’انقلابی گارڈز دہشت گرد تو پھر امریکی فوج بھی دہشت گرد‘: ایران

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 8th October 2017, 11:44 PM | عالمی خبریں |

تہران،8؍اکتوبر (ایس و نیوز؍ آئی این ایس انڈیا )ایران کے طاقتور محافظین انقلاب کے سربراہ نے امریکا کو تنبیہ کی ہے کہ وہ ان گارڈز کو دہشت گرد قرار دینے کی غلطی نہ کرے۔ جنرل جعفری کے بقول امریکا نے ایسا کوئی قدم اٹھایا تو ایران بھی امریکی فوج کو دہشت گرد قرار دے دے گا۔ 

ایرانی دارالحکومت تہران سے اتوار آٹھ اکتوبر کے روز نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے کی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اگر امریکا نے ایران کے خلاف مزید کوئی پابندیاں عائد کیں یا ایرانی محافظین انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے جیسے کوئی غلطی کی، تو بہتر ہو گا کہ وہ علاقے میں موجود اپنے فوجی اڈے ایرانی سرحدوں سے مزید دور لے جائے۔اس حوالے سے ایرانی محافظین انقلاب کور کے سربراہ جنرل محمد علی جعفری نے اتوار کے روز کہا، ’’اگر وائٹ ہاؤس نے ایران کے خلاف کسی بھی قسم کی نئے پابندیوں کا فیصلہ کیا، تو پھر امریکا کو خطے میں قائم اپنے فوجی اڈے بھی ایرانی سرحدوں سے دو ہزار کلومیٹر کے فاصلے پر منتقل کر لینا چاہییں۔‘‘ایسوسی ایٹڈ پریس نے لکھا ہے کہ جنرل جعفری نے یہ بات اس پس منظر میں کہی کہ ایرانی میزائل دو ہزار کلومیٹر تک کے دائرے میں اپنے اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔اس وقت امریکا کے ایران کے ہمسایہ ممالک یا خطے کی دیگر ریاستوں میں جتنے بھی فوجی اڈے موجود ہیں، وہ ایران کی قومی سرحدوں سے 500 کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر واقع ہیں۔جنرل محمد علی جعفری نے مزید کہا کہ اگر واشنگٹن حکومت نے ایران کے محافظین انقلاب کو اپنے طور پر کوئی دہشت گرد گروپ قرار دینے کی کوشش کی، تو یہی ایرانی عسکری کور اس بات پر بھی غور کرے گی کہ امریکی فوج کو بھی دہشت گرد قرار دے دیا جائے۔ایران میں انقلابی محافظین کور کو نہ صرف داخلی طور پر ملک کا ایک انتہائی طاقت ور عسکری ادارہ سمجھا جاتا ہے بلکہ انہی گارڈز کے مسلح دستے اس وقت شام اور عراق میں شدت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش کے جنگجوؤں کے خلاف بھی لڑ رہے ہیں۔ ایرانی خبر رساں ادارے تسنیم نے اتوار کے روز لکھا کہ جنرل جعفری کے مطابق اگر وائٹ ہاؤس نے ایران کی IRGC کو کوئی دہشت گرد تنظیم قرار دیا تو ایران بھی اس بات پر غور کر سکتا ہے کہ وہ بھی امریکی فوج کو ’داعش کی طرح کی ایک تنظیم‘ قرار دے دے۔جنرل جعفری کے مطابق امریکا اگر یہ سمجھتا ہے کہ وہ علاقائی معاملات میں دباؤ ڈال کر ایران کو مذاکرات پر مجبور کر سکتا ہے، تو اسے واشنگٹن کی ایک ’بڑی غلطی‘ کے علاوہ کوئی دوسرا نام نہیں دیا جا سکتا۔ایران کا یہ تازہ موقف اس پس منظر میں سامنے آیا ہے کہ ابھی جمعہ چھ اکتوبر کے روز ہی واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کی طرف سے کہا گیا تھا، ’’امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جلد ہی ایران سے متعلق اپنی اس پالیسی کا اعلان کر دیں گے، جو ایران کی طرف سے میزائل تجربات، دہشت گردی کی حمایت اور تہران کی سائبر سرگرمیوں پر واشنگٹن کی طرف سے تہران کو دیا جانے والا جواب ہو گی۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

فرانس کی یونیورسٹیوں میں طلباء کا غزہ کی حمایت میں احتجاج، پولیس کی کارروائی

  امریکی یونیورسٹیوں کی طرح فرانس کے دارالحکومت پیرس میں سوربون یونیورسٹی کے قریب درجنوں طلبہ نے فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔ درجنوں افراد نے اس اہم یونیورسٹی کے قریب مظاہرہ میں بڑا فلسطینی پرچم لہرایا اور فلسطین کے حق میں نعرے لگائے۔

مسالہ تنازعہ: ہانگ کانگ اور سنگاپور کے بعد آسٹریلیا میں بھی جانچ کا فیصلہ، فوڈ ریگولیٹری نے صارفین کو کیا الرٹ

ہندوستان کی مشہور مسالہ کمپنیوں ایم ڈی ایچ اور ایوریسٹ کے لیے مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ ہانگ کانگ اور سنگاپور کے بعد امریکہ میں ان کمپنیوں کے مسالہ کو لے کر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا، اور اب آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں بھی فوڈ ریگولیٹری نے اس کی جانچ کا فیصلہ کر ...

بنگلہ دیش کو تاریخ کے شدید ترین ہیٹ ویو کا سامنا

  بنگلہ دیش کو گزشتہ 76 سالہ تاریخ کے ریکارڈ ہیٹ ویو کا سامنا ہے۔ بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق یکم اپریل سے شروع ہونے والی ہیٹ ویو 26 اپریل تک جاری رہی جب کہ بنگلہ دیشی محکمہ موسمیات نے شدید گرمی کی لہر مزید چند دن جاری رہنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی حملوں میں جان بحق ہونے والے افراد کی تعداد 34356 تک پہنچ گئی

  اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کئے جا رہے حملوں کے دوران جان گنوانے والے افراد کی تعداد 34 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے غزہ میں مسلط کردہ اسرائیلی جنگ کے باعث اب کی کی ہلاکتوں کی تعداد 34356 بتائی ہے۔

ایشیائی ممالک میں شدید گرمی کی وجہ سے پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا : اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے موسم اور موسمیاتی ادارے نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک میں گرمی کی لہر کے اثرات انتہائی سنگین ہوتے جا رہے ہیں اور گلیشیئروں کے پگھلنے سے آنے والے وقت میں خطے میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا۔