہت ناراض ہے۔

ساودی کا خیمہ اداس : بی جے پی کی طرف سے ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے اس کے کئی لیڈر پارٹی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہو گئے تھے۔ ان میں سابق نائب وزیر اعلی لکشمن ساودی اور سابق وزیراعلی جگدیش شیٹر کا نام قابل ذکر ہے۔ یہ دونوں لنگایت کے بڑے لیڈر مانے جاتے ہیں۔ ان میں سے شیٹر تو الیکشن ہار گئے تھے لیکن ساودی 76ہزار ووٹوں سے کامیاب ہوئے۔ شیٹر اور ساودی کی طرف سے تو کوئی بیان نہیں آیا ہے لیکن پس پردہ اُن کا خیمہ سر گرم بتایا جارہا ہے۔ خیال رہے کہ انتخابی دنوں میں شیٹر نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انہوں نے کانگریس سے کوئی سودا نہیں کیا ہے۔ وہ کسی عہدے کے دعویدار نہیں ہیں، وہ صرف ایم ایل اے بن کر بھی مطمئن رہیں گے۔ اب دیکھئے ساودی کیا کرتے ہیں؟

میرے دادا کو وزیر بنادیجئے سات سالہ بچی کا راہل گاندھی کے نام خط:  کانگریس کے ایم ایل اے ٹی بی جے چندر کی7 سالہ پوتی نے راہل گاندھی کو ایک خط لکھا ہے۔ اس نے راہل گاندھی سے شکایت کی ہے کہ اس کے دادا کو وزیر کیوں نہیں بنایا گیا؟ اس نے کہا  کہ اس کی وجہ وہ کافی پریشان ہے۔ اس نے راہل گاندھی سے درخواست کی ہے کہ اس کے دادا کو کرناٹک کا بینہ میں جگہ دی جائے۔ خیال رہے کہ ٹی بی جے چندر کے نام کو لے کر  چرچاتھی  کہ انہیں وزیر کا عہدہ دیا جا سکتا ہے لیکن انہیں کابینہ میں جگہ نہیں ملی۔

کس کو کون سا قلمدان ملا؟ 

سدارمیا : مالیات، کابینی امور، خفیہ، آئی ٹی ، انفراسٹرکچرڈیولپمنٹ اور انتظامی اصلاحات سمیت کئی محکمے

ڈی کے شیو کمار : آب پاشی اور بنگلورو شہری ترقیات کے تمام محکمے  جیسے   بی ڈی اے، بی بی ایم پی  اور  بی ایم آر ڈی اے  

جی پر میشور: وزارت داخلہ 

 ایچ کے پاٹل:  قانون سیاحت اور پارلیمانی امور

ایم بی  پاٹل:  بڑی اور درمیانی صنعت

پر یا نک کھر گے: دیہی ترقی اور پنچایتی راج

ضمیر احمد خان : ہاؤسنگ، وقف اور اقلیتی امور

رحیم خان: میونسپل کارپوریشن ایڈمنسٹریشن اور حج امور

رام لنگا ریڈی:  ٹرانسپورٹ

ونیش گنڈوراؤ : صحت اور خاندانی بہبود

کے کے جارج:  توانائی

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کے منڈیا میں کھڑی بس سے کار کی ٹکر، 4 ہلاک

سڑک پر کھڑی بس کو پیچھے سے ایک کار نے ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں چار لوگوں کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔یہ واقعہ چہارشنبہ کی صبح ضلع کے نا گمنگالا تعلقہ کے بی جے نگر میں آد چنچن گیری اسپتال کے سامنے پیش آیا۔

کاویری سے روزانہ3ہزار کیوسک پانی تمل ناڈو کو دیا جائے کرناٹک کو کاویری ریور مانیٹرنگ کمیٹی کا تازہ فرمان، عمل کرنے سے ریاستی حکومت کا انکار

ایک طرف کاویری سے تمل ناڈو کو پانی فراہم کرنے کی بات کو لے کرکرناٹک میں بند او ر احتجاجات کا سلسلہ چل پڑا ہے اسی درمیان کرناٹک کے زخموں پر نمک پاشی کرنے کے مترادف کاویری ریور مانیٹرنگ کمیٹی نے تازہ حکم صادر کیا ہے کہ کرناٹک کاویری سے تمل ناڈوکو 28ستمبر تا15/اکتوبر روزانہ 3000کیوسک ...

بنگلورو بند پر ملا جلا رد عمل، کاروباری علاقے بند، باقی مقامات پر اثرمعمولی دفعہ 144کے سبب پولیس کا سخت بندوبست، احتجاجیوں کی گرفتاری اور بند کے بعد رہائی، بسیں حسب معمولی چلتی رہیں، تعلیمی ادارے بند

کاویری سے تمل ناڈو کو پانی فراہم کرنے سپریم کور ٹ کے فیصلے پر ناراضگی کا اظہار کرنے کیلئے منگل کے روز بنگلورو بند منانے کیلئے کسان تنظیموں سمیت چند کنڑا نوازتنظیموں کی طرف سے دی گئی آواز پر شہر میں لوگوں کا ملا جلا رد عمل دیکھا گیا۔

گلبرگہ میں ضلع انچارج وزیر پریانک کھرگےکے ہاتھوں سرکاری اسکیموں کے تحت قائم کردہ، مختلف اسٹالس کا افتتاح،عوامی شکایات کی سماعت و یکسوئی کے لئے جنتا درشن پروگرام میں شرکت

وزیر پنچایت راج کرناٹک و ضلع انچارج وزیر گلبرگہ مسٹر پریانک کھرگے نے پیر کے دن چنچولی ضلع گلبرگہ میں عوام ی شکایات کی سماعت اور ان کی یکسوئی کے لئے ایک جنتا درشن نامی جلسہ میں شرکت کی۔

کرناٹک: بی جے پی-جے ڈی ایس اتحاد سے دونوں پارٹی لیڈران میں ناراضگی

بی جے پی اور جے ڈی ایس میں اتحاد سے کرناٹک میں ایک الگ ہی سیاسی ہلچل شروع ہو گئی ہے۔ دونوں ہی پارٹیوں کے لیڈران و کارکنان میں بغاوت کی حالت پیدا ہو گئی ہے۔ دونوں پارٹیوں میں کبھی بھی بگدڑ مچ سکتی ہے۔ ناراض لیڈرا کانگریس کے رابطے میں ہیں۔ کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ اور ریاستی ...

بنگلورو بند: لیکن انتشار کی کیفیت کئی تنظیمیں بنگلورو بند کی تائید سے دستبردار، 29ستمبر کو کرناٹک بند کا اعلان

کاویری سے تمل ناڈو کو پانی کی فراہمی کے خلاف احتجاج کرنے کیلئے منگل کے روز بنگلورو بند منانے کیلئے کنڑانواز تنظیموں اور کسان یونینوں کی طرف سے دی گئی آواز پیر کے روز اس وقت انتشار کا شکار ہو گئی حب کنڑا چلولی لیڈر واٹال ناگرراج نے بنگلورو بند کی حمایت سے صاف انکار کرتے ہوئے ...