غزہ 14/نومبر(ایس او نیوز) اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری میں غزہ کا الشفا اسپتال اُس وقت قبرستان میں تبدیل ہوگیا، جب بمباری سے ایک حصہ مکمل طور پر منہدم ہوکر 179 مریض ملبے تلے دب گئے۔ زندہ دفن ہونے والوں میں 7 نومولود اور انتہائی نگہداشت کے وارڈ کے 29 مریض بھی شامل ہیں۔
الشفا ء اسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلیم کے حوالے سے عربی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی اسپتال پر وحشیانہ بمباری میں 179 مریض ملبے تلے دب گئے اور اسپتال قبرستان میں تبدیل ہوگیا۔الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ ہمیں مجبوراً ان مریضوں کو ملبے تلے ہی دفن کرنا پڑا کیونکہ مشینری کا نہ ہونا اور ہمہ وقت ہونے والی بمباری کی وجہ سے امدادی کاموں تک کے لیے موقع نہیں مل پارہا ہے۔ محمد ابو سلیمہ نے بتایا کہ ملبے تلے دفن ہونے والے 179 مریضوں میں 29 ایسے مریض تھے جو دل کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں زیر علاج تھے جب کہ 7 بچے بھی ملبے تلے دفن ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اس سفاکیت پر اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ادھر اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی نے خبردار کیا کہ اگر ایندھن نہ بھیجا گیا تو اسپتال بند کرنے پڑ جائیں گے۔