اخلاقی پولیسنگ کی روک تھام کے لیےمنگلورو میں قائم کی جائے گی اینٹی کمیونل ونگ ؛ طلبہ میں بیداری پیدا کرنے پولیس کرے گی اسکولوں اور کالجوں کا دورہ

منگلورو، 7/ جون (ایس او نیوز ) وزیر داخلہ جی پر میشور نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ منگلور ومیں اخلاقی پولیس گرمی کو روکنے کے لئے ایک ایجنسی فرقہ وارانہ ونگ شروع کیا جائے گا۔ منگلور و میں انہوں نے ویسٹ زون کے آئی جی پی اور منگلور وسٹی پولیس کمشنریٹ کے دائرہ اختیار میں سینئر پولیس افسران کے ساتھ بات چیت کی۔
بعد ازاں میڈیا کانفرنس سے خطاب کے بعد انہوں نے کہا کہ لوگ آج ساحل میں خوف کے ماحول کی بات کر رہے ہیں ، ساحلی علاقہ میں خوف و خدشات ہونے کی باتیں کی جارہی ہیں، یہ اچھی پیش رفت نہیں ہے۔ ہم اس صورت حال کو روکنے کے لئے جارہے ہیں. میں نے پولس کو فرقہ وارانہ ہم آہنگی لانے کے لیے سخت ہدایات دی ہیں، یہاں بہت زیادہ اخلاقی پولیسنگ چل رہی ہے۔ اگر ہم نے اخلاقی پولیسنگ کو نہ روکا تو محکمہ اور ریاست کی بدنامی ہوگی۔ ہم اخلاقی پولیسنگ کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس کی روک تھام کے لیے ایک ایجنسی اینٹی کمیونل ونگ قائم کر رہے ہیں۔ مانا جاتا ہے کہ ساحلی علاقے میں اچھے لوگ ہیں۔ لیکن اس کے علاوہ دکشن کنڑ ا ضلع میں نہ امن ہے اور نہ ہی فرقہ وارانہ ہم آہنگی ہے۔ جب میں منشور کمیٹی کا چیئر مین بنا تو میں میں 20 تنظیموں کے سربراہان سے بھی ملا۔ اس وقت یہاں کے لوگوں نے ساحلی علاقہ میں امن و آشتی قائم کرنے اور صلح کرنے پر آمادہ کرنے کی باتیں کی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل انہوں نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے پدیا تر ابھی کی تھی ۔ ہم منگلور وکمشنریٹ کے تحت یہ ونگ شروع کر رہے ہیں۔ اس ونگ میں قابل افسران ہوں گے۔ اس کا خاکہ منگلورو سٹی پولیس کمشنر کلدیپ کمار جین کریں گے۔ اس کے بعد اس ایجنسی کمیونل ونگ کو جہاں بھی ضرورت پڑے وہاں شروع کرنا ہمارا مقصدہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں بھی ضرورت ہوئی ہم ونگ کو مزید توسیع دیں گے۔ ہم اس ٹیم کو موجودہ پولیس فورس میں سے بنانے جا رہے ہیں۔ یہ ونگ قانون کے دائرے سے باہر جانے والوں ، سائبر کرائم کے ذریعے فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والوں، اخلاقی پولیسنگ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرے گی۔ اس ونگ کے افسران کالج جا کر طلبہ سے بات کر کے آگاہی پیدا کریں گے۔ چاہے کوئی بھی ہو، کتنا ہی اعلیٰ عہدہ دار ہی کیوں نہ ہو، قانون ہاتھ میں لے تو محکمہ پولیس نہیں چھوڑے گا ۔ ہم سخت ایکشن لیں گے۔ اشتعال انگیزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اعلیٰ حکام کو اخلاقی پولیسنگ کے معاملے کا وقتاً فوقتاً جائزہ لینے اور کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔
Special squad to be set up in Karnataka to check moral policing: Home Minister
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ محکمہ پولیس کے لیے بہت سے چیلنجز ہیں۔ آج میں نے مغربی زون کے اترا کنڑ، چکمگلورو، اڈپی ، دکشن کنڑا اور منگلورو کمشنریٹ میں تفتیش کی ہے۔ میں نے محکمہ پولیس کے چیلنجز کا جائزہ لیا ہے۔ میں اس شعبہ میں نیا نہیں ہوں، میں اس شعبہ میں تیسری بار آیا ہوں۔ اب ایک نیا چیلنج ہے۔ انہوں نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان دنوں منشیات کا کاروبار عروج پر ہے۔ نوجوانوں میں منشیات کی لت بہت زیادہ ہے۔ اسے کسی بھی وجہ سے نہیں ہونے دیا جائے گا۔ اس کے لیے ہم خصوصی مہم چلائیں گے ۔ ہم منشیات فروشوں اور منشیات استعمال کرنے والوں کا صفایا کرنے کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس علاقہ میں منشیات کی سرگرمیوں کو 15 اگست تک ختم کرنے کی تجویز دی ہے۔ وزیر داخلہ کی حیثیت سے میں طلبہ سے ایک درخواست کر رہا ہوں۔ کسی کو بھی منشیات فروشی ، دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لینا چاہیے۔