نئی دہلی،29/مارچ (ایس او نیوز/ایجنسی) الیکشن کمیشن آف انڈیا نے آج بدھ کو کرناٹک اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کر دیا۔ جس کے مطابق 10 مئی کو ایک ہی مرحلہ میں پولنگ ہوگی، 13 مئی کو ووٹوں کی گنتی کی جائے گی اور اسی دن نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ اس بات کی اطلاع الیکشن کمیشن کی جانب سے پریس کانفرنس کے ذریعے دی گئی۔
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے بتایا کہ کرناٹک میں 19-2018 کے مقابلہ میں پہلی بار ووٹروں کی تعداد میں 9.17 لاکھ کا اضافہ ہوا ہے۔ تمام نوجوان رائے دہندگان جو یکم اپریل تک 18 سال کے ہو جائیں گے، کرناٹک اسمبلی انتخابات میں ووٹ ڈال سکیں گے۔
کرناٹک میں کل 5,21,73,579 ووٹرس ہیں جس کے لئے ریاست بھر میں 58,282 پولنگ بوتھ قائم کئے جائیں گے۔ ریاست میں 224 ایسے بوتھ بنائے جائیں گے جن میں نوجوان ملازمین تعینات رہیں گے، جبکہ 100 بوتھوں پر جسمانی طور پر معذور افراد کو تعینات کیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کی دی گئی اطلاع کے مطابق ریاست کرناٹک میں 100 سال سے زیادہ عمر کے ووٹروں کی تعداد 16 ہزار سے زیادہ ہے اور الیکشن کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ 80 سال سے زیادہ عمر کے تمام ووٹرس اپنے اپنے گھر سے ہی حق رائے دہی کا استعمال کر سکیں گے۔
خیال رہے کہ ریاست میں اسمبلی کی 224 سیٹیں ہیں اور ریاستی اسمبلی کی مدت کار 24 مئی کو ختم ہونے جا رہی ہے۔ بتاتے چلیں کہ کرناٹک میں آخری بار مئی 2018 میں اسمبلی انتخابات ہوئے تھے۔ اور گزشتہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 104 سیٹیں جیتی تھیں۔ جبکہ، کانگریس کو 80 سیٹیں حاصل ہوئی تھیں۔ جے ڈی ایس نے 37 سیٹیں جیتی تھیں اس طرح کسی جماعت کو اکثریت حاصل نہیں ہوئی تھی۔
سابقہ انتخابات کے بعد کانگریس اور جے ڈی ایس نے مخلوط حکومت قائم کی تھی اور جے ڈی ایس لیڈر کماراسوامی وزیر اعلیٰ بنے تھے۔ مگر یہ مخلوط حکومت تقریباً 14 ماہ بعد ہی گر گئی تھی اور بی جے پی پر حکومت گرانے کا الزام عائد ہواتھا۔ اس دوران بی جے پی نے کانگریس اور جے ڈی ایس چھوڑنے والے ایم ایل اے کو اپنے ساتھ لے کر بی ایس یڈیورپا کی قیادت میں حکومت بنائی۔ یڈیورپا نے دو سال بعد وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور اس کے بعد بسواراج بومئی ریاست کے وزیراعلیٰ بنے تھے۔