غزہ 7 ڈسمبر (ایس او نیوز)جنگ بندی کے خاتمے کے بعد پھر سے غزہ پراسرائیل کی وحشیانہ بمباری شدید سے شدید تر ہوگئی ہے اور تازہ اطلاعات کے مطابق الجزیرہ اور سی این این کے دو صحافیوں کے اہل خانہ میں سے 30 افراد شہید ہوگئے ہیں۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق الجزیرہ سے منسلک صحافی مومن الشریفی نے بتایا کہ میرے خاندان نے الجبالیہ کیمپ میں پناہ لے رکھی تھی جس پر اسرائیلی فوج نے بمباری کردی۔صحافی نے بتایا کہ اسرائیلی حملے میں وہ اپنے خاندان کے 21 افراد کو ہمیشہ کے لیے کھو دیئے ہیں جن میں ان کے بھائی بہن اوربچے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوجی تجہیز و تدفین کے مراحل میں بھی رکاوٹیں ڈال کر انہیں اپنے پیاروں کو الوداع کہنے سے روکا جا رہا ہے۔
الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک نے اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے صحافی کو دکھ کے اس لمحے میں تنہا نہیں چھوڑیں گے اوران کے اہل خانہ پر بمباری کرنے والوں کے خلاف تمام قانونی اقدامات کریں گے۔
اس واقعے سے ایک روز قبل امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے صحافی ابراہیم دحمان کے گھر پر بھی حملہ کیا گیا تھا جس میں ان کے خاندان کے 9 افراد شہید ہوگئے تھے۔ صحافی ابراہیم دحمان مصر میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
عالمی صحافیوں کی تنظیموں نے بین الااقوامی تنظیموں اور برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو جارحیت سے روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اسرائیلی حملوں سے صحافی اور ان کے اہل خانہ بھی محفوظ نہیں۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں 63 صحافی جان کی بازی ہار چکے ہیں جن میں 56 فلسطینی اور 3 لبنانی شامل ہیں جب کہ صحافیوں کے اہل خانہ کی تعداد اس کے علاوہ ہیں۔ رپورٹوں کے مطابق ان حملوں میں11 صحافی زخمی اور 3 لاپتا ہیں جب کہ 19 صحافی فرض کی انجام دہی کے پاداش میں اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں جنھیں قانونی چارہ جوئی تک رسائی بھی نہیں دی جا رہی ہے۔