امریکہ میں تاریخ کا شدید ترین برفیلا طوفان ، مائنس 39 ڈگری درجہ حرارت سے نظام زندگی بری طرح متاثر؛ 18 افراد ہلاک، 2700 سے زائد پروازیں رد

Source: S.O. News Service | Published on 25th December 2022, 4:02 PM | عالمی خبریں |

واشنگٹن  25 ڈسمبر (ایس او نیوز) امریکا میں تاریخ کے شدید ترین برفیلے طوفان سے نظام زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے، جبکہ اس طوفان سے زبردست تباہی سے 18 لوگوں کے ہلاک کی خبر ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق  پورے امریکا میں برف باری کے ساتھ برفیلی ہوائیں چل رہی ہیں۔ کینیڈا بارڈر کے پاس مونٹانا کے ہاورے میں درجہ حرارت مائنس 39 ڈگری تک پہنچ گیا ہے۔ جہاز، ریلوے سمیت ٹرانسپورٹ سروس متاثر ہوگئی ہیں۔ کئی جگہوں پر برف میں گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ کئی پروازیں  کینسل کردی گئی ہیں۔ ہزاروں امریکی عوام  ہوائی اڈوں پر پھنسے ہوئے ہیں۔ 20 کروڑ لوگ یعنی ملک کی قریب 60 فیصد آبادی کپکپادینے والی ٹھنڈ کا سامنا کررہی ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق  برفیلے طوفان نے سب سے زیادہ بفیلو اور نیویارک شہر کو متاثر کیا ہے۔ اس طوفان کے سبب ایمرجنسی خدمات پر بھی اثر پڑ رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق امریکہ میں برفیلے طوفان کے سبب 2700 سے زائد پروازیں رد کر دی گئی ہیں، جبکہ کسی بھی ایمرجنسی والی حالت سے بچنے کے لیے ہزاروں ایئرلائنز نے اپنے راستے کو بدل دیا ہے۔

پروازیں رد کیے جانے سے ہوائی اڈے پر افرا تفری کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ کرسمس پر گھر لوٹ رہے لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہےاوریگن کے پورٹ لینڈ نے 202 یا 46 فیصد پروازوں کو رد کر دیا ہے۔ کیلیفورنیا کے خلیجی علاقہ کے سب سے بڑے ہوائی اڈے سین فرانسسکو ہوائی اڈے سے مجموعی طور پر 51 پروازیں رد کر دی گئی ہیں۔ دیگر 79 پروازوں کے وقت میں تبدیلی کی گئی ہے۔ اس درمیان چھٹیوں کے اسفار کو کم کر دیا گیا ہے، کیونکہ اس ہفتہ کے آخر میں ملک کے دو تہائی حصے میں برفیلے طوفان اور ٹھنڈ کی وجہ سے موسم خراب ہو گیا ہے۔

ہفتے کے روز امریکہ کی نسبتاً گرم ریاستوں ٹیکساس، آرکنساس اور آکلوہوما میں بھی درجہ ِ حرارت صفر ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے گر گیا۔برفباری کی وجہ سے   کرسمس سے قبل کی شام سینکڑوں گھروں کی بجلی گل ہو گئی  اور کئی علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔ 

موسم کی یہ سختی امریکہ کی ریاست نیواڈا کے شہر لاس ویگس تک بھی پہنچ گئی جہاں موسم عموماً گرم رہتا ہے۔ ماہرین ِ موسمیات کے مطابق ممکن ہے کہ اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران لاس ویگس میں برف باری بھی ہو جو کہ ایک انہونی ہوگی۔

امریکہ بھر میں شدید سردی کی لہر کی وجہ سے ذرائع آمدورفت بھی شدید متاثر ہوئے ہیں۔ برفباری کے باعث گاڑیوں کے آپس میں ٹکرانے کے باعث سینکڑوں حادثات درج کیے گئے ہیں ۔ امریکہ کی مشرقی ریاستیں بالخصوص واشنگٹن، فلیڈلفیا، نیویارک اور نیوجرسی تاحال برفباری کی لپیٹ میں ہیں۔

ماہرین ِ موسمیات کی پیشن گوئی کے مطابق ان ریاستوں میں پیر کے روز بھی موسم شدید سرد رہے گا اور درجہ ِ حرارت نقطہ ِ انجماد سے نیچے گر جانے کا امکان ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

فرانس کی یونیورسٹیوں میں طلباء کا غزہ کی حمایت میں احتجاج، پولیس کی کارروائی

  امریکی یونیورسٹیوں کی طرح فرانس کے دارالحکومت پیرس میں سوربون یونیورسٹی کے قریب درجنوں طلبہ نے فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔ درجنوں افراد نے اس اہم یونیورسٹی کے قریب مظاہرہ میں بڑا فلسطینی پرچم لہرایا اور فلسطین کے حق میں نعرے لگائے۔

مسالہ تنازعہ: ہانگ کانگ اور سنگاپور کے بعد آسٹریلیا میں بھی جانچ کا فیصلہ، فوڈ ریگولیٹری نے صارفین کو کیا الرٹ

ہندوستان کی مشہور مسالہ کمپنیوں ایم ڈی ایچ اور ایوریسٹ کے لیے مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ ہانگ کانگ اور سنگاپور کے بعد امریکہ میں ان کمپنیوں کے مسالہ کو لے کر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا، اور اب آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں بھی فوڈ ریگولیٹری نے اس کی جانچ کا فیصلہ کر ...

بنگلہ دیش کو تاریخ کے شدید ترین ہیٹ ویو کا سامنا

  بنگلہ دیش کو گزشتہ 76 سالہ تاریخ کے ریکارڈ ہیٹ ویو کا سامنا ہے۔ بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق یکم اپریل سے شروع ہونے والی ہیٹ ویو 26 اپریل تک جاری رہی جب کہ بنگلہ دیشی محکمہ موسمیات نے شدید گرمی کی لہر مزید چند دن جاری رہنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی حملوں میں جان بحق ہونے والے افراد کی تعداد 34356 تک پہنچ گئی

  اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کئے جا رہے حملوں کے دوران جان گنوانے والے افراد کی تعداد 34 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے غزہ میں مسلط کردہ اسرائیلی جنگ کے باعث اب کی کی ہلاکتوں کی تعداد 34356 بتائی ہے۔

ایشیائی ممالک میں شدید گرمی کی وجہ سے پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا : اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے موسم اور موسمیاتی ادارے نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک میں گرمی کی لہر کے اثرات انتہائی سنگین ہوتے جا رہے ہیں اور گلیشیئروں کے پگھلنے سے آنے والے وقت میں خطے میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا۔