منگلورو 16/ اپریل (ایس او نیوز) دکشن کنڑا میں فرقہ وارانہ سیاست اور بد عنوانیاں ختم کرکے ضلع کی ترقی کی راہ ہموار کرنے کے مقصد آئی این ڈی اے (انڈیا) بلاک کے لیڈروں نے شہر کے ٹاون ہال میں ایک زبردست عوامی اجلاس منعقد کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈی وائی ایف آئی / سی پی آئی ایم کے سیکریٹری منیر کاٹیپلا نے کہا کہ آج کے اس اجلاس میں انڈیا بلاک کی حمایت کرنے کے لئے کانگریس پارٹی کے علاوہ مختلف تنظیموں کے لیڈروں نے شرکت کی ہے ۔ دکشن کنڑا میں جے ڈی ایس نے بی جے پی کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور جے ڈی ایس لیڈر نذیر الال آج ہمارے ساتھ شامل ہوگئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی کا انتخابی منشور (مینیفسٹو) ملاحظہ کریں تو اس میں رام مندر اور آرٹیکل 370 کی ہی بات کی جا رہی ہے جبکہ دو کروڑ نوکریاں دینے جیسے سابقہ منشور کے وعدوں کو پورا کرنے کے سلسلے میں کوئی بات نہیں ہے ۔ وزیر اعظم نے اپنے روڈ شو کے موقع پر کوئی تقریر نہیں کی ۔ نارائن گرو کے جنم دن کو عوامی تعطیلات کی فہرست سے منسوخ کرنے کے سلسلے میں کوئی معذرت نہیں کی ۔
وزیر نریندرا مودی نے سویس بینکوں میں جمع کالا دھن واپس لانے، ڈالر کے مقابلے میں انڈین کرنسی کی قیمت بڑھانے کرپشن ختم کرنے جیسے وعدے کیے تھے ۔ مگر ان میں سے کوئی ایک وعدہ بھی پورا نہیں ہوا ۔ اس کے برعکس سونا، پٹرول، ڈیزل اور رسوئی گیس کی قیمت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے ۔ ریفل ایئر کرافٹ سے لے کر الیکشن بانڈس تک بی جے پی کرپشن میں ڈوبی ہوئی ہے ۔ بی جے پی حکومت سے صرف آدانی اور امبانی کا ہی فائدہ ہوا ہے ۔
منیر نے کہا کہ کرپشن ختم کرنے کا دعویٰ کرنے والی بی جے پی نے اجیت پوار جیسے لیڈروں کو اپنے ساتھ ملایا ہے جس سے اس کے دعوے پر شک ہوتا ہے ۔
اس اجلاس میں انڈیا بلاک کی طرف سے عوام کے نام ایک اپیل جاری کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ ضلع دکشن کنڑا میں گزشتہ 33 سال سے بی جے پی کے رکن پارلیمان رہنے کے باوجود یہاں کوئی ترقی نہیں ہوئی ہے ۔ لہذا دیش کے دستور کو بچانے ، ملک کا مستقبل محفوظ رکھنے کے لئے اس لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کو شکست دینا انتہائی ضروری ہے ۔ اسی کے ساتھ ضلع میں بی جے پی امیدوار کو شکست دیتے ہوئے انڈیا بلاک کے امیدوار کی جیت کی یقینی بنایا جائے ۔ اس کے لئے عوامی مفاد کے لئے کام کرنے والی تنظیموں، نوجوانوں، دلتوں، کسانوں، خواتین ، آدی واسیوں اور اقلیتوں کو متحد ہو کر کام کرنا ہوگا اور ہر حال میں بی جے پی کی شکست کو یقینی بنانا ہوگا ۔