بھٹکل:23اگست (ایس اؤنیوز)ریاستی ماہی گیر ترقی بورڈ (کے ایف ڈی سی )گذشتہ 47سالوں کی تاریخ میں پہلی مرتبہ نفع بخش راہ پر گامزن ہے ، بورڈ سے قرضہ لے کر گذشتہ 10-15سالوں سے ادا نہ کرتے ہوئے قرضہ نادہندوں کا 6057937روپئے قرضہ مکمل طورپر معاف کرنے کا بورڈ کے صدر راجیندر نائک نے اعلان کیا۔
وہ یہاں بدھ کو کانگریس دفتر میں پریس کانفرنس کے ذریعے بات کرتےہوئے کہاکہ بورڈ سے قرضہ لئے ہوئے لوگوں میں سے کئی لوگ مر چکے ہیں،میڈیکل وغیرہ وجوہات کی بنا پر گھرے بہت سارے ماہی گیر خاندانوں کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے ان کے قرضوں کو معاف کیا گیا ہے۔ جس کے نتیجے میں اترکنڑا ضلع کے خاص کر بھٹکل کے ماہی گیروں کو کافی فائدہ پہنچا ہے۔ ضلع کے 41ماہی گیروں کا 3513872روپئے قرضہ معاف کیا گیا ہے۔ سال 2007-2008کی سرکار خسارے کا بہانہ بنا کر کے ایف ڈی سی کو بند کرنے کے درپے تھی آج نفع پہنچا رہی ہے۔ سال 2016-2017میں کے ایف ڈی سی کو کل 4کروڑ 38لاکھ روپئے کا نفع ہواہے۔ انہوں نے بتایا کہ نئے طورپر شروع کردہ متسیا درشنی اور مچھلی مارکیٹوں سے بورڈ کو کافی کمائی ہورہی ہے، صرف بنگلورو کے متسیا درشنی اور مچھلی مارکیٹ سے روزانہ 3-4لاکھ روپیوں کا بیوپار ہورہا ہے، اترکنڑا ضلع کے مقامی ماہی گیروں کو سہولت بخشتے ہوئے جدید مچھلی مرکز کا قیام زیر غور ہے، اسی ماہ اس کے لئے ٹینڈر بلانے کی بات کہی۔ ضلع کی آئس فیکٹریوں کی تجدیدکئے جانے کی جانکاری دی ۔ پریس کانفرنس میں ضلع پنچایت کی صدر جئے شری موگیر، کے ایف ڈی سی کے ڈائرکٹر راما موگیر، تعلقہ پنچایت صدر ایشورنائک، نائب صدر رادھااشوک وئیدیا، وشنو دیواڑیگا، بلاک کانگریس صدر وٹھل نائک وغیرہ موجود تھے۔