کاروار کے سمندر میں لگا ہوا 'رڈار' بھی چوروں کے ہاتھ سے بچ نہ سکا !

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 26th February 2024, 12:11 AM | ساحلی خبریں |

کاروار 25/ فروری (ایس او نیوز) زمین پر سے قیمتی مشینیں چرانے والوں نے اب سمندر میں اپنے ہاتھ کی صفائی دکھانا شروع کیا ہے جس کی تازہ ترین مثال ماحولیاتی تبدیلیوں کے سگنل فراہم کرنے کے لئے کاروار کے علاقے میں بحیرہ عرب میں لگائے گئے 'رڈار' کی چوری ہے ۔

کنڑا میڈیا میں چھپی رپورٹ کے مطابق  گردابی طوفان، ہواوں کی رفتار، برسات کے امکانات وغیرہ کے سلسلے میں سگنل فراہم کرتے ہوئے پیشین گوئی کرنے والا یہ رڈار سسٹم ، انڈین نیشنل  میری ٹائم انفارمشین سینٹر کی جانب سے ماحولیاتی مطالعہ کے مقصد سے کاروار میں موجود کرناٹکا یونیورسٹی کے ڈپارٹمنٹ آف مرین بایولوجی کو فراہم کیا گیا تھا ۔نیدرلینڈ کی جدید ترین ٹیکنالوجی سے بنایا گیا یہ رڈار کروڑوں روپے کی لاگت والا تھا اور  اسے کاروار بحری اڈے کے علاقے میں بحیرہ عرب میں لگایا گیا تھا ۔ 

 رڈار کی دیکھ بھال کرنے کے ذمہ دار جگن ناتھ راتھوڑ کا کہنا ہے کہ اگر تیز ہواوں کی وجہ سے اس رڈار سے لگی ہوئی ڈوری کٹ جانے پر بھی اسے سمندر میں بہتے ہوئے منگلورو کی طرف جانا چاہیے تھا ۔ لیکن اب جی پی ایس میں اس کا لوکیشن مہاراشٹرا کے رتناگیری سے باہر والے علاقے میں دکھایا جا رہا ہے ۔ اس وجہ سے شبہ ہو رہا ہے کہ  کسی نے اس کو چرا لیا ہے ۔ اس تعلق سے نیوی، کوسٹ گارڈ اور مقامی پولیس کو اطلاع دی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ ریلائنس فاونڈیشن کی طرف سے اس کی تلاشی مہم چلائی جا رہی ہے ۔ 

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کسی نے اسے چرایا بھی ہے تو یہ کسی کے کام کا نہیں ہے ۔ بس اسے لوہے کے کباڑ کی شکل میں ہی فروخت کیا جا سکتا ہے ۔ البتہ اس پر شکوک و شبہات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ آخر پوری طرح سیکیوریٹی والے بحری اڈے کے علاقے میں جب یہ رڈار استعمال کیا جا رہا تھا تو اسے چرانا کیسے ممکن ہوا ہوگا ؟ کیا یہ بحری اڈے کی سلامتی اور سیکیوریٹی پر سوالیہ نشان نہیں ہے ؟

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل انجمن کی پانچ نئی اسکول بسوں کا افتتاح

نجمن حامئی مسلمین  بھٹکل کے    تعلیمی اداروں کے لئے آج جمعرات کو 5 نئی اسکول بسوں کا افتتاح  عمل میں آیا، اس موقع پر  انجمن کے صدر  یونس قاضیا، جنرل سکریٹری  اسحاق شاہ بندری ، سابق جنرل سکریٹری صدیق اسماعیل سمیت کئی دیگر  عہدیداران واراکین انتظامیہ موجود تھے۔

انکولہ چٹان کھسکنے کا معاملہ: فوت شدہ خاتون کی آخری رسومات میں تعاون کرنے والے مینگلور کے صحافیوں کی ڈی سی نے کی تہنیت

دکشن کنڑا ڈپٹی کمشنر مولئی موہیلن نے انکولہ کے شیرور میں چٹان کھسکنے کے بعد ملبے کے اندر دب کر ہلاک ہونے والی خاتون کی آخری رسومات انجام دینے میں تعاون کرنے والے مینگلورو کے صحافیوں کی انسانیت نوازی کو سراہا اور ان کی تہنیت کی

ہوناور کے شراوتی کنارے بسنے والوں کے لئے جاری ہوا الرٹ؛ لنگن مکی میں بڑھ گئی پانی کی سطح

ہوناور میں موسلا دھار بارش کے نتیجے میں لنگن مکّی آبی ذخیرے میں پانی کی سطح خطرے کے نشان کی طرف بڑھنے لگی ہے جس کی وجہ سے شراوتی ندی کے دونوں کناروں پر بسنے والوں کے چوکنا رہنےکا پہلا الرٹ جاری کیا گیا ہے ۔

انکولہ : ایک ڈرائیور اور لاری کی تلاش کا جائزہ لینے پہنچ گئے کیرالہ ایم پی - خبر گیری میں ناکام رہے کینرا ایم پی

شیرور میں پہاڑی کھسکنے کے بعد جہاں کئی لوگوں کی جان گئی وہیں پر کیرالہ کے ایک ٹرک اور اس کے ڈرائیور ارجن کی گم شدگی بھی ایک اہم مسئلہ بنا ہوا ہے اور اس کی تلاشی مہم کا جائزہ لینے کے لئے پہلے تو کیرالہ کے ایک رکن اسمبلی جائے وقوع پر پہنچ گئے ، پھر اس کے بعد کوزی کوڈ ضلع کے رکن ...