سی ڈبلیو سی نے راہل گاندھی کو اپوزیشن لیڈر مقرر کرنے کی قرارداد منظور کی
نئی دہلی ، 8/ جون (ایس او نیوز /ایجنسی) کانگریس ورکنگ کمیٹی نے ایک قرارداد پاس کی ہے کہ پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو لوک سبھا میں اپوزیشن کا لیڈر مقرر کیا جائے۔ راہل گاندھی نے اتر پردیش کے رائے بریلی اور کیرالہ کے وایناڈ سے لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔
کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے بعد، کانگریس ایم پی کماری شیلجا نے کہا کہ یہ سی ڈبلیو سی کی خواہش تھی کہ راہل گاندھی کو اپوزیشن کا لیڈر منتخب کیا جائے کانگریس کے سینئر لیڈر اور الاپپوزا سے نو منتخب ایم پی کے سی وینوگوپال نے کہا کہ سی ڈبلیو سی نے متفقہ طور پر راہل گاندھی کو منتخب کیا۔ گاندھی جی سے درخواست کی کہ وہ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کی ذمہ داری سنبھال لیں۔ سی ڈبلیو سی کی قرارداد میں انتخابی مہم میں راہل گاندھی کی کوششوں کی تعریف کی گئی ہے۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی بنیادی طور پر بھارت جوڑو یاترا اور بھارت جوڑو نیائے یاترا کی وجہ سے پہچانے جانے کے مستحق ہیں، جسے انہوں نے ڈیزائن کیا اور اس کی قیادت کی۔ یہ دونوں سفر، ان کی سوچ اور شخصیت کی عکاسی کرتے ہیں، ہمارے ملک کی سیاست میں تاریخی رہے ہیں۔ اس میں اہم موڑ آئے اور اس نے ہمارے لاکھوں کارکنوں اور کروڑوں ووٹروں میں امید اور اعتماد پیدا کیا۔
راہل گاندھی کی انتخابی مہم یکدم، تیز اور عین مطابق تھی اور کسی اور سے زیادہ وہ ہی تھے جنہوں نے 2024 کے انتخابات میں ہماری جمہوریہ کے آئین کے تحفظ کو مرکزی مسئلہ بنایا۔ پانچ انصاف پچیس گارنٹی پروگرام، جس کی گونج انتخابی مہم میں بہت زوردار تھی، راہل جی کے دوروں کا نتیجہ تھا جس میں انہوں نے تمام لوگوں، خاص طور پر نوجوانوں، خواتین، کسانوں، مزدوروں، دلتوں، قبائلیوں، او بی سی اور لوگوں کی پریشانیوں کو دور کیا۔
توسیع شدہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ ہفتہ کو قومی راجدھانی میں منعقد ہوئی۔ کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی، کانگریس سربراہ ملکارجن کھرگے، کانگریس لیڈر راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، منیش تیواری، ڈی کے شیوکمار اور ریونت ریڈی اور دیگر نے میٹنگ میں شرکت کی۔ کانگریس کی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے بعد بات کرتے ہوئے کانگریس کے راجیہ سبھا ایم پی پرمود تیواری نے کہا کہ یقینی طور پر انہیں (راہول گاندھی) کو (لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر) بننا چاہیے، یہ ہماری ورکنگ کمیٹی کی درخواست تھی۔
پہلے دن میں، پارٹی کے کئی رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ راہل گاندھی کو مرکزی کردار سنبھالنا چاہیے۔ اس پر بات کرتے ہوئے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ یہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کا مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کے مطالبے سے ملتا جلتا ہے۔ راہل گاندھی کو اپوزیشن لیڈر کا عہدہ سنبھالنا چاہیے۔ راہل گاندھی خواتین اور بے روزگاروں کے لیے لڑتے رہے ہیں۔ گورداسپور سے لوک سبھا الیکشن جیتنے والے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سکھجیندر سنگھ رندھاوا نے کہا کہ راہل گاندھی ایسے شخص ہیں جو پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کو جواب دے سکتے ہیں اس لیے انہیں اپوزیشن کا لیڈر بننا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ میں مضبوط اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے، ہاں ہم چاہتے ہیں کہ ملک کے پاس ایسا چہرہ ہو جو وزیراعظم کو جواب دے سکے، میرے خیال میں پورا ملک یہی چاہتا ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے بعد، کانگریس انتخابات میں دوسری سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے اور اس نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں اپنی سیٹوں کی تعداد 52 سے بڑھا کر 100 کردی ہے۔