تہران، 20/مئی (ایس او نیوز /ایجنسی) ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔ بتایا گیا ہے کہ پیر صبح حادثے کا شکار ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا جس کے بعد ایرانی صدر اور ہیلی کاپٹر پر سوار افراد کے بچ جانے کی امیدیں دم توڑ گئیں ۔
ایرانی حکومت کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی مہر کے مطابق ایرانی صدر، وزیر خارجہ اور مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی سمیت ہیلی کاپٹر میں سوار دیگر افراد "شہید" ہو گئے ہیں۔ ویسے تو ایران سرکار کے طرف سے اس کی کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے لیکن طبی ماہرین نے کہا ہے کہ انہیں جائے حادثہ پر زندگی کے "کوئی نشان" نہیں ملے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ صدر رئیسی کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کا ملبہ جنگل کے پہاڑوں میں پایا گیا ہے۔ ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی IRNA کی طرف سے شیئر کی گئی ڈرون فوٹیج میں صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ دکھایا گیا ہے۔ اس فوٹیج کو ہلال احمر نے شوٹ کیا تھا۔ ملبہ کھویلار گاؤں سے کلیم جانے والے راستے پر ملا۔
یاد رہے کہ ایرانی صدر رئیسی آذربائیجان کے دورے کے بعد ایران واپس آ رہے تھے کہ اتوار کی سہ پہر ان کا ہیلی کاپٹر خراب موسم کی وجہ سے گر کر تباہ ہوگیا۔ تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق، اتوار کو شمال مغربی ایران میں گر کر تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر میں نو افراد سوار تھے، جن میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حُسین، مشرقی آذربائیجان کے گورنر ملک رحمتی، نماز جمعہ کے امام محمد علی ال ہاشم کے ساتھ ساتھ ایک پائلٹ، کوپائلٹ، عملے کے سربراہ، سیکورٹی کے سربراہ اور ایک محافظ شامل تھے۔