غزہ18/نومبر (ایس او نیوز/ایجنسی) غزہ پر اسرائیل کی طرف سے جاری وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں مواصلاتی نظام و برباد ہوگیا ہے جس کے باعث اقوام متحدہ کی جانب سے غذائی اشیا کی ترسیل معطل کردی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (یو این آر ڈبلیو اے) کی ترجمان جولیٹ ٹوما نے بتایا کہ غزہ میں رابطے کٹ جانے اور مواصلاتی بلیک آؤٹ نے غزہ کے لیے غذائی اشیا سمیت دیگر امدادی سامان کی ترسیل روکنے پر مجبور کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے غزہ میں بڑے پیمانے پر بھوک و افلاس پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا تاہم اس تشویشناک صورتحال سے نمٹنے کیلئے کوشاں عالمی ادارے کو بھی اب مجبوراً غذائی اشیاء کی ترسیل سمیت اپنی دیگر سرگرمیاں روکنی پڑ گئی ہیں۔ قابض اسرائیلی فوج نے گزشتہ کئی ہفتوں سے غزہ میں بجلی ، انٹرنیٹ اور ایندھن کی فراہمی بند کررکھی ہے اور غزہ کے 23 لاکھ سے زائد شہری محصور ہوچکے ہیں۔ عالمی اداروں نے غزہ کو فراہم کی جانے والی محدود امداد کو ناکافی قرار دیا ہے۔
ورلڈ فوڈ پروگرام اور دیگر تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل نے بڑے پیمانے پرغذائی اشیا سمیت دیگر امدادی سامان کی ترسیل کی اجازت نہیں دی توغزہ میں قحط کا خطرہ ہے۔ دوسری جانب امریکا کے کہنے پر اسرائیل نے اقوام متحدہ کو غزہ میں صرف 60 ہزار لیٹرروزانہ فراہم کرنے کی حامی بھری ہے۔