بھٹکل میں مختلف اسپورٹس سینٹروں کے طلبا کے لئےدو روزہ یوتھ لیڈرشپ اجلاس ؛ بہترین ریڈرس ہی بہترین لیڈرس؛ ماہرین تعلیم کا اظہار خیال

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 7th April 2019, 12:19 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 7/اپریل (ایس او نیوز)  بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کی جانب سے اور بھٹکل میکرس ہب کے تعاون سے  علی پبلک اسکول بھٹکل  میں دو روزہ ورکشاپ نما اجلاس  کا  سنیچر سے شاندار آغاز ہوا جس میں باہر سے آئے مہمانان سمیت بھٹکل سے تعلق رکھنے والے ماہرین تعلیم نے بھی طلبا پر زور دیا کہ وہ  موبائل اور فیس بُک کے بجائے زیادہ سے زیادہ  کتابوں کا مطالعہ کریں۔انگریزی زبان میں طلبا سے مخاطب ہوتے ہوئے مہمانان نے کہا کہ  اچھے ریڈرس ہی اچھے لیڈرس بن سکتے ہیں۔

جمعہ بعد نماز عشاء رسمی طور پر  اجلاس کا آغاز یحیٰ شریف  کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کے  ارکان انتظامیہ مولوی ارشاد نائطے ندوی اور مولوی  حافظ  ایس ایم عرفان ندوی نے بالترتیب استقبالیہ کلمات اور پروگرام کی غرض و غایت پیش کی۔ ریڈرس ہب کی جانب سے عاکف خان اور جُنید جوشیدی نے پروگرام کی نظامت کی۔ فیڈریشن کے صدر جناب امتیاز اُدیاور نے  صدارت کی جبکہ بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کی تعلیمی کمیٹی کے  کنوینر ساجد  ایس ایم نے کلمہ تشکر پیش کیا۔ فیڈریشن کے جنرل سکریٹری محمد نصیف خلیفہ سمیت کافی دیگر ممبران موجود تھے۔

ورکشاپ میں بھٹکل کے مختلف علاقوں کے اسپورٹس سینٹروں سے  ایس ایس ایل سی سے لے کر  گریجویٹ تک کے جملہ 74 طلبا شریک ہوئے، جن کو دو دنوں تک علی پبلک اسکول میں ہی رہائش سمیت کھانے پینے  کا مناسب انتظام کیا گیا تھا۔ اگلے روز سنیچر سے ورکشاپ کا آغاز ہوا۔

پہلے دن فجر کی نماز کے بعد بھٹکل جامع مسجد کے خطیب مولانا عبدالعلیم ندوی نے  مسلم نوجوانوں کے تعمیری رول اور کمیونٹی میں  اُن کی خدمات  پر پُرمغز خطاب کیا، صبح سات بجے   فیڈریشن کے جناب عاکف گوائی نے  ورکشاپ میں شریک تمام  اسٹوڈینٹس   کو ہلکی پھلکی ورزش کرائی اور جسمانی صحت کو  ہروقت متحرک رکھنے کے گُر سکھائے۔

بنگلور سے تشریف فرما  ماہر تعلیم شاہد ہاشمی نے  لیڈرشپ  پر  طلبا کی بہترین رہنمائی کی، انہوں نے  طلبا کو ہدایت دی کہ وہ اپنے اندر سے پانچ ٹیمیں ترتیب دے کر خود اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ پیش کرے، پروگرام نہایت دلچسپ رہا اور تفریح سے بھرپور اس پروگرام میں طلبا نے  پانچ الگ الگ فرضی سیاسی پارٹیاں ترتیب دیتے ہوئے انتخابی  تقاریر کی اور  اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھلائے۔ جناب شاہد ہاشمی نے  اس پر اپنا تبصرہ پیش کرتے ہوئے  اُنہیں  خطاب کرنے  کے اور لیڈرشپ کرنے کے گُر سکھلائے۔

جناب اشفاق کریکال نے  بچوں  کے اندر چھپی ہوئے مخفی صلاحیتوں  کے صحیح استعمال پر بچوں کو  مشورے دئے۔ انہوں نے مثالیں دے کر سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ جن کے ساتھ اُٹھتے بیٹھتے ہیں، اُن کی پہچان بھی اُسی کی مناسبت سے  کی جاتی ہے، لہٰذا  اچھے لوگوں کی سنگت اور اچھے دوستوں کا ہونا بے حد ضروری ہے۔

ڈاکٹر ظہیر کولا نے  طلبا کو آگے کیا کرنا ہے، کونسے تعلیمی میدان میں آگے بڑھنا ہے،  ایس ایس ایل سی کے بعد سائنس ، کامرس، آرٹس یا ڈپلوما میں کس میدان کو منتخب کرنا ہے، اُس پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

ہندوستانی دستور اور نظام حکومت  پر بنگلور سے تشریف فرما  ایڈوکیٹ نہزان ائیکری نے  طلبا کو مکمل معلومات فراہم کی۔ رات 8:30 بجے  فرضی (Mock) پارلیمنٹ  کے ذریعے  ورکشاپ میں شریک طلبا کو سمجھا گیا کہ پارلیمنٹ میں کس طرح کی کاروائیاں انجام دی جاتی ہیں اور قوانین کیسے وضع کئے جاتے ہیں۔

بچوں کو  وقفہ وقفہ سے چائے اور بسکٹ کا انتظام تھا،ورکشاپ میں شریک کسی بھی طالب العلم کو باہر جانے کی اجازت نہیں تھی۔

ورکشاپ کے دوسرے دن کا سیشن اتوار کو ہوگا جس میں کئی کتابوں کے مصنف ڈاکٹر اطہر رکن الدین ندوی، باہر سے تشریف فرما سیف سلطان، عامر صدیقی، ابرار علی سید ودیگر مختلف عنوانات پر بچوں کی تربیت کریں گے۔

فیڈریشن کے  ذمہ داران سمیت  میکرس ہب کے مفاذ کھروری، نُہیل دامودی، محمد شابندری سمیت کافی دیگر ذمہ داران بھی ورکشاپ  کے دوران  موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔