ہاتھرس سانحہ: ایس ڈی ایم، سی او اور تحصیلدار سمیت 6 افسران معطل
ہاتھرس ، 10/جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) ہاتھرس معاملہ میں ایس آئی ٹی کی جانچ رپورٹ کی بنیادپر ایس ڈی ایم، تحصیلدار اور سرکل افسر (ایس او) سمیت ۶؍ افسران کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایس آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں بھولے بابا کو کلین چٹ بھی دے دیا ہے اور اس معاملے میں سازش کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ خیال رہے کہ ایس آئی ٹی نے ۵ ؍جولائی کو ابتدائی رپورٹ بھیج دی تھی جس میں مقامی افسران کی لاپروائی کا تذکرہ کیا گیاتھا ۔ اس کی تفصیلی رپورٹ پیر کی شام میں پیش کی گئی۔اس کے بعد وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت پر ہاتھرس کے سکندرا راؤکے ایس ڈی ایم رویندر کمار، سرکل افسر آنند کمار،تحصیلدار سشیل کمار، سکندرراؤ کے تھانہ انچارج آشیش کمار کے ساتھ ہی پولیس چوکی کے انچارج کچورہ منویر سنگھ کو معطل کردیا گیا ہے۔
سرکاری ترجمان کے مطابق، ایس آئی ٹی نے اپنی جانچ رپورٹ میںست سنگ کے منتظمین کو اصل قصوروار ٹھہرایا ہے۔ حیرت انگیز طور پر۲؍ رکنی ایس آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں بھولے باباکو کلین چٹ دیتے ہوئے حادثے کے پیچھے کسی سازش کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ ایس آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ منتظمین کی غفلت اور لاپروائی کی وجہ سے یہ سانحہ پیش آیا کیونکہ بھیڑ کو قابو میں کرنے کیلئے مناسب انتظامات نہیں کئے گئےتھے۔ ست سنگ میں آنے والی بھیڑ کو مقامی پولیس اور انتظامیہ کے ذمہ داروں نے سنجیدگی سے لیا، نہ ہی انھوں نے اعلیٰ افسران کو اس کی جانکاری فراہم کرائی۔
بتایا جاتا ہے کہ ایس آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں عینی شاہدین اور دیگر شواہد کی بنیاد پرپروگرام کے منتظمین کو بنیادی طور پر حادثے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔اب تک کی جانچ کے بعد کمیٹی نے حادثے کے پیچھے کسی بڑی سازش کو مسترد نہیں کیا ہے اور اس کی پوری تحقیقات کرانے کی سفارش کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سکندرا راؤ کے ایس ڈی ایم نے پنڈال کا معائنہ کئے بغیر ہی پروگرام کی اجازت دے دی تھی اور اس کی اطلاع اعلیٰ افسران کو دینا بھی مناسب نہیں سمجھا تھا۔ اس کے علاوہ منتظمین نے حقائق چھپا کر پروگرام کرانےکی اجازت حاصل کی اورجن شرائط پر اجازت دی گئی تھی، اس کو بھی پورا نہیں کیا۔ پروگرام کے لئے جو انتظامات کئے گئے تھے وہ غیر متوقع بھیڑ کیلئے ناکافی ثابت ہوئے۔ رپورٹ میں پروگرام کی آرگنائزنگ کمیٹی سے وابستہ افراد کو انتشار پھیلانے کا قصوروار پایا گیا۔ ان لوگوںنے موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کے ساتھ نہ صرف بدسلوکی کی بلکہ انہیں پنڈال کا معائنہ کرنے سے بھی روکنے کی کوشش کی اور جب حادثہ ہوگیا تو آرگنائزنگ کمیٹی کے ذمہ داران موقع سے فرار ہو گئے۔
آزاد سماج پارٹی کے سربراہ اور رکن پارلیمان چندر شیکھر آزاد نے اس سانحہ کیلئے یوگی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور وزیراعلیٰ پر ’بابا‘ کو بچانے کاالزام بھی عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے اورمتاثرین کو انصاف دلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اتنے بڑے واقعے سے ریاستی حکومت خود کو نہیں بچا سکتی۔انہوں نےسوال کیا کہ کیا یہ حیرت کی بات نہیں ہے کہ ایک پروگرام میں اتنا بڑا سانحہ پیش آگیا اوراس کے اصل ذمہ دار کو اس کیلئے ذمہ دار ہی نہیں ٹھہرایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر میں بابا کا نام نہیں ہے جو وزیر اعلیٰ یوگی کے تحفظ کے بغیر نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ جتنا زیادہ توہم پرستی سے دور رہیں گے، اتنا ہی محفوظ رہیں گے لیکن اس کیلئے عوام سے زیادہ حکومت کو کام کرنا ہوگا۔