ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ایرانی صدر کی زندگی پر ایک نظر

Source: S.O. News Service | Published on 20th May 2024, 6:38 PM | عالمی خبریں |

تہران، 20/مئی (ایس او نیوز /ایجنسی) ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی 2021ء سے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر تھے۔

ڈاکٹر ابراہیم رئیسی 1960ء میں ایران کے شہر مشہد میں پیدا ہوئے ، ان کے والد ایک عالم تھے اور ان کے والد کی وفات اس وقت ہوئی جب ابراہیم رئیسی 5 سال کے تھے۔

ایران میں 19 جون 2021ء کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں ابراہیم رئیسی نے کامیابی حاصل کی تھی اور انہوں نے ایران کے آٹھویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا۔

عدالتی نظام میں کئی عہدوں پر کام کیا

1979ء میں انقلاب ایران کے بعد ڈاکٹر ابراہیم رئیسی نے ایران کے عدالتی نظام میں کئی عہدوں پر کام کیا ہے۔

1980ء میں جب ان کی عمر 20 سال تھی تو وہ کرج کے پراسیکیوٹر جنرل بنے تھے بعد ازاں وہ ہمدان کے پراسیکیوٹر بھی مقرر ہوئے اور دونوں عہدوں پر ایک ساتھ خدمات انجام دیں۔ڈاکٹر ابراہیم رئیسی 1985ء میں تہران کے ڈپٹی پراسیکیوٹر کے طور پر تعینات ہوئے اور ایران کے دارالحکومت چلے گئے۔

ڈیتھ کمیٹی کے نام سے مشہور ٹربیونلز کا حصہ

1988ء میں ڈپٹی پراسیکیوٹر کے عہدے پر رہتے ہوئے ڈاکٹر ابراہیم رئیسی نے ان 4 ججوں میں سے ایک کی حیثیت سے خدمات انجام دیں جو ان خفیہ ٹربیونلز کا حصہ تھے جو کہ ڈیتھ کمیٹی کے نام سے مشہور تھے۔

آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے نئے سپریم لیڈر منتخب ہونے کے بعد ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کو نئے چیف جسٹس محمد یزدی نے تہران کا پراسیکیوٹر مقرر کیا اور وہ 1989ء سے 1994ء تک اس عہدے پر فائز رہے جبکہ 1994ء میں انہیں جنرل انسپکشن آفس کا سربراہ مقرر کیا گیا۔

انہوں نے 2004ء سے 2014ء تک بطور ڈپٹی چیف جسٹس فرائض انجام دیے جبکہ 2014ء سے 2016ء تک ایران کے پراسیکیوٹر جنرل رہے۔

2017ء میں ایران میں ہونے والے انتخابات میں ڈاکٹر ابراہیم رئیسی صدر کے امیدوار بن کر سامنے آئے تاہم اس الیکشن میں اس وقت کے صدر حسن روحانی نے انہیں بھاری اکثریت سے شکست دے کر دوسری مرتبہ کامیابی حاصل کی تھی۔

دوسری مرتبہ 2021ء میں وہ 62.9 فیصد ووٹوں سے ایران کے آٹھویں صدر منتخب ہوئے، اقتدار کے ایک سال بعد ہی ابراہیم رئیسی کی حکومت کو 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت کے نتیجے میں ملک بھر میں احتجاج کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

خارجہ پالیسی میں ابراہیم رئیسی علاقائی خودمختاری کے حامی مانے جاتے تھے، امریکی افواج کے انخلاء کے بعد انہوں نے افغانستان میں استحکام کی حمایت کی اور کہا کہ افغان سرحد کے اطراف داعش جیسے کسی بھی دہشت گرد گروپ کو پیر جمانے نہیں دیا جائے گا۔

بط مستحکم کیے، یمن میں سعودی ناکہ بندی کی شدید مخالفت کی، یوکرین جنگ میں روس کی حمایت کا اعلان کیا، 2023ء کے دورہ چین میں صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے نتیجے میں دونوں ملکوں نے 20 معاہدے کیے، اور کچھ ہی دن بعد ابراہیم رئیسی کی قیادت میں ایران اور سعودی عرب نے 2016ء سے منقطع سفارتی تعلقات بحال کر لیے۔

اُنہوں نے غزہ جنگ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ امریکا کی مدد سے اسرائیل، غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

نیپال طیارہ حادثہ: 18 مسافروں کی لاشیں نکال لی گئیں، زندہ بچ جانے والے پائلٹ کا علاج جاری

نیپال کے کھٹمنڈو کے تری بھون ہوائی اڈے پر ایک مسافر طیارہ ٹیک آف کے دوران حادثہ کا شکار ہو گیا۔ اس طیارے میں پائلٹ سمیت 19 افراد سوار تھے۔ رپورٹ کے مطابق تمام 18 مسافروں کی حادثے موت ہو گئی, جن کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ حادثے میں پائلٹ کی جان بچ گئی، جسے علاج کے لیے اسپتال میں داخل ...

بنگلہ دیش سے 5000 سے زائد غیر ملکی طلباء نکلے

بنگلہ دیش میں ریزرویشن مخالف پرتشدد مظاہروں کی وجہ سے اب تک تقریباً ساڑھے چار ہزار ہندوستانی طلباء وطن واپس آچکے ہیں، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کے تقریباً پانچ سو دیگر طلباء بھی ہندوستان آئے ہیں۔ وزارت خارجہ نے کل یہاں ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ دو دنوں سے ڈھاکہ میں ہندوستانی ...

فسادات زدہ بنگلہ دیش سے تقریباً 1000 ہندوستانی طلباء کی وطن واپسی

بنگلہ دیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف جاری طلباء کے احتجاج کی وجہ سے حالات بدستور تشویشناک ہے۔ صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے تقریباً 1000 ہندوستانی طلباء وہاں سے ہندوستان واپس آ گئے ہیں۔ وزارت خارجہ نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے ہندوستانی شہریوں کی واپسی کے لیے تمام انتظامات کئے۔ ...

بنگلہ دیش کوٹہ سسٹم احتجاج: 100 سے زائد افراد ہلاک، 2500 زخمی، ملک بھر میں کرفیو، سڑکوں پر فوج کا پہرہ

بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے طلباء کا پرتشدد احتجاج جاری ہے۔ چند ہفتے قبل ملک بھر میں شروع ہونے والی پرتشدد جھڑپوں میں اب تک 105 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

نیپال لینڈ سلائڈنگ حادثہ: اب تک 4 ہندوستانیوں سمیت 19 افراد کی لاشیں برآمد، راحت و بچاؤ کاری کا عمل جاری

گزشتہ ہفتہ نیپال کے چتون ضلع میں لینڈ سلائڈنگ کے بعد دو بسیں طغیانی مارتی ہوئی ندی میں بہہ گئی تھیں جس میں سوار لوگوں کی لاشیں برآمد ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ دراصل لینڈ سلائڈنگ کے بعد تباہی جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں اور فوجیوں کو راحت و بچاؤ کاری میں کافی دقتیں پیش آ رہی ہیں۔ ...