ہلدوانی تنازعہ: کرفیو میں نرمی کے بعد انٹرنیٹ خدمات بحال، مرکز سے اضافی فورس طلب

Source: S.O. News Service | Published on 11th February 2024, 9:47 PM | ملکی خبریں |

دہرادون/نینی تال،11/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی) بن بھولپورا کے فساد کے بعد عائد کردہ کرفیو میں ہفتہ کے دن نرمی کر دی گئی تھی، مگر لوگوں کو اطلاع نہ ملنے کے سبب دکانیں نہیں کھولی گئیں۔ اتوار، یعنی 11 فروری سے بن بھولپورا علاقے کے علاوہ دیگر علاقوں میں پابندیاں مکمل طور پر ہٹا دی گئی ہیں۔ ہفتہ کی رات سے ہی انٹرنیٹ سروس بھی بحال کر دی گئی ہے، جس سے لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے۔ دریں اثنا، ریاستی حکومت نے متاثرہ علاقے کے لیے مرکزی حکومت سے اضافی مرکزی فورس کا مطالبہ کیا ہے۔

اعلیٰ انتظامی ذرائع نے گزشتہ شام بتایا کہ ہلدوانی میں حالات قابو میں ہیں۔ بن بھول پورہ تھانہ اور اس سے ملحقہ علاقوں کو چھوڑ کر دیگر علاقوں میں لوگوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کرفیو میں نرمی کی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ عوام کو اشیائے ضروریہ جیسے دودھ، راشن، ادویات وغیرہ فراہم کر رہی ہے۔

ضلع مجسٹریٹ نینی تال وندنا سنگھ کے مطابق بن بھول پورہ میں سرکاری اراضی پر سے تجاوزات ہٹانے کے دوران ہنگامہ آرائی کے بعد شہر میں کرفیو لگا دیا گیا تھا۔ انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی گئی تھیں۔ بن بھولپورہ علاقہ (آرمی کینٹ) ورکشاپ لائن، تکونیا-تین پانی-گولاپار بائی پاس کے دائرہ کار میں بند مکمل طور پر نافذ رہے گا۔

اس کے علاوہ ہلدوانی کے دیگر علاقوں اور نینی تال-بریلی موٹر روڈ پر گاڑیوں کی آمدورفت کے ساتھ کاروباری اداروں کو پابندیوں سے آزاد کر دیا گیا ہے۔ ایسے میں لوگ ادارے کھول سکیں گے اور ٹریفک بھی ہموار ہو جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی، زیادہ تر کمپنیوں نے ہفتہ کی رات سے انٹرنیٹ خدمات بحال کر دی ہیں۔ اس سے لوگوں نے راحت محسوس کی۔ بنبھول پورہ علاقے میں انٹرنیٹ سروس بھی اگلے احکامات تک بند رہے گی۔

دریں اثنا، چیف سکریٹری رادھا رتوڑی کی جانب سے مرکزی وزارت داخلہ کو ایک خط بھیجا گیا ہے۔ جس میں فساد زدہ بن بھول پورہ علاقے میں ملک کے باغیچے کی تجاوزات اور شرپسند عناصر کی جانب سے امن و امان کو مسلسل کرنے کے پیش نظر سنٹرل فورس کی اضافی چار کمپنیوں کو فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

جھوٹے مقدمات میں قید کئے گئے سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، پریس کلب آف انڈیا میں منعقدہ کانفرنس میں ماہرین قانون نےعمر خالد،شرجیل امام، خالد سیفی،گلفشاں فاطمہ جیسے قیدیوں کیلئے آواز بلند کی

ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس (اے پی سی آر)کے بینر تلے نئی دہلی کےپریس کلب آف انڈیا میں منعقدہ کانفرنس کی دوران ماہرین قانون و انسانی حقوق کارکنان اور سیاسی لیڈروں نے عمر خالد، شرجیل امام، خالد سیفی اور گلفشاں فاطمہ سمیت دیگر سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

گزشتہ 5 سال میں 41 ممالک میں 633 ہندوستانی طلبہ کی موت ہوئی ہے: مرکز

جمعہ کو وزارت خارجہ نے پارلیمنٹ میں کہا کہ گزشتہ 5 سال میں 41 ممالک میں633 ہندوستانی طلبہ ہلاک ہوئے ہیں۔ کیرالا کے رکن پارلیمان کوڈی کنیل سریش کے سوال کے جواب میں وزارت خارجہ کیو زیر کریتی وردھان سنگھ نے کہا کہ کنیڈامیں ، 172 طلبہ ، سب سے زیادہ ہندوستانی طلبہ کی اموات ہوئی ہیں۔

اگر ایوان میں چیئرمین نہیں ہوتے تو مجھے زدوکوب کیا جا سکتا تھا! سنجے سنگھ کا بی جے پی پر سنگین الزام

  سماج وادی پارٹی کی راجیہ سبھا کی رکن کی جانب سے پیش کئے گئے پرائیویٹ بل پر ہونے والی ہنگامہ آرائی کے ایک دن بعد عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ ہمیشہ پسماندہ طبقات، دلتوں ...

دہلی کو چار ماہ بعد بھی دلت میئر نہیں ملا، عآپ لیڈر نے بی جے پی اور ایل جی کو ذمہ دار ٹھہرایا

دہلی میونسپل کارپوریشن کو ابھی تک درج فہرست ذات سے میئر نہیں مل سکا ہے۔ اس کو لے کر عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان ایک بار پھر مسلسل الزامات اور جوابی الزامات کا دور شروع ہو گیا ہے۔

نیتی آیوگ کے اجلاس کو ادھورا چھوڑ کر احتجاجاً باہر آئیں ممتا بنرجی، بولنے سے روکے جانے کا الزام

  ممتا بنرجی راجدھانی دہلی میں منعقدہ نیتی آیوگ کے اجلاس کو ادھورا چھوڑ کر باہر آ گئی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں بولنے سے روکا گیا ہے۔ خیال رہے کہ بجٹ میں ریاستوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام عائد کرتے ہوئے اس اجلاس کا انڈیا بلاک کے تمام وزرائے اعلیٰ نے پہلے ہی بائیکاٹ کر دیا ...

اتراکھنڈ میں بھاری بارش سے تباہی، یمنوتری دھام میں عارضی پل منہدم، مندر احاطہ کو بھی نقصان

ملک کے کئی حصوں میں شدید بارشوں نے تباہی مچا دی ہے۔ اتراکھنڈ میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران موسلا دھار بارش اور لینڈ سلائیڈنگ نے یمونوتری دھام اور اس کے آخری اسٹاپ جانکی چٹی پر تباہی کے مناظر دیکھے جا رہے ہیں۔ یمنا ندی کے پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے اور یمونوتری مندر کے کچھ حصوں ...