ایران میں سیکڑوں سوشل میڈیا کارکنان زیرحراست
تہران،24؍اگست(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)ایران میں پاسداران انقلاب کے مقرب ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ حکام نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس اور ٹیلی گرام، وٹس ایپ اور انسٹا گرام جیسی اپیلی کیشن استعمال کرنے والے 450سماجی کارکن حراست میں لیے ہیں یا انہیں سیکیورٹی مراکز میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ایران کے سائبر سیکیورٹی سینٹر کے زیراہتمام گرداب ویب سائیٹ نے حراست میں لیے گئے سماجی کارکنوں پر غیراخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہونے، مذہبی تعلیمات کی توہین اور خلاف قانون سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات عاید کیے گئے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے تمام ساڑھے چار سو سماجی کارکنوں کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے بھی سوشل میڈیا سے وابستہ کارکنوں کی گرفتاریوں کی تصدیق کی ہے۔خیال رہے کہ ایرانی حکومت عرصہ دراز سے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس فیس بک، ٹویٹر اور یوٹیوب پر پابندی عاید کی ہوئی ہے۔ ایرانی صدر حسن روحانی سوشل میڈیا پر پابندیوں پر تنقید کرتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائیٹس کی بندش انٹرنیٹ پر قدغنیں لگانے کے مترادف ہے تاہم عملا وہ بھی سوشل میڈیا کو پابندیوں سے آزاد نہیں کراسکے ہیں۔ایران کی 80ملین آبادی میں 20ملین افراد اسمارٹ فون پر ٹیلی گرام جب کہ نصف ایرانی انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔