خطرے میں ہیں ہندوستان کے 41 اسلحہ کارخانے، ملک کے مفاد میں نہیں باہر سے ملٹری سپلائی پر انحصار

Source: S.O. News Service | Published on 18th March 2023, 11:53 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 18/مارچ (ایس او نیوز/ایجنسی) دفاعی شعبہ سے جڑے تین بڑے ایمپلائی تنظیموں، جن میں اے آئی ڈی ای ایف، بی پی ایم ایس اور سی ڈی آر اے شامل ہیں، انھوں نے 220 سال پرانے 41 اسلحہ کارخانوں کی باوقار تاریخ کے سمٹنے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ اے آئی ڈی ایف کے جنرل سکریٹری سی شری کمار کے مطابق 41 اسلحہ کارخانوں کو سات کمپنیوں میں تبدیل کرنے کے بعد ان کا وجود خطرے میں ہے۔ ان کارخانوں کے کارپوریٹائزیشن کو اب ڈیڑھ سال ہو گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے اسلحہ کارخانوں کے کارپوریٹائزیشن کے حق میں جوابدہی، خود مختاری اور صلاحیت کو لے کر یہ دلیل دی تھی کہ ان کا کاروبار بڑھ کر 30 ہزار کروڑ روپے ہو جائے گا۔ ابھی تک یہ حقیقت سے دور ہے۔

دفاعی معاملوں کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے سامنے پیش رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سات ڈی پی ایس یو نے 25-2024 میں 26300 کروڑ روپے کے کاروبار کا اندازہ لگایا ہے۔ 22-2021 کا ٹرن اوور تقریباً 8686 کروڑ روپے رہا ہے۔ شری کمار نے 4 مارچ کو سی ڈی ایس کے ذریعہ دیے گئے ایک بیان کا حوالہ دیا ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ’’ہمارے لیے سب سے بڑا سبق خود کفیل بننا ہے‘‘۔ ہم باہر سے ملٹری سپلائی پر منحصر نہیں رہ سکتے۔ تینوں ایمپلائی تنظیمیں، کارپوریٹائزیشن کے خلاف اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔

بطور شری کمار صرف سی ڈی ایس ہی نہیں بلکہ فوجی چیف بھی اس تعلق سے اشارہ کر چکے ہیں۔ آرمی چیف نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ دفاعی شعبہ میں خود کفیلی حاصل کرنے کے لیے اسلحہ کارخانوں کو حکومت کے تحت او ایف بی کی شکل میں اپنی بنیادی حالت میں واپس لانا چاہیے۔ ایک سرکاری تنظیم کے تحت او ایف بی کی شکل میں اپنی حقیقی حالت میں واپس لانا چاہیے۔ ایک سرکاری تنظیم کی شکل میں اسلحہ کارخانوں کو جاری رکھنے کے لیے فیڈریشن اور سی ڈی آر اے کے ذریعہ دیے گئے متبادل اور عملی تجاویز پر غور ہو۔ تنظیم کے عہدیداران کہتے ہیں کہ مرکزی حکومت کی پالیسی 41 اسلحہ کارخانوں کے وجود کو ہی خطرے میں ڈال رہی ہے۔ یہ نہ تو مسلح افواج اور نہ ہی ملک کے مفاد میں ہے۔ مودی حکومت نے یکم اکتوبر 2021 کو 41 اسلحہ کارخانوں کو ان کی ٹریڈ یونینوں کی تمام مخالفتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے انھیں سات کارپوریشن میں تبدیل کر دیا تھا۔ اس کے خلاف ایمپلائی ایسو سی ایشن عدالت پہنچے۔ وہاں پر مرکزی حکومت نے عدالت میں کہا کہ ای ڈی ایس اے 2021 کو اگست 2021 سے آگے بڑھانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ اس پر ہائی کورٹ نے رِٹ پٹیشن کو نمٹا دیا۔

حال میں اے آئی ڈی ای ایف، بی پی ایم ایس اور سی ڈی آر اے تینوں ایمپلائی تنظیموں نے وزارت دفاع کے سامنے ایک ایجنڈا پیش کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کا اسلحہ کارخانوں کو کارپوریٹ بنانے کا فیصلہ ایک ناکامی اور غلطی ہے۔ اس پر از سر نو غور کرنے اور فیصلہ واپسی کی ضرورت ہے۔ 41 اسلحہ کارخانوں کو ڈیفنس پی ایس یو یعنی میونیشن انڈیا لمیٹڈ، آرمڈ وہیکل کارپوریشن لمیٹڈ، ایڈوانسڈ ویپنس اینڈ ایکوئپمنٹ انڈیا لمیٹڈ، ٹروپ کمفرٹس لمیٹڈ، ینتر انڈیا لمیٹڈ، انڈیا آپٹیل لمیٹڈ اور گلائیڈرس انڈیا لمیٹڈ کو منتقل کر دیا گیا۔

ایک نظر اس پر بھی

گجرات ہائی کورٹ نے کہا- ’وزیر اعظم کو ڈگری دکھانے کی ضرورت نہیں!‘ کیجریوال پر 25 ہزار کا جرمانہ عائد

وزیر اعظم کی ڈگری مانگنے کے معاملے میں گجرات ہائی کورٹ نے جمعہ کو اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) کو ان کی گریجویشن ڈگری کا سرٹیفکیٹ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔

مغربی بنگال کے ہائوڑہ میں دوسرے دن بھی جھڑپیں ، تشدد نئے علاقوں میں پھیل گیا لیکن پولیس کی بھاری نفری کے سبب حالات قابو میں

رام نومی کے جلوس کے سبب ملک کے کئی حصوں میں فرقہ وارانہ تشدد اور تصادم کی اطلاعات آئی ہیں لیکن پولیس اور انتظامیہ کے بروقت اقدام کی وجہ سے حالات اسی وقت قابو میں آگئے مگر مغربی بنگال کی راجدھانی کولکاتا کے جڑواں شہر ہائوڑہ میں گزشتہ روز ہونے والا تصادم جمعہ کو دیگر علاقوں تک ...

دہلی بی جے پی کے دو لیڈران نے کاروباری سے مانگے 15 لاکھ روپے، جبراً وصولی کے الزام میں کیس درج

راجدھانی دہلی میں بی جے پی کے دو لیڈروں سیارام شاکیہ اور دھیرج پردھان کے خلاف مبینہ طور سے ایک بزنس مین سے 15 لاکھ روپے کا مطالبہ کرنے کے الزام میں جبراً وصولی کا کیس درج کیا گیا ہے۔ اس پیسے کا مطالبہ گھر تعمیر کرنے کے عوض میں کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر 29 مارچ کو دوارکا ضلع کے ...

نئے مالی سال کے پہلے دن کمرشل ایل پی جی سلنڈر سستا، گھریلوں گیس کے دام غیر تبدیل

آج یکم اپریل 2023 سے نئے مالی سال کے آغاز پر ایل پی جی کے کمرشل سلنڈر کے داموں میں کمی کی گئی ہے۔ خیال رہے کہ پٹرولیم کمپنیاں ہر مہینے کی پہلی تاریخ کو ایل پی جی، اے تی ایف، کیروسین وغیرہ کے داموں کا جائزہ لیتی ہیں اور ان میں تبدیلی کی جاتی ہے۔

دہلی جیل میں بند بھٹکل کے عبدالواحد سدی باپا کوعدالت نے رہا کرنے کا دیا حکم؛ پیر کو جیل سے آئیں گے باہر

بھٹکل کے عبدالواحد سدی باپاجن کو ممنوعہ دہشت گرد تنظیم انڈین مجاہدین کا ممبرہونے اور ملک میں 2007 کے بعد سے رونما ہونے والے بم دھماکوں کی سازش رچنے کے الزامات کے تحت گرفتارکیا گیا تھا، آج جمعہ کو پٹیالہ ہاوس کورٹ نے تمام الزامات سے بری کرتے ہوئے رہاکرنے کا حکم دیا ہے۔

راہل گاندھی معاملے پر کانگریس کارکنان میں زبردست جوش، اپوزیشن پارٹیاں علاقائی اختلافات بھلا کر ہوئیں متحد

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی پارلیمانی رکنیت ختم ہونے کے بعد جہاں کانگریس کارکنان پہلے سے کہیں زیادہ سرگرم دکھائی دے رہے ہیں، وہیں چھوٹے چھوٹے ایشوز پر منقسم اپوزیشن پارٹیاں بھی ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوتی دکھائی دے رہی ہیں۔ راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت منسوخ ہونے کے بعد وہ ...