اسرائیل کے خلاف حماس کا حملہ؛ کم ازکم سوصیہونی ہلاک؛ جوابی بمباری میں 200 فسلطینی جاں بحق

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 7th October 2023, 9:01 PM | عالمی خبریں |

فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے ایک ساتھ کئے گئے حملے میں صیہونی فوجیوں سمیت کم ازکم 100 اسرائیلی ہلاک ہوگئے ہیں، سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں جبکہ درجنوں کویرغمال بنایا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کی طرف سے جوابی بمباری میں کم از کم دو سو فلسطینی جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ 1600 سے بھی زائد زخمی ہوئے ہیں۔  

اسرائیلی اخباریروشلم پوسٹ کے حوالے سے میڈیا میں ایک طرف حماس کے حملوں میں کم از کم 100 اسرائیلی مارے جانے کی اطلاع دی گئی ہے وہیں اسرائیلی ایمرجنسی سروس کے حوالے سے میڈیا میں ایسا بھی بتایا جارہا ہے کہ حماس کے حملوں میں کم ازکم 40 صیہونی ہلاک اور 700 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ ایمرجنسی سروس کا کہنا ہے کہ حملوں کے بعد ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق حماس کے ملٹری ونگ نےاسرائیل کے خلاف" آپریشن الاقصی فلڈ" کا اعلان کرتے ہوئے سنیچر صبح  5 ہزارراکٹ فائر کیے ہیں جبکہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ اسرائیلی شہریوں، اسرائیلی فوجی ٹھکانوں اور دیگر تنصیبات پرراکٹ فائر کئے گئے ہیں اور ان منصوبہ بند اورانتہائی تیز رفتار حملوں سے فوجی لحاظ سے دنیا کی اہم طاقتوں میں سے ایک اسرائیل پہلے توبوکھلا گیا پھرجھلاہٹ میں فلسطین کے خلاف جنگ کا اعلان کردیا۔

 بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین اور اسرائیل کے درمیان نئی جنگ چھڑ گئی ہے، غزہ سے اسرائیل پر ہزاروں راکٹ حملے ہوئے ہیں اورغزہ سے راکٹ حملوں کے بعد تل ابیب سمیت پورے اسرائیل میں جنگ کے سائرن گونج رہے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ اسرائیل ۔ فلسطین تنازع کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس قدرمنصوبہ بند اورشدیدحملہ کیا گیا ہے جس سے اسرائیل کی چولیں تک ہل گئی ہیں۔

بتایا جارہا ہے کہ تازہ حملوں نے خطے کو ایک انسانی بحران کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، جہاں ہلاکتوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔  میڈیا رپورٹوں کے مطابق مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی اورآباد کاروں کی طرف سے کئے جارہے تشدد میں اضافے کے ساتھ ساتھ اسرائیل کی جانب سے بارباراشتعال انگیزی اورحماس لیڈروں کی گرفتاریاں ان حملوں کی اہم وجہ ہے۔ اورحماس نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے زمین، آسمان اور سمندر تینوں طرف سے اسرائیل پر راکٹوں کی بارش کردی ہے جسے اسرائیل کا انتہائی جدید میزائل ڈیفنس سسٹم بھی  نہیں روک پارہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ حماس کے لڑاکے پیراگلائڈرس کی مدد سے بھی اسرائیل میں داخل ہوئے ہیں۔

حماس کے عسکریت پسندوں نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل میں ہزاروں راکٹ فائرکرتے ہوئے دراندازی کی ہے جس کےنتیجے میں متعدد اسرائیلیوں کوگرفتارکیا گیا ہے جبکہ غزہ میں بڑے پیمانے پرہوائی حملے ہورہے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ سُکّوٹ  کی یہودی تعطیل کے دوران حالیہ دنوں میں، ہزاروں آباد کاروں نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں مسجد اقصیٰ کے احاطے کے اشتعال انگیز دورے کیے  تھے جس کے نتیجے میں  کشیدگی بڑھ گئی تھی۔

اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے جاری تنازع کی سنگینی پر زوردیتے ہوئے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ’ہم حالتِ جنگ میں ہیں‘ اسرائیل کے وزیر دفاع یواو گیلنٹ نے دھمکی دی ہے کہ حماس نے ’ایک سنگین غلطی‘ کی ہے اور یہ کہ ’اسرائیل کی ریاست یہ جنگ جیت جائے گی‘۔ دوسری جانب فلسطینی حکام نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں "سلامتی، استحکام اور امن" کے حصول کے لیے ان کی سرزمین سے اسرائیلی قبضے کو ختم کرنا ہوگا۔

امریکہ نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اپنے عزم کا اعلان کیا کہ اسرائیل کے پاس اپنے دفاع کے لیے ضروری وسائل موجود ہیں۔ اس کے برعکس، برطانیہ، یورپی یونین اور یوکرین نے اسرائیل پر حماس کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے تشدد کے خاتمے اور مذاکرات  کرنے پر زور دیا ہے۔

حمایت کے مظاہرے میں، ایران اور لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ  فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، حزب اللہ نے فلسطینی مزاحمت کی قیادت کے ساتھ براہ راست رابطے کا بھی  انکشاف کیا ہے۔ صورتحال بدستور کشیدہ ہے، اسرائیلی فورسز جاری تنازعہ میں ملوث افراد کو پکڑنے کے لیے آپریشن کر رہی ہیں۔

رام اللہ میں الجزیرہ کے بیورو چیف ولید العمری نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فورسز نے اوفاکیم بستی میں ایک مکان کو گھیرے میں لے لیا ہے، جو مبینہ طور پر یرغمال بنائے گئے فلسطینی جنگجوؤں کے ساتھ مذاکرات میں مصروف ہے۔ اسرائیلی ذرائع نے اندازہ لگایا ہے کہ کم از کم 1,000 فلسطینی چار مختلف علاقوں سے اسرائیل میں دراندازی کرنے میں کامیاب ہوئے، جو کہ 1948 کے بعد سے اسرائیل کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے، جو عام طور پر عرب علاقوں تک محدود ہے۔ صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے، جو خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے شدید تشویش کا باعث ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق حماس کے جنگجو غزہ پٹی کے ارد گرد یہودی بستیوں کو نشانہ بنایا ہے،جنگجوؤں کا دعویٰ ہے کہ سرحدی باڑ کے قریب اسرائیلی بکتر بند پر حملہ کرکے اس میں موجود اسرائیلی اہلکاروں کو ہلاک کیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں اسرائیل میں داخل ہونے والے حماس کے مبینہ جنگجو اسرائیلی شہریوں کو نشانہ بناتے بھی دیکھے گئے  ہیں، حماس کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل پر پانچ ہزار راکٹ فائر کیے گئے جن کی زد پر کئی اسرائیلی علاقے آئے ہیں۔  عرب میڈیا کے مطابق حماس کی القسام بریگیڈ نے پہلے ہزاروں راکٹ داغے اور پھر پیدل دستے سرحدی باڑ توڑ کر اسرائیل میں داخل ہوئے،  القسام بریگیڈ کے مزاحمت کار موٹرگلائیڈرز کے ذریعے فضا سے بھی اسرائیل میں داخل ہوئے۔ حماس کے اچانک حملے کے بعد اسرائیلی فوج کی جانب سے سرحدی بیس خالی کرا لیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے2007 میں غزہ پر حماس کےکنٹرول کے بعد سے غزہ کا محاصرہ کر  رکھا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق حماس کی طرف سے کئے گئے حملوں کے بعد  فلسطین کے مغربی کنارےمیں جشن کاسماں ہے اور فلسطینی شہریوں کی جانب سے حماس کی کارروائی کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔ مقبوضہ بیت المقدس،نابلس سمیت متعددعلاقوں میں فلسطینی سڑکوں پرجشن منارہے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ سال 2023 میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 200سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

فرانس کی یونیورسٹیوں میں طلباء کا غزہ کی حمایت میں احتجاج، پولیس کی کارروائی

  امریکی یونیورسٹیوں کی طرح فرانس کے دارالحکومت پیرس میں سوربون یونیورسٹی کے قریب درجنوں طلبہ نے فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔ درجنوں افراد نے اس اہم یونیورسٹی کے قریب مظاہرہ میں بڑا فلسطینی پرچم لہرایا اور فلسطین کے حق میں نعرے لگائے۔

مسالہ تنازعہ: ہانگ کانگ اور سنگاپور کے بعد آسٹریلیا میں بھی جانچ کا فیصلہ، فوڈ ریگولیٹری نے صارفین کو کیا الرٹ

ہندوستان کی مشہور مسالہ کمپنیوں ایم ڈی ایچ اور ایوریسٹ کے لیے مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ ہانگ کانگ اور سنگاپور کے بعد امریکہ میں ان کمپنیوں کے مسالہ کو لے کر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا، اور اب آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں بھی فوڈ ریگولیٹری نے اس کی جانچ کا فیصلہ کر ...

بنگلہ دیش کو تاریخ کے شدید ترین ہیٹ ویو کا سامنا

  بنگلہ دیش کو گزشتہ 76 سالہ تاریخ کے ریکارڈ ہیٹ ویو کا سامنا ہے۔ بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق یکم اپریل سے شروع ہونے والی ہیٹ ویو 26 اپریل تک جاری رہی جب کہ بنگلہ دیشی محکمہ موسمیات نے شدید گرمی کی لہر مزید چند دن جاری رہنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی حملوں میں جان بحق ہونے والے افراد کی تعداد 34356 تک پہنچ گئی

  اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کئے جا رہے حملوں کے دوران جان گنوانے والے افراد کی تعداد 34 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے غزہ میں مسلط کردہ اسرائیلی جنگ کے باعث اب کی کی ہلاکتوں کی تعداد 34356 بتائی ہے۔

ایشیائی ممالک میں شدید گرمی کی وجہ سے پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا : اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے موسم اور موسمیاتی ادارے نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک میں گرمی کی لہر کے اثرات انتہائی سنگین ہوتے جا رہے ہیں اور گلیشیئروں کے پگھلنے سے آنے والے وقت میں خطے میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا۔