لوک سبھا انتخابات سے قبل بی ایس پی کو ایک اور جھٹکا! گڈو جمالی سماجوادی پارٹی میں شامل
لکھنؤ، 28/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی) لوک سبھا انتخابات سے پہلے بہوجن سماج پارٹی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ بی ایس پی لیڈر اور اعظم گڑھ سے لوک سبھا انتخابات کے امیدوار رہے شاہ عالم عرف گڈو جمالی سماج وادی پارٹی میں شامل ہو گئے۔ جمالی کے ایس پی میں شامل ہونے پر سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ان کا خیرمقدم کیا۔
اکھلیش یادو نے کہا، ’’میں گڈو جمالی کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ ہم 2024 میں مستقبل کی جنگ لڑنے جا رہے ہیں۔ اس پارٹی میں رہ کر آپ کو اپنے گھر جیسا لگے گا۔ آپ اپنی پارٹی میں واپس آئے ہیں۔‘‘
وہیں گڈو جمالی نے کہا، ’’میں ایک تعلیم یافتہ انسان ہوں۔ آج ملک میں دو ہی خیمے ہیں، ایک اس ملک کو توڑنا چاہتا ہے، جبکہ دوسرا اس ملک کو بچانا چاہتا ہوں۔ آج میرا دل روتا ہے کہ اس ملک میں کیا ہو رہا ہے۔ میں اس بات کو با بلند آواز کہتا ہوں کہ ہندو برے نہیں ہیں وہ ہمارے بڑے بھائی ہیں۔ میرے دل نے کہا کہ ہمیں ان لوگوں کی حمایت کرنی چاہئے جو اس ملک کو بچانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔‘‘
اس موقع پر شیوپال یادو نے کہا، ’’گڈو جمالی کا ہمیشہ احترام کیا جائے گا۔ آج بھارتیہ جنتا پارٹی نے ملک کے لیے بحران پیدا کر دیا ہے۔ اگر آئین کو بدلنے کا ارادہ ہے اور ساتھ ہی جمہوریت کے تمام اصولوں کو مکمل طور پر ختم کرنے کی کوشش کی گئی ہے تو پی ڈی اے (پسماندہ، دلت، اقلیت) کے لوگ ملک بچانے کا کام ضرور کریں گے۔ پی ڈی اے کے ساتھ ملک میں سب سے زیادہ ناخوش لوگ کسان، نوجوان اور مسلمان ہیں، ہم سب مل کر ان کی جنگ لڑیں گے۔‘‘
قبل ازیں، سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر شیو پال نے کہا، ’’بی جے پی والے رام کا نام لیتے ہیں لیکن رام پر جھوٹی قسم کھاتے ہیں۔ ہم بھی رام کو مانتے ہیں لیکن رام کے نام پر جھوٹ نہیں بولتے۔ آج ہم گڈو جمالی اور ان کے ساتھ آنے والے تمام لوگوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔‘‘
خیال رہے کہ گڈو جمالی اعظم گڑھ کے مبارک پور سے تعلق رکھتے ہیں۔ سال 2022 میں انہوں نے بی ایس پی کے ٹکٹ پر اعظم گڑھ لوک سبھا سیٹ سے ضمنی انتخاب لڑا تھا۔ جبکہ ایس پی کی جانب سے اکھلیش یادو کے چچازاد بھائی دھرمیندر یادو کو امیدوار بنایا گیا تھا۔ اس ضمنی انتخاب میں دھرمیندر یادو کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اور بی جے پی کے دنیش لال نیرہوا نے جیت درج کی تھی۔
اعظم گڑھ سیٹ سماج وادی پارٹی کا گڑھ رہی ہے۔ اکھلیش یادو نے 2019 میں یہ سیٹ جیتی تھی لیکن جب انہوں نے یوپی اسمبلی انتخابات کے بعد اس سیٹ سے استعفیٰ دیا تو ضمنی انتخاب میں یہ سیٹ ایس پی کے ہاتھ سے چلئی گئی۔ دھرمیندر یادیو کی شکست کی سب سے بڑی وجہ گڈو جمالی ہی تھے۔ اس ضمنی انتخاب میں بی جے پی کے دنیش لال نیرہوا کو 312768 ووٹ ملے۔ جب کہ ایس پی امیدوار دھرمیندر یادو کو 304089 ووٹ اور گڈو جمالی کو 266210 ووٹ حاصل ہوئے۔ اگر بی ایس پی نے گڈو جمالی کو میدان میں نہ اتارا ہوتا تو یہاں سے ایس پی جیت سکتی تھی۔