مودی راج میں کسان پورا دن کام کرکے 27 روپے کما رہے ہیں اور اڈانی صرف ایک گھنٹہ میں 1600 کروڑ روپے کمارہا ہے: مدھیہ پردیش میں پرینکا گاندھی کا خطاب

انڈور 8/نومبر (ایس او نیوز) ریاست مدھیہ پردیش کے انڈور میں کانگریس رہنما نے انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی راج میں کسان پورا دن کام کرکے صرف 27 روپے کما رہے ہیں اور اڈانی صرف ایک گھنٹہ میں 1600 کروڑ روپے کمارہا ہے۔
بتاتے چلیں کہ مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخاب کے پیش نظر کانگریس اور بی جے پی سمیت دیگر پارٹیوں کی بھی انتخابی تشہیر نے تیزی اختیار کر لی ہے۔ جگہ جگہ سرکردہ لیڈران ریلیاں اور اجلاس منعقد کر رہے ہیں۔
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اندور میں منعقدہ میگا ریلی میں شریک ہونے کے بعد جلسۂ عام سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں بڑھتی مہنگائی کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے بی جے پی اور پی ایم مودی پر جم کر حملے کئے۔پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے۔ خواتین آدھے ادھورے سامان کے ساتھ بازار سے لوٹ آتی ہیں۔ لیکن جہاں کانگریس کی حکومتیں ہم نے اپنے کاموں سے عوام کو مہنگائی سے نجات دلائی ہے، تاکہ عوام کی جیب میں کچھ پیسے بچ جائیں۔‘‘
’اگنی ویر‘ اسکیم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’سرحد پر کسان کا بیٹا جاتا ہے، وزیر اعلیٰ کا بیٹا نہیں جا رہا۔ یہ (بی جے پی والے) آپ کے بیٹے کے لیے ’اگنی ویر‘ لے آئے، 4 سال کی ملازمت... پھر بے روزگاری۔ لیکن اپنے بچوں کے لیے بیرون ملک میں تعلیم اور محل۔ آپ نے ویڈیو دیکھی ہی ہوگی کہ بی جے پی لیڈروں کے بیٹے ہزاروں کروڑوں کی رشوت کی بات کر رہے ہیں۔ اس لیے میں کہہ رہی ہوں، بیدار ہو جائیے۔‘‘ ذات پر مبنی مردم شماری کا تذکرہ کرتے ہوئے گاندھی نے کہا ’’ہم کہتے ہیں ذات پر مبنی مردم شماری کروائیے۔ ذات پر مبنی مردم شماری کا مطلب یہ ہے کہ سماج میں کس ذات کے کتنے لوگ ہیں؟ اگر کسی کے لیے کچھ کرنا ہے تو یہ جاننا ضروری ہے کہ کس کی کیا ضرورت ہے، کسے کیا دینا ہے؟ لیکن جب ہم ذات پر مبنی مردم شماری کی بات کرتے ہیں تو بی جے پی خاموش ہو جاتی ہے۔‘‘
اپنی دادی اندرا گاندھی کو یاد کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ ’’آج آپ اندرا گاندھی جی کو یاد کرتے ہیں کیونکہ انھوں نے اپنی پوری زندگی عوام کی خدمت میں لگا دی۔ آج بھی لوگ مجھ سے کہتے ہیں کہ آپ کی دادی نے ہمیں پٹّے دلوائے۔ غریبوں کو پانی، جنگل، زمین پر حق دیا۔ ایسے لیڈر اور سیاسی پارٹیاں ہوتی ہیں جن کے اصولوں میں ملک اور عوام کے لیے احترام کی روایت ہوتی ہے۔‘‘