تعلیمی میدان میں سرفہرست دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کامیابی کا راز کیا ہے؟
بنگلورو، 14/اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی) ریاست میں جب پی یوسی اور ایس ایس ایل سی کے نتائج کا اعلان کیاجاتا ہے تو ساحلی اضلاع جیسےدکشن کنڑا اور اُ ڈ پی ضلع سر فہرست ہوتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ساحلی ضلع جسے دانشوروں کا ضلع کہا جاتا ہے نے ریاست میں بہترین تعلیمی کارکردگی حاصل کی ہے۔ دکشن کنڑا ضلع پر نسپل ایسوسی ایشن کے سابق صدر نے اس بارے میں وضاحت کی کہ ۔ معمول کے مطابق بدھ کو جب سکینڈ پی یوسی کے نتائج کا اعلان کیا گیا تو دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع سرفہرست رہے۔ دکشن کنڑا نے ریاست میں 97.37 فیصد نتیجہ کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کی ۔ ضلع اُ ڈپی نے 95.24 فیصد نتیجہ کے ساتھ دوسری پوزیشن حاصل کی۔ پچھلے تین سالوں میں دکشن کنڑا ضلع نے پہلا مقام حاصل کیا ہے اوراُڈپی ضلع نے دوسرا مقام حاصل کیا ہے ۔ یہ دونوں ساحلی اضلاع تعلیمی مرکز کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ ان دو اضلاع میں باہر کے اضلاع سے طلبہ تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں۔ ان اضلاع میں ہر بار ریکارڈ نتائج حاصل کرنے کی بہت سی وجوہات ہیں۔
دکشن کنڑا ضلع میں نجی کالجوں کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ پرائیویٹ کالج طلبا کو راغب کرنے اور معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے مقابلہ کر رہے ہیں۔ طلبا اور والدین نجی کالجوں کی کامیابیوں کو دیکھ کر ان کالجوں میں داخلہ لینے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے نجی تعلیمی ادارے بہتر نتائج حاصل کرنے پر زیادہ زور دیتے ہیں۔ لیکچر ارز اور پرنسپلز کا عزم ساحلی ضلع کے پری گریجویٹ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے لیکچرارز اور پرنسپلز کا عزم اچھے نتائج کا باعث ہے۔ لیکچرار اور پرنسپل اسکول کی مدت ختم ہونے کے بعد بھی طلبا کو تعلیم دینے پر زیادہ زور دے رہے ہیں۔ انہیں اپنے بچوں کی طرح دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ طالب علموں کو اتنی ہی محنت کرتی پڑتی ہے جتنی کہ لیکچر رز خود کرتے ہیں۔ وہ اسکول کے دورانیے میں معائینہ کرنے نقل کرنے ، پرچیاں لے جانے جیسی سرگرمیاں کیے بغیر سیکھنے پر زور دیتے ہیں۔ لکچرر کا پروگرام، پرنسپل ایسوسی ایشن، پرنسپلز ایسوسی ایشن، لکچررس ایسوسی ایشن دکشن کنڑا میں نہ صرف تنخواہ کے معاملے پر بات چیت کرتی ہیں۔ بلکہ طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کیلئے بھی کارروائی کرتی ہیں۔ کالج شروع ہونے سے پہلے لیکچررز کیلئے تربیت ، ورکشاپس اور سیمینار منعقد کر کے معیاری تعلیم فراہم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
ضلع ڈسٹرکٹ پرنسپلز ایسوسی ایشن کے سابق صدر گنگا دھر الوانے ای ٹی وی انڈیا سے پی یوسی میں دکشن کنڑا ضلع کی اچھی کارکردگی کے بارے میں بات کی اور کہا کہ یہ کامیابی دکشن کنڑا ضلع کے پرنسپلوں اور لیکچر ریس کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے ہوئی ہے۔ پرائیویٹ اور گورنمنٹ کالجز کے لیکچررز اور پرنسپل محنت کرتے ہیں۔ اس سے یہ ممکن ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پر نسپل ایسوسی ایشن لیکچررز کی تربیت ، سیمینارز کا اہتمام اور تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کیلئے ضمنی کام کر رہی ہے۔ ضلع کے سرکاری کالجوں کا بھی 90 فیصد نتیجہ ہے۔ کچھ جگہوں پر پرائیویٹ کالج سے صد فیصد نتیجہ ملتا ہے۔ ہمارے ضلع میں پرائمری اور ہائی اسکول میں ہی معیاری تعلیم دی جاتی ہے، اس لیے انہیں پی یوسی میں بھی وہی معیار ملتا ہے۔ جو کچھ ہم سکھاتے ہیں ہمیں اس سے پیار بھی کرنا چاہیے ۔ ہمیں اپنے طلبا سے محبت کرنی چاہیے۔
گنگادھر الوا کہتے ہیں کہ اس قسم کا نتیجہ اس وقت ممکن ہے جب ہم انہیں یہ سکھا ئیں کہ انہیں ہم ہمارے بچے سمجھتے ہیں۔ لیکچررز کو عالمی طور پر اپ ڈیٹ کرنے کے لیے جون اور جولائی میں سیمینار اور ورکشاپس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس سے طلبا کو سال بھر بہتر معلومات ملتی ہیں۔ نصاب ڈسمبر میں مکمل کیا جائے گا اور اسکول ٹور، اینیور سری اکتوبر کے اندر مکمل کی جائے گی اور محکمہ کی جانب سے منعقد کیے جانے والے امتحان سے قبل طلبا کے لیے پری پر پریٹری امتحان کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ طلبا اور والدین بھی اس میں دلچسپی رکھتے ہیں ۔ طلبا محنت کریں۔ وہ اسکول کے اوقات کے بعد بچوں کو تعلیم دیتے ہیں، اس سے بچوں کو فائدہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر حاضر طلبا کے بارے میں فوری طور پر گھر اطلاع دی جاتی ہے کہ وہ بیماری کی وجہ سے غیر حاضر ہیں یا کسی اور وجہ سے۔ زیادہ تر کالجوں میں والدین کو پیغامات بھیجنے کی سہولت نہیں ہے۔ پرائیویٹ کالجوں میں اچھا مقابلہ ہے۔ اچھے نتائج سے طلبہ کو راغب کرنا ممکن ہے۔ الوا کا کہنا ہے کہ وہ اسی وجہ سے دوسرے ضلع سے آ رہے ہیں۔