فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی روکنے اورمسلم مخالف قوانین منسوخ کرنے کا مطالبہ لے کر بھٹکل تنظیم نے وزیراعلیٰ کو دیا میمورنڈم
بینگلورو 21 فروری (ایس او نیوز) مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل کے صدر و دیگر عہدیداران پر مشتمل ایک وفد نے بینگلورو پہنچ کر وزیر اعلیٰ سدا رامیا سمیت دیگر کابینی وزراء سے ملاقات کی اور انہیں میمورنڈم سونپتے ہوئے مطالبہ کیا کہ درپیش پارلیمانی الیکشن کے پس منظر میں فرقہ واریت کا زہر گھولنے اور اشتعال انگیزی کرنے والے شرپسندوں کے خلاف کٹھن کارروائی کی جائے،اسی طرح پچھلی بی جے پی حکومت نے جتنے مسلم مخالف قوانین جاری کیے تھے ان سب کو منسوخ کیا جائے ۔
ودھان سودھا پہنچ کر تنظیم وفد نے وزیراعلیٰ سے گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ فرقہ پرستانہ ایجنڈے کے تحت بی جے پی کی گزشتہ حکومت نے اقلیتوں اور خاص کرکے مسلمانوں کے خلاف حجاب پر پابندی، 2 بی ریزرویشن کی منسوخی، تبدیلیِ مذہب پر پابندی اور گئو ہتھیا پر پابندی کے جو قوانین وضع کیے تھے ان سب کو واپس لینے کی کارروائی کی جائے ۔
میمورنڈم پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کو یاد دلایا گیا کہ بی جے پی کی فرقہ وارانہ اور فسطائی پالیسی کو مسترد کرنے والے ریاست کے عوام اور بالخصوص مسلم اقلیت نے گزشتہ الیکشن میں متحدہ طور پر آپ کو اقتدار پر لانے اور وزیر اعلیٰ کا منصب دلانے کے مقصد سے کانگریس کو زبردست کامیابی سے ہمکنار کیا تھا ۔ پچھلی حکومت کی اقلیت دشمن پالیسی کی وجہ سے مسلم طبقہ کے ساتھ حجاب، 2 بی ریزرویشن ، گئو ہتھیا اور تبدیلیِ مذہب جیسے چار اہم معاملات میں قانون سازی کے ذریعے ناانصافی کی گئی ہے ۔ آپ سے ہماری درخواست ہے کہ ان قوانین کو منسوخ کرنے کی کارروائی انجام دیں ۔
بھٹکل کے رکن اسمبلی اور اُترکنڑا کے انچارج وزیر منکال وئیدیا نے جاری اسمبلی سیشن کے دوران ودھان سودھا میں ہی تنظیم وفد کے ساتھ وزیراعلیٰ کے ساتھ میٹنگ کا انعقاد کیا تھا، جبکہ تنظیم کے صدر عنایت اللہ شاہ بندری کی قیادت میں نائب صدر عتیق الرحمن منیری، محی الدین رکن الدین، اقبال سُہیل، اشفاق کے ایم، ایڈوکیٹ عمران لنکا، مُبین دامودی، مصدق ائیکری، فیضان برماور، اور اشرف شاہ بندری وفد میں شامل تھے۔
وفد نے بھٹکل میں حالیہ پیش آئے حالات سے بھی وزیراعلیٰ کو واقف کرایا اورپچھلی بی جے پی حکومت کے دور میں بھٹکل میں کس طر ح کے مسلم مخالف اقدامات کئے گئے ہیں، اُس کے تعلق سے بھی وزیراعلیٰ کو جانکاری دیتے ہوئے ضروری اقدامات کی طرف توجہ دلائی۔ اسی طرح بھٹکل سمیت پوری ریاست میں حالات کو پرامن بنائے رکھنے کےلئے شرپسندوں کے خلاف کڑی کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
تنطیم وفد نے بعد میں وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور سمیت محکمہ ہاوسنگ، اقلیتی فلاح اور وقف کے وزیر ضمیر احمد خان اور ریاستی اسمبلی اسپیکر یوٹی قادر سے بھی ملاقات کی اور بھٹکل کے مختلف مسائل سے اُنہیں آگاہ کرتے ہوئے ہرممکن تعاون کی درخواست کی۔
وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور کو پیش کئے گئے میمورنڈم میں تنظیم نے لکھا ہے کہ پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر ضلع شمالی کینرا میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے اور فرقہ وارانہ فساد مچانے کی تیاریاں شرپسندوں کی طرف سے کی جا رہی ہیں ۔ اس ضمن میں متعلقہ افسران سے کئی مرتبہ شکایات کرنے کے باوجود حکام کی طرف سے اُن پر روک لگانے کی سمت میں کوئی سنجیدہ کوشش نہیں ہو رہی ہے ۔
میمورنڈم میں بتایا گیا ہے کہ بھٹکل تعلقہ میں حال ہی میں پیش آئے ہوئے بعض واقعات فرقہ وارانہ نفرت اور شر انگیزی کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں ۔ مثال کے طور پر بھٹکل کے جالی پٹن پنچایت حدود میں 14 جنوری 2024 کو ایک مسجد کے سامنے ہی زعفرانی جھنڈا لہرانے کے لئے غیر قانونی طور پر کھمبا نصب کرنے اور امن و شانتی کا ماحول بگاڑنے کی کوشش کی گئی ۔ اسی طرح 15 جنوری کو ہیبلے گرام پنچایت حدود میں بغیر کسی اجازت کے سرکاری زمین پر کھمبا نصب کرنے کی کارروائی انجام دی گئی جس کی وجہ سے وہاں امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوگیا ۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ ہمارے علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے، اشتعال انگیزی کے ذریعے تشدد پھیلانے کی نیت سے کچھ افراد اور بعض تنظیمیں مسلسل سرگرم ہوگئی ہیں ۔ ان شرپسندوں کی کھلے عام اشتعال انگیزی کی وجہ سے ہمارے طبقے کے تحفظ اور سلامتی کے لئے خطرہ پیدا ہوگیا ہے ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ قانون کی بالا دستی کو برقرار رکھنا اور ایسے لوگوں کی کثرت ، قلت یا مذہب کی پروا کیے بغیر عوام کے تحفظ اور امن و امان کو یقینی بنانا قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کا فرض ہے ۔ پتہ نہیں کیوں ہمیں ایسا لگتا ہے کہ ان فرقہ پرست طاقتوں سے نپٹنے میں محکمہ پولیس کی طرف سے اتنی سرگرمی دکھائی نہیں جا رہی ہے جیسی کہ حالات کا تقاضا ہے ۔ اس سے سماج دشمن شرپسندوں کو غلط سگنل جاتا ہے اور ان کے حوصلے بلند ہوتے ہیں ۔
میمورنڈم میں وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا گیا ہے وہ فوری طور پر اس معاملے میں مداخلت کریں اور جو بھی افراد یا گروپس فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی میں ملوث نظر آ رہے ہیں ان کے خلاف کڑی کارروائی اور نتیجہ خیز اقدامات کرنے کی ہدایات متعلقہ محکمہ جات، افسران اور حکام کو جاری کریں تا کہ ہمارے علاقے میں امن و امان برقرار رہے اور کسی بھی قسم کا ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہونے پائے ۔
بتاتے چلیں کہ بھٹکل کے سنگین مسائل کو دیکھتے ہوئے تنظیم وفد میں شامل ہونے تنظیم کے نائب صدر جناب عتیق الرحمن منیری بدھ کی صبح ہی خصوصی طور پر دبئی سے راست بنگلور پہنچ گئے، جبکہ بھٹکل مسلم جماعت بینگلور کے جنرل سکریٹری فیضان برماور سمیت جناب مصدق ائیکری اور جناب اشرف شاہ بندری نے بھی تنظیم وفد میں شامل ہوکر وفد کو قوت بخشی۔