ہوناورتجارتی بندرگاہ کی تعمیر سے پیدا ہونے والے مسائل - بینگلورو میں جاری کی گئی 'فیکٹ فائنڈنگ' رپورٹ
بینگلورو 27 / فروری (ایس او نیوز) ہوناور کے کاسرکوڈ میں پرائیویٹ کمرشیل پورٹ کی تعمیر سے ماہی گیروں کو درپیش بحران پر "فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ" جاری کرنے اور بندرگاہ سے پیدا ہونے والے مختلف مسائل پر میڈیا اور عوام کو آگاہ کرنے کے لیے بینگلورو پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں اس مجوزہ بندرگاہ کی تعمیر کی وجہ سے کن کن زاویوں سے برا اثر پڑنے والا ہے اس کا خلاصہ پیش کیا گیا ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران بتایا گیا کہ اس بندرگاہ کی وجہ سے آنے والے دنوں میں مقامی ماہی گیری برادری، ان کے رہائشی اور پیشہ ورانہ ٹھکانوں کے علاوہ آلیو ریڈلے کچھوؤں کے گھروندے بنانے اور انڈے دینے کے مقام پر کیسے تباہ کن اثرات مرتب ہونگے اس کے بارے میں ماہی گیری برادری سال 2010 سے ہی حکومت کرناٹکا کو آگاہ کرتی رہی ہے اور اس مجوزہ بندرگاہ کی مخالفت کرتی آئی ہے۔
ماہی گیر برادری کے نمائندوں نے اس نجی تجارتی بندرگاہ کی تعمیر روکنے کے لئے گزشتہ 14سالوں سے چل رہی اس مزاحمت اور ماہی گیر برادری کو درپیش مسئلے کے تعلق سے اہم نکات سامنے رکھے اور حقائق پر مبنی تفصیلی رپورٹ کی نقل پیش کی۔
پریس کانفرنس میں وکیل اور فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کی رکن لارا جیسانی، ماہی گیر طبقہ کے لیڈران راجیش گووند ٹانڈیل، راجو ٹانڈیل، پاروتی دتا تانڈیل، مسلم جماعت کے رکن مراد حسین شیخ احمد قاضی، رینوکا گنپتی ٹانڈیل ، سنی ٹانڈیل، مسلم جماعت کے سیکریٹری ناصر سلیمان منا، ساحلی کرنا ٹکا کے وکیلوں کے گروپ نمائندے رجنی راؤ وغیرہ موجود تھے۔