کرناٹک میں شکست کے اسباب پر بی جے پی غور کرنے پر مجبور ، اعلیٰ ریاستی لیڈرووں کی میٹنگ

Source: S.O. News Service | Published on 26th May 2023, 9:37 PM | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 26/مئی (ایس او نیوز/ایجنسی) کرناٹک کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی شکست فاش نے پارٹی کو سنجیدگی سے غور و فکر کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں بی جے پی کے اعلی لیڈروں پر مشتمل ایک میٹنگ ہوئی جس میں لیڈروں نے یہ اعتراف کیا ہے کہ اب کانگریس کے انتخابی داؤ بی جے پی پر بھاری پڑ رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پرانی پنشن اسکیم ،مفت بجلی، بے روزگاروں کے لیے بے روزگاری الاؤنس ، گیس سلنڈر کی قیمتوں میں کمی اور خواتین کے لیے خصوصی الاؤنس کے کانگریس کے وعدوں نے نہ صرف ہماچل پردیش اور کرناٹک جیسی ریاستوں کو بی جے پی سے چھین لیا ہے، بلکہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بھی بی جے پی کے لئے خظرے کی گھنٹی بجادی ہے۔

کمیٹی نے مشاہدہ کیا ہے کہ اگر پارٹی نے اپنی حکمت عملی نہیں بدلی تو اسے آئندہ کچھ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات اور 2024ء کے لوک سبھا انتخابات میں بڑا نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔

پارٹی کے جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش اور کرناٹک کے انچارج ارون سنگھ کے ساتھ میٹنگ میں بی جے پی کے سرکردہ لیڈروں نے اعتراف کیا کہ کرناٹک ان کے ہاتھ سے نکلنے کی ایک بڑی وجہ کانگریس کے انتخابی وعدے اور اعلانات تھے جس کا بی جے پی کوئی جواب نہیں دے سکی۔ اس کے ساتھ ہی لیڈروں نے اعتراف کیا کہ پارٹی قیادت اور کارکنوں کے درمیان ہم آہنگی کے فقدان نے بھی پارٹی کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ 

بی جے پی کے ایک قومی سطح کے لیڈر کا کہنا ہے کہ اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ کانگریس کی مقبول عام اسکیموں نے عوام کے ایک حصے کو متاثر کیا ہے، یہی وجہ ہے بی جے پی کو اپنی حکمت عملی تبدیل کرنا پڑ سکتی ہے۔ ان کے مطابق اگلے انتخابات میں پارٹی نئی حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اتر سکتی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے بھی خواتین، نوجوانوں اور دیگر طبقات کے لیے فلاحی اسکیموں کے ذریعے ان طبقات کے لیے کافی کام کیا ہے۔

سیاسی تجزیہ کار پر نجوائے گوہاٹھا کرتا نے کا کہنا ہے کہ ہر حکومت کا فرض ہے کہ وہ اپنے کمزور شہریوں کی مدد کرے اور اسے مثبت انداز میں دیکھا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی سیاسی جماعتیں عوام سے یہ وعدہ کرتی ہیں، انہیں اس کا کوئی نہ کوئی فائدہ ضرور ملتا ہے لیکن وہ ہماچل پردیش اور کرناٹک میں کانگریس کی جیت کو صرف ان اسکیموں تک محدود نہیں رکھنا چاہتے۔ ان کا ماننا ہے کہ بی جے پی کی فرقہ وارانہ سیاست سے تنگ آکر لوگ متحد ہو گئے جس کی وجہ سے بی جے پی حکومتوں کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

گوہاٹھا کر تانے کہا کہ کرناٹک کے انتخابی نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ بی جے پی نے اپنا ووٹ بینک برقرار رکھا، لیکن سماج کے دیگر طبقات نے اس کی پالیسیوں کے خلاف ریلی نکالی اور بی جے پی کی بہت جارحانہ اور قیمتی انتخابی مہم کام نہیں کر سکی۔ ہماچل پردیش میں اقلیتی طبقہ نہ ہونے کے برابر ہے، لیکن اس کے بعد بھی بی جے پی نے وہی مسائل اٹھائے۔ اس کا نتیجہ اسے شکست کی صورت میں دیکھنا پڑا۔ قابل ذکر ہے کہ بی جے پی لیڈروں نے یہ بات ایسے وقت میں قبول کی ہے جب کہ لوک سبھا انتخابات اگلے ہی سال ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک: کانگریس نے نہیں بی جے پی حکومت نے بجلی کے نرخ بڑھائے، نتائج آنے سے چند گھنٹے قبل لیا گیا فیصلہ

 کرناٹک میں بجلی کے نرخوں میں اضافہ کو لے کر کافی شور و غوغا ہے اور اس کے لیے مفت بجلی کی ضمانت دے کر نرخوں میں اضافہ کرنے پر کانگریس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ لیکن اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ بجلی کے نرخوں میں اضافے کا فیصلہ دراصل سابقہ ​​بی جے پی حکومت نے لیا تھا، ...

ٹمکورو : مٹھ کے چیف سوامی کو فیس بک فرینڈ خاتون نے لگایا 48 لاکھ روپے کا چونا !

بینگلورو دیہی ضلع میں نیلمنگلا تعلقہ میں واقع کمبالو سمستھان مٹھ کے چیف سوامی چنّا ویرا شیوا اچاریہ کی طرف سے دابسپیٹے پولیس اسٹیشن میں درج کروائی گئی ایک شکایت کے مطابق فیس بک پر ان کے ساتھ دوستی بنانے والی ایک خاتون نے انہیں 48  لاکھ روپوں کا چونا لگایا ہے ۔ 

بجلی نرخ میں اچانک اضافےسے بھٹکل کے عوام پریشان؛ تنظیم نے کی ہیسکام سے ملاقات؛ عوام کے لئے اہم پیغام

کانگریس حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد 200 یونٹ بجلی مفت فراہم کرنے کے بجائےبجلی نرخ میں اچانک اضافہ سے بھٹکل کے عوام پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں، پتہ چلا ہے کہ لوگوں کو ہرماہ جتنا بل موصول ہورہا تھا، اس ماہ کسی کو ایک ہزار روپیہ زائد موصول ہوا ہے تو کسی کو دوہزار روپیہ اور کسی ...

بینگلورو: ریاستی نصاب سے خارج  ہونگے آر ایس ایس کے بانی ہیڈگیوار سے متعلقہ اسباق

ریاستی حکومت نے تعلیمی نصاب میں داخل کیے گئے آر ایس ایس کے بانی کیشو بلی رام ہیڈگیوار سے متعلقہ اسباق کے علاوہ بی جے پی کے دور حکومت میں شامل کیے گئے دیگر تمام اسباق کو نصاب سے خارج کرنے کا تہیہ کیا ہے اور اساتذہ کو امسال ایسے اسباق کی تدریس نہ کرنے کی ہدایت جاری کرنے کا فیصلہ ...

اخلاقی پولیسنگ کی روک تھام کے لیےمنگلورو میں قائم کی جائے گی اینٹی کمیونل ونگ ؛ طلبہ میں بیداری پیدا کرنے پولیس کرے گی اسکولوں اور کالجوں کا دورہ

وزیر داخلہ جی پر میشور نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ منگلور ومیں اخلاقی پولیس گرمی کو روکنے کے لئے ایک ایجنسی فرقہ وارانہ ونگ شروع کیا جائے گا۔ منگلور و میں انہوں نے ویسٹ زون کے آئی جی پی اور منگلور وسٹی پولیس کمشنریٹ کے دائرہ اختیار میں سینئر پولیس افسران کے ساتھ بات چیت کی۔

کرناٹک: کانگریس نے نہیں بی جے پی حکومت نے بجلی کے نرخ بڑھائے، نتائج آنے سے چند گھنٹے قبل لیا گیا فیصلہ

 کرناٹک میں بجلی کے نرخوں میں اضافہ کو لے کر کافی شور و غوغا ہے اور اس کے لیے مفت بجلی کی ضمانت دے کر نرخوں میں اضافہ کرنے پر کانگریس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ لیکن اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ بجلی کے نرخوں میں اضافے کا فیصلہ دراصل سابقہ ​​بی جے پی حکومت نے لیا تھا، ...

اب سری نگر کے ایک اسکول میں ’حجاب‘ پر ہنگامہ، عبایا پہنے طالبات کو نہیں دی گئی انٹری، مخالفت شروع

کرناٹک اور ملک کی کچھ دیگر ریاستوں میں طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی کا تنازعہ ابھی ختم بھی نہیں ہوا ہے اور اب سری نگر میں بھی ایک اسکول نے حجاب پر سخت پابندی لگا دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سری نگر میں ایک پرائیویٹ ہایر سیکنڈری اسکول انتظامیہ نے عبایا پہن کر آنے والی طالبات ...

اڈیشہ ٹرین حادثہ: 86 لاشوں کی اب تک نہیں ہو سکی شناخت، دعویدار ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ کا کر رہے انتظار

اڈیشہ میں 2 جون کو پیش آئے خوفناک ٹریپل ٹرین ایکسیڈنٹ کے چھ دن بعد بھی کئی ایسی لاشیں ہیں جن کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ کئی فیملی اپنے لاپتہ رشتہ داروں کی تلاش میں اسپتالوں اور مردہ خانوں کی خاک بھی چھان رہے ہیں۔

مہاراشٹر: کولہاپور میں تشدد کے بعد 36 افراد گرفتار، انٹرنیٹ خدمات معطل، دفعہ 144 نافذ

مہاراشٹر کے کولہاپور میں تشدد کے بعد پولیس کی کارروائی جاری ہے۔ پولیس نے گزشتہ 36 افراد کو گرفتار کیا ہے، جن میں سے 5 نابالغ ہیں۔ انتظامیہ نے علاقے میں انٹرنیٹ پر پابندی عائد کر دی ہے اور حالیہ واقعے کے بارے میں افواہوں کو روکنے کے لیے دفعہ 144 بھی نافذ کر دی ہے۔

’حکومت نے بات نہیں مانی تو نتائج خطرناک ہوں گے‘، پہلوانوں کی تحریک پر مہاویر پھوگاٹ کا بیان

)ڈبلیو ایف آئی چیف اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ کی اب تک گرفتاری نہ ہونے سے ناراض پہلوانوں نے اپنا مظاہرہ بھلے ہی ختم کر دیا ہے، لیکن انھوں نے تحریک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ پہلوانوں اور مرکزی حکومت کے درمیان رسہ کشی کا ماحول ہے، لیکن گفت و شنید کا سلسلہ شروع ہو ...