بینگلورو: موٹر گاڑیوں میں تیز روشنی والی ہیڈلائٹس کے خلاف پولیس کی کارروائی - پانچ دن میں ہوئے درج 5 ہزار معاملے
بینگلورو، 7 / جولائی (ایس او نیوز) ٹریفک پولیس نے آنکھوں کو چکا چوند کرنے والی تیز روشنی کی ہیڈ لائٹس استعمال کرنے والی موٹر گاڑیوں کے خلاف ریاستی گیر پیمانے پر کارروائی شروع کی ہے جس کے تحت پہلے پانچ کے دوران 5 ہزار معاملے درج کیے گئے ۔
اگرچہ کی سنٹرل موٹر وھیکل ایکٹ (سی ایم وی) کے اندر آنکھوں کو خیرہ کرنے والی روشنی کے ہیڈ لائٹس کے تعلق کوئی خاص معیار مقرر نہیں کیا گیا ہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ہیڈ لائٹس کی روشنی کی تیز چمک اور آنکھوں کو چکا چوند کرنے کی کیفیت کو دیکھتے ہوئے کارروائی کرتے ہیں ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فی الحال پہلی مرتبہ معاملہ درج کرتے ہوئے پانچ سو روپے جرمانہ وصول کیا جا رہا ہے اور اس کے بعد دوبارہ پکڑے جانے پر 1000 روپے جرمانہ وصول کیا جاتا ہے ۔
پولیس کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق گزشتہ پانچ دنوں میں ہوئی کارروائی کے دوران بینگلورو سب سے اگے رہا جہاں 2,153 معاملے درج ہوئے ۔ اس کے بعد دوسرے نمبر پر 302 معاملوں کے ساتھ میسورو سٹی ہے ۔ اس کے علاوہ ٹمکورو میں 237 ، اتر کنڑا 236 ، منگلورو سٹی 187 اور وجیا نگر میں 182 معاملے درج کیے گئے ۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس اور کمشنر برائے ٹریفک اینڈ روڈ سیفٹی آلوک کمار نے بتایا کہ ہم لوگ سڑک استعمال کرنے والوں کی آںکھوں کو خیرہ کرنے والی تیز ایل ای ڈی لائٹس کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں ۔ آج کل لاریوں اور بسوں کے سمیت کئی گاڑیوں میں ایسی تیز روشنی والی ہیڈ لائٹس استعمال کی جا رہی ہیں جو سامنے والے ڈرائیوروں اور سڑک استعمال کرنے والوں کی آنکھوں کو دھندلا کر دیتی ہیں ۔ یہاں تک کہ اس کی وجہ سے پیدل چلنے والوں کے لئے خطرہ پیدا ہو جاتا ہے ۔
ایک سینئر پولیس آفیسر نے بتایا کہ "ہم لوگ کارروائی کے وقت بطور ثبوت تیز روشنی والی گاڑیوں کے فوٹوز لیتے ہیں اور ویڈیو ریکارڈنگ کرتے ہیں۔ جب لوگوں کو جرمانے کی کارروائی کے خلاف اعتراض ہو، انہیں عدالت میں اسے چیلنج کرنے کا اختیار ہے ۔"