دہرادون،6/ جون (ایس او نیوز /ایجنسی) ) اتراکھنڈ کے اترکاشی ضلع کے سہسترتال میں ٹریکنگ پر جانے والے 22 سیاحوں کے ایک گروپ کے قدرتی آفت میں پھنس جانے سے پانچ ٹریکرس کی موت ہو گئی جبکہ 11 دیگر کو محفوظ طریقے سے بچا لیا گیا۔
منگل کی شام سے جاری ریسکیو آپریشن میں بدھ کو فضائیہ بھی شامل ہوگئی۔ اب تک گیارہ ٹریکروں کو فضائیہ کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ دیگر دو ٹریکرز، جو قریبی بیس کیمپ میں محفوظ تھے، سیلا گاؤں کے لیے پیدل روانہ ہوئے، جو قریب ترین روڈ ہیڈ ہے۔ جائے حادثہ سے پانچ لاشیں بھی نکال لی گئی ہیں۔ اس حادثے میں بائیس رکنی ٹریکرز ٹیم کے باقی چار افراد کی تلاش اور ریسکیو کے لیے ریسکیو آپریشن جنگی بنیادوں پر جاری ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اس دوران دوپہر کے وقت اس بلند ہمالیائی علاقے میں خراب موسم کی وجہ سے ہیلی کاپٹر ریسکیو آپریشن میں کچھ مشکلات کا سامنا ہے۔ اس کے پیش نظر ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر مہربان سنگھ بشٹ نے جائے حادثہ پر بھیجی گئی زمینی امدادی ٹیموں کو تیزی سے آگے بڑھنے کو کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 35 کلومیٹر طویل ہمالیائی ٹریک پر ریسکیو ٹیموں کو جائے واقع پر پہنچنے میں کچھ وقت لگ رہا ہے۔ گراؤنڈ ریسکیو ٹیمیں دو مخالف سمتوں سے جائے حادثہ کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔
واضح رہے کہ ٹریکنگ ٹیم کے ایک رکن نے منگل کی شام ضلع ڈیزاسٹر مینجمنٹ، اترکاشی کو یہ اطلاع دی۔ جس کے بعد ضلعی انتظامیہ متحرک ہوگئی۔ کرناٹک ٹریکنگ ایسوسی ایشن کے 22 ارکان پر مشتمل اس ٹریکنگ ٹیم نے 29 مئی سے 7 جون تک محکمہ سیاحت اور جنگلات سے اجازت لی تھی۔ اترکاشی کے سلہ گاؤں سے 29 مئی کو سہسترتال کے لیے روانہ ہوئے۔ اس ٹیم میں کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور سے 18 ٹریکر اور پونے (مہاراشٹرا) سے ایک ٹریکر شامل ہے۔ اس ٹیم میں تین گائیڈ بھی شامل ہیں جو اترکاشی کے رہنے والے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ ٹیم 3 جون کو بیس کیمپ سے سہسترتال سمٹ کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ سمٹ کے بعد اس ٹیم کو بیس کیمپ واپس جانا پڑا۔ لیکن سہسترتال علاقے میں بارش اور برف باری کی وجہ سے یہ ٹریکنگ گروپ درمیان میں پھنس گیا۔ اس کے علاوہ گھنی دھند کی وجہ سے ٹریکنگ ٹیم بیس کیمپ کی طرف واپسی کا راستہ کھو بیٹھی۔ ٹیم کے ارکان بھی ایک دوسرے سے الگ ہوگئے۔ جس کی وجہ سے پورے گروپ کو بارش اور برفباری کے درمیان پتھروں کی آڑ میں رات گزارنی پڑی۔