پانی کی قلت کا مسئلہ: شیوکمار نے مرکز پر کرناٹک کے ساتھ ناانصافی کا الزام لگایا

Source: S.O. News Service | Published on 9th April 2024, 11:05 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 9/اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے پیر کو ریاست کو خشک سالی سے نجات دلانے میں تاخیر کے لیے مرکزی حکومت پر تنقید کی اور مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے اس اعتراف کا بھی حوالہ دیا کہ عام انتخابات کا اعلان اس میں تاخیر کی ایک وجہ ہے ۔    راجراجیشوری نگر میں اپارٹمنٹ مالکان کے ساتھ ایک میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی کے شیوکمار نے کہا’’نرملا سیتارمن نے کہا ہے کہ عام انتخابات کے اعلان کی وجہ سے کرناٹک کو خشک سالی سے متعلق امدادی رقوم دینے میں تاخیر ہوئی ہے۔یعنی یہ تسلیم کیا گیا ہے ہوئے کہ خشک سالی کی امداد میں تاخیر ہوئی ہے اور مرکز نے کرناٹک کے ساتھ ناانصافی کی ہے جبکہ وہ اس سے قبل کرناٹک پر خاطر خواہ اقدامات نہ کرنے کا الزام لگا رہی تھیں۔‘‘

 ڈی کے شیوکمار نے مرکز پر کرناٹک کے ساتھ ناانصافی کا الزام بھی لگایا اور انتخابات اور خشک سالی سے راحت کے درمیان تعلق پر سوال اٹھایا اور پوچھا کہ ’انتخابات اور خشک سالی سے راحت کا کیا تعلق ہے؟‘‘

 سیتا رمن نے سنیچر کو کہا تھا کہ کرناٹک کو خشک سالی سے نجات دلانے میں تاخیر ہوئی ہے اور یہ جان بوجھ کر نہیں کیا گیا بلکہ مرکزی حکومت کو اس کیلئے الیکشن کمیشن سے اجازت لینی پڑی۔ شیوکمار نے کہا کہ ہم نے چار ماہ قبل خشک سالی سے نجات کیلئے درخواست جمع کرائی تھی۔ ہماری اپیل کے بعد چار ماہ تک کوئی ضابطہ ٔ اخلاق نہیں تھا۔ اب وہ ضابطہ اخلاق کا بہانہ پیش کر رہی  ہیں۔ لوگ مرکز کی ناانصافی سے واقف ہیں ۔ واضح رہےکہ کرناٹک حکومت نے مارچ میںسپریم کورٹ سے درخواست کی تھی کہ مرکز کو کرناٹک کو امدادی   رقم فراہم کرنے کی ہدایت دی جائے ۔ واضح رہے کہ کرناٹک نے مرکز سے ۱۸۱۷۱ء۴۴؍ کروڑ روپے راحتی پیکیج کا مطالبہ کیا ہے ۔ مانسون میں مناسب بارش نہ ہونے کے سبب ریاست کے ۲۳۶؍ تعلقوں میں سے ۲۲۱؍ کو خشک سالی  سے متاثرہ قراردیا گیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کو نیٹ سے استثنیٰ کی قرارداد اسمبلی میں منظور

کرناٹک قانون ساز اسمبلی میں آج آنے والی مردم شماری کی بنیاد پر لوک سبھا اور اسمبلی حلقوں کی ازسرنوحدبندی”ایک ملک، ایک الیکشن“ کی تجویز اور نیشنل انٹرنس کم ایلجبلیٹی ٹسٹ (نیٹ) کے خلاف قرار دادیں اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے دوران منظور کرلی۔

بجٹ میں ریاستوں سے امتیازی سلوک پر ناراضگی، نیتی آیوگ کی میٹنگ کا بائیکاٹ کرنے 4 وزرائے اعلیٰ کا اعلان

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ذریعے پارلیمنٹ میں عام بجٹ پیش کیے جانے کے بعد سے اس کی شدید مخالفت ہو رہی ہے۔ ملک کی تمام اپوزیشن پارٹیاں و غیر بی جے پی ریاستیں مرکز پر امتیازی سلوک کا الزام عائد کر رہی ہیں۔ ایسے میں 27 جولائی کو دہلی میں ہونے والی نیتی آیوگ کی میٹنگ میں ملک کے 4 ...