اتر کنڑا حلقے میں 11 امیدواروں کی ضمانت ضبط ؛ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی اور کانگریس اُمیدوار کے بعد تیسرے نمبر پر رہا نوٹا
کاروار 7 / جون (ایس او نیوز) اتر کنڑا حلقے میں لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا جائزہ لینے پر معلوم ہوتا ہے کہ یہاں پر مسلسل تیسری مرتبہ بی جے پی اور کانگریس کے بعد تیسرے نمبر پر ووٹوں کی سب سے زیادہ تعداد 'نوٹا' کے حصے میں آئی ہے ۔
اس مرتبہ لوک سبھا سیٹ کے لئے یہاں 13 امیدوار میدان میں اترے تھے ۔ ان میں قومی پارٹیوں کے دو علاقائی پارٹیوں کے تین اور آٹھ آزاد امیدواروں تھے ۔ بی جے پی اور کانگریس کے امیدواروں کو چھوڑیں تو بقیہ 11 امیدواروں نے ایک تو 'نوٹا' سے بھی کم ووٹ حاصل کیے اور جتنے ووٹ ان کو ملے وہ ان کی ضمانت کی رقم بچانے کے لئے بھی ناکافی رہے ۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کی ہدایت کے مطابق عام زمرے کے امیدوار کو الیکشن نامزدگی فارم کے ساتھ 25 ہزار روپے اور درج فہرست ذات اور قبائل سے تعلق رکھنے والے امیدوار کے لئے 12500 روپے زرِ ضمانت جمع کرنا پڑتا ہے ۔ الیکشن کے دوران جتنے ووٹ پول ہوئے ہیں ان کا کم از کم 1/6 (چھٹا) حصہ حاصل کرنے میں اگر کوئی امیدوار کامیاب رہتا ہے تو اس کی ضمانت کی رقم واپس ملتی ہے ورنہ وہ بحق سرکار ضبط ہو جاتی ہے ۔
جملہ 12,63,871 ووٹوں والے اتر کنڑا حلقے میں کسی بھی امیدوار کو اپنی ضمانت بچانے کے لئے کم از کم 2,10,645 ووٹ ملنا ضروری تھا ، مگر اس الیکشن میں بی جے پی اور کانگریس کےدو امیدواروں کے سوا بقیہ 11 امیدواروں میں سے کوئی بھی اس نشانے کے قریب بھی نہیں پہنچ سکا جس کی وجہ ان کی ضمانت ضبط ہوگئی ۔
ووٹنگ مشین میں 'نوٹا' کا آپشن سال 2014 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران جاری مہیا کیا گیا تھا ۔ اُس وقت اتر کنڑا حلقے میں 16,277 ووٹ نوٹا کے زمرے میں پول ہوئے تھے ۔ 2019 میں نوٹا کے کھاتے میں 16,017 ووٹ آئے ۔ مگر اس بارہ یہ تعداد کم ہو کر 10,176 پر آ گئی ، یعنی بی جے پی اور کانگریس اُمیدوار کے بعد نوٹا تیسرے نمبر پر رہا۔