بنگلورو: چلومے کے سربراہ نے ووٹرلسٹوں میں چھیڑچھاڑ کا اعتراف کیا؟
بنگلورو، 23؍ نومبر(ایس او نیوز) ووٹرلسٹوں میں مبینہ چھیڑ چھاڑ کے الزام میں گرفتار چلومے نامی این جی او کے سربراہ روی کرشنا نے پولیس کی پوچھ تاچھ کے دوران ووٹرلسٹوں میں غیر قانونی طورپر ناموں کی شمولیت اوراخراج کا اعتراف کرلیا ہے- روی کرشنا کو گرفتارکرنے کے بعد پولیس نے اپنی تحویل میں لے کر شہرکے السور گیٹ پولیس تھانے میں اس سے کافی سختی سے پوچھ تاچھ کی تو اس نے یہ مانا ہے کہ ووٹرلسٹوں میں ناموں کی شمولیت اوراخراج کیلئے اس نے اپنے کارکنوں کا استعمال کیا اور اس کے عوض ہر کارکن کو مقررہ رقم ادا کی جاتی - نئے ووٹرکی نشاندہی کے عوض 13 روپئے ادا کئے جاتے اور ایسے ووٹر جو فہرست میں ہیں مگر اپنے مقام پر نہیں ان کے ناموں کی نشاندہی اور اخراج کے عوض 25 روپئے ادا کرتے -اس دوران پولیس نے معاملے کی جانچ کو آگے بڑھاتے ہوئے چلومے کے ایڈمنسٹریٹر کے ایم لوکیش کو گرفتارکرلیا ہے-ڈپٹی کمشنر آف پولیس سرینواس گوڈا نے بتایا کہ آج شام لوکیش کو گرفتارکرنے کے بعد اسے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا اور پوچھ گچھ کیلئے اسے پولیس کی تحویل میں لے لیا گیا ہے-اس معاملے میں پولیس مزید ملزمین کی بھی تلاش کررہی ہے - معاملہ سامنے آنے کے بعد سے ہی پولیس لوکیش کی تلاش کررہی تھی، یہ شبہ کیا جارہا تھا کہ چلومے کی تمام سرگرمیوں کا مالی لین دین لوکیش ہی کررہاتھا-چلومے کیلئے موبائل ایپ ڈیجیٹل سمیکشا تیار کرنے والی کمپنی کے انجینئروں سدیپ شٹی اوردیگر کی تلاش بھی جاری ہے - شہر کے پولیس کمشنر پرتاپ ریڈی نے اس معاملے میں منگل کے روز ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر منوج کمار مینا سے ملاقات کی اور ووٹرلسٹوں میں چھیڑ چھاڑ کے معاملے کی جانچ میں ہوئی پیش رفت کے بارے میں ان سے تبادلہئ خیال کیا -