تامل ناڈو میں گہرایا سیاسی بحران، اقلیت میں پلانیسامی حکومت;ڈی ایم کے نے بھی کی اسمبلی سیشن بلانے اوراکثریت ثابت کرنے کی مانگ

Source: S.O. News Service | Published on 23rd August 2017, 10:24 PM |

چنئی،23اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)تمل ناڈو میں سیاسی بحران جاری ہے۔تمل ناڈو کی حکمراں اے آئی اے ڈی ایم کے میں ششی کلا اور ٹی ٹی وی دناکرن کے وفادار 19ممبران اسمبلی نے منگل کو گورنر سے مل کر کہا کہ انہیں وزیر اعلی پلانیسوامی پر بھروسہ نہیں رہا اور وہ حکومت سے حمایت واپس لیتے ہیں۔وزیر اعلی پلانیسامی اور اے پنیرسیلوم کے دھڑے میں ہوئے انضمام سے ناراض یہ ممبران اسمبلی ناراض بتائے جاتے ہیں۔انادرمک میں اس پھوٹ کے بعد اپوزیشن نے گورنر کو خط لکھ کر پلانیسوامی حکومت کی طرف سے ایوان میں اکثریت ثابت کرنے کی مانگ کی۔دراصل حکمرانی پارٹی موجودہ صورت حال میں اقلیت میں آگئی ہے۔تمل ناڈو کی 234رکنی اسمبلی میں انادرمک کے پاس کل 134رکن اسمبلی ہیں، جبکہ ڈی ایم کے پاس 89ممبران اسمبلی ہیں اور اس کی اتحادی کانگریس کے پاس 8اور انڈین یونین مسلم لیگ کے پاس ایک سیٹ ہے۔دریں اثنا، ڈی ایم کے رہنما میک اسٹالین کے مطابق، 3مزید ممبران اسمبلی پلانیسامی کی پارٹی چھوڑ رہے ہیں۔اس معاملے میں انادمرک ایم ایل اے کی تعداد 112رہتی ہے، جو کہ اعداد و شمار کی اکثریت 117میں سے 6کم ہیں۔

اس دوران ذرائع کے مطابق دناکرن کے حامی مانے جانے والے ممبران اسمبلی کو خرید و فروخت سے بچانے کے لئے انہیں پنڈوچیری کے ایک ریزروٹ میں رکھا گیا ہے۔اس سے پہلے دناکرن حامی اور اڈیپٹٹی سے رکن اسمبلی تھاگا تامل سیلون نے گورنر سی ودیا راؤ سے ملاقات کرنے کے بعد صحافیوں کو بتایاکہ ہم ہماری حمایت کرنے والے اراکین اسمبلی کی مدد سے ایک نئے وزیر اعلی کو لانے کی کوشش شروع کر رہے ہیں۔راج بھون کے ذرائع نے بھی اس ملاقات کی تصدیق کی، لیکن انہوں نے تفصیلات نہیں دی۔اس کے بعد پلانیسامی نے نائب وزیر اعلی اوپنیرسیلوم اور دیگر سینئر وزراء کے ساتھ بات چیت شروع کی۔وہیں تازہ حالات سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہوئے اہم اپوزیشن ڈی ایم نے گورنر کو خط لکھ کر اسمبلی سیشن بلانے اور پلانیسوامی کو ایوان میں اکثریت ثابت کرنے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کیا۔ڈی ایم کے ایگزیکٹو چیئرمین اور اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما ایم کے اسٹالن نے راؤ کو لکھے گئے خط میں دعوی کیا کہ تازہ واقعات کے بعد ریاست میں بے مثال آئینی بحران کھڑا ہو گیا ہے۔ڈی ایم کے رہنما نے کہا کہ قانون سازوں کی طرف سے راؤ کو خط دینے کے بعد پلانیسامی کی قیادت میں موجودہ حکومت نے اپنی اکثریت کو کھو دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں ایسے ہی ایک موقع پر ریاست کے گورنر نے اس وقت کے وزیر اعلی بی ایس یدی یورپا کو ایوان میں اکثریت ثابت کرنے کی ہدایت دی تھی۔