بھٹکل 28 / فروری (ایس او نیوز) بھٹکل بندرگاہ سے 6 ناٹیکل میل کی دوری پر ممنوعہ علاقے میں ماہی گیری میں مصروف منگلورو اور ملپے جیسے بیرونی ضلع کی دو ماہی گیر کشتیوں کو بھٹکل کے ماہی گیروں نے اپنی تحویل میں لے لیا اور ان کشتیوں کو ماوین کوروے بندرگاہ تک کھینچ کر لاتے ہوئے احتجاجی مظاہرا کیا ۔
بتایا جاتا ہے کہ منگلورو کی کلیریا اور ملپے کی کرشنا پرساد نامی کشتیوں کے ذریعے بھٹکل کے قریب ماہی گیری کی خبر ملنے پر بھٹکل کے مچھیروں نے پانی میں اتر کر ان کشتیوں کو بھٹکل بندرگاہ تک کھینچ لانے کا کام کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ مچھلیوں کی کمی کی وجہ سے یہاں کے مچھیرے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
ایسے میں بیرونی اضلاع کے ماہی گیر ممنوعہ علاقے میں مچھلیوں کا شکار کرتے ہوئے چھوٹی چھوٹی مچھلیوں کا شکار کر رہے ہیں ۔ متعلقہ افسران کی جانب سے اس کے خلاف کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے ایسی واقعات بار بار رونما ہو رہے ہیں اور ہمیں اپنا کام دھندا چھوڑ کر اس طرح کی غیر قانونی حرکتیں روکنے کی کارروائی کرنا پڑ رہا ہے ۔
ممنوعہ علاقے میں ماہی گیری کرنے والوں کے خلاف کٹھن کارروائی اور کشتیوں میں موجود مچھلیاں واپس نہ لوٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے بھٹکل فشنگ بوٹ یونین کے لیڈر مہادیو موگیر، راگھویندرا منجو ناتھ کھاروی، لکشمن موگیر، سنتوش کھاروی، ناگیش کھاروی، دامودر موگیر وغیرہ احتجاج میں شریک رہے ۔
اس موقع پر محکمہ ماہی گیری کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر روی نے ماہی گیروں سے درخواست کی کہ کسی بھی حالت میں قانون اپنے ہاتھ میں لینے کا کام نہ کریں ۔ اس طرح کے واقعات دوبارہ ہونے سے روکنے کے لئے محکمہ کی جانب سے اقدامات کیے جائیں گے ۔ اس لئے ماہی گیر محکمہ کے ساتھ تعاون کریں ۔