انگریزوں نے تعلیم کو محض روزگار کے حصول کے طو ر پر پیش کیا این ای پی سے سوچ بدل رہی ہے:وزیر صحت سدھاکر
بنگلورو،21؍نومبر(ایس او نیوز) ریاستی وزیر صحت ڈاکٹر کے سدھاکر نے کہاکہ انگریزوں نے تعلیم کو محض روزگار کے حصول کے راستے کے طور پر پیش کیا۔ تاہم مرکزی حکومت کی طرف سے لاگو نئی قومی تعلیمی پالیسی(این ای پی) ایسی سوچ کو بدل رہی ہے اور تعلیم کو بہتر کر رہی ہے۔
بروزہفتہ وی ایم ایم آر کے یوم تاسیس کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آزادی کا امرت مہوتسو منایا گیا ہے اور اس دوران آنے والی نسل کو اچھی تعلیم فراہم کرنا ایک بڑی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ تعلیمی نظام میں بہت اصلاحات کر رہے ہیں۔انگریز تعلیم میں ہندوستانی فکر پر بحث کی اہمیت کے قائل نہیں تھے۔ مسلط تعلیم کی وجہ سے ہم اپنے ورثے کو پہچان نہیں سکے۔ علم اور تعلیم کی کئی شکلیں ہیں۔
انہوں نے ذکر کیا کہ سوامی وویکانند نے کہا تھا کہ تعلیم شخصیت کی تشکیل کرتی ہے۔نئی تعلیمی پالیسی کا مقصد ملک کے نوجوانوں کو اس قابل بنانا ہے کہ وہ ہنر مندی کی تربیت حاصل کر کے انہیں موجودہ دور کے مطابق تیار کر سکیں۔ اس کے لیے تعلیمی انفراسٹرکچر کو بڑھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 سے اب تک نئے میڈیکل کالجوں کی تعمیر کی شرح میں 55 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ڈاکٹر سدھاکر نے سی ایم آر یونیورسٹی کے سربراہ کے سی رام مورتی کو بھی مشورہ دیا کہ وہ مستقبل قریب میں ایک نیا میڈیکل کالج شروع کریں۔