چندرو قتل کیس کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش؛ وزیر داخلہ ارگا جینندر نے مانگی معافی

Source: S.O. News Service | Published on 7th April 2022, 4:23 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 7؍اپریل (ایس او نیوز؍ایجنسی)  ایک چونکا دینے والی پیشرفت میں کرناٹک کے وزیر داخلہ ارگا جینندر نے جنہوں نے قبل ازیں کہا تھا کہ ریاستی دارالحکومت بنگلورو میں اردو بولنے سے انکار پر ایک نوجوان کا قتل کردیا گیا‘ اپنا بیان واپس لے لیا ہے اور اس کے لئے معافی مانگی ہے۔

وزیر داخلہ کا بیان ایسے وقت سامنے آیا جب ساری ریاست میں بے چینی ہے۔ چیف منسٹر بومئی نے جو نئی دہلی میں ہیں‘ وزیر داخلہ کے بیان کے تعلق سے کہا کہ انہیں اس کا علم نہیں ہے۔

اپوزیشن قائد سدارامیا نے وزیر داخلہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جبکہ سابق  وزیر اعلیٰ  ایچ ڈی کمارا سوامی نے وزیر داخلہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اتنا گرگئے ہیں کہ قتل کے کیسس میں بھی سیاست کرنے لگے ہیں۔

بنگلورو میں منگل کی رات سڑک پر جھگڑے میں لوگوں کے ایک گروپ نے 22 سالہ چندرو کو جے جے نگر پولیس اسٹیشن حدود میں قتل کردیا تھا۔

وزیر داخلہ ارگا جینندر نے چہارشنبہ کے دن کہا تھا کہ چندرو کو اس لئے قتل کردیا گیا کہ وہ اردو میں بات نہیں کرسکا۔ اردو میں بات چیت سے انکار اور کنڑا زبان میں بات چیت پر اصرار کی وجہ سے یہ قتل ہوا۔ اسے چھرا گھونپا گیا۔

پولیس نے چند افراد کو گرفتار کرلیا ہے اور دیگر ملزمین کی تلاش جاری ہے۔ اس بیان کے فوری بعد وزیر داخلہ نے وضاحت کی کہ اردو میں بات چیت سے انکار پر نوجوان کے قتل والا ان کا بیان غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پولیس کی ابتدائی جانکاری کی بنیاد پر یہ بات ہی تھی۔ پولیس نے اب تفصیلی رپورٹ دے دی ہے۔

یہ سڑک پر جھگڑے کا کیس ہے۔ میرا بیان غلط تھا۔ وزیر داخلہ کی حیثیت سے مجھے سچ بولنا چاہئے۔ میرا بیان غلط تھا۔ قتل کی وجہ سڑک حادثہ تھی۔ وزیر داخلہ کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے قائد اپوزیشن سدارامیا نے انہیں نااہل وزیر قراریا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ بجرنگ دل کارکن ہرشا کے قتل کیس اور میسورو اجتماعی عصمت ریزی کیس میں بھی ایسے ہی بیانات دے چکے ہیں۔ وہ وزارت ِ داخلہ کا قلمدان اپنے پاس رکھنے کے اہل نہیں ہیں۔ بدبختی کی بات ہے کہ ایسا شخص ہمارا وزیر داخلہ ہے۔

 وزیر اعلیٰ  بسواراج بومئی نے جو نئی دہلی کے دورہ پر ہیں‘ کہا کہ انہیں وزیر داخلہ کے بیانات کی جانکاری نہیں ہے۔ جانکاری ملنے کے بعد ہی وہ اس پر کچھ کہہ سکیں گے۔ پولیس کمشنر کمل پنت نے کہا کہ منگل کی رات چندرو اپنے دوست سائمن راج کے ساتھ بائیک پر گھر لوٹ رہا تھا۔ گاڑیاں ٹکرانے کے بعد ملزم شاہد کے ساتھ جھگڑا شروع ہوا۔

بعدازاں دیگر لوگ بھی اس جھگڑے میں شامل ہوگئے اور چندرو کی ران میں چھرا گھونپ دیا گیا۔ وکٹوریہ ہاسپٹل میں چندرو کی موت واقع ہوئی۔ اس سلسلہ میں 3 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔