بیجاپور: درج فہرست ذات کے نوجوان کو مندر میں اونچی ذات والوں کے ساتھ بیٹھنے پر قتل کردیا گیا
بنگلورو،28/اگست (ایس او نیوز) کرناٹک کے بہت سارے دیہی علاقوں اور اضلاع میں آج بھی چھوت چھات اونچی ذات اور دلت اور نچلی ذات کے لوگوں کے درمیان بھید بھاؤ، نفرت اور مذہبی منافرت کا سلسلہ جاری ہے۔
بیجاپور ضلع سندھگی تعلقہ میں ایک مندر کے باہر والے چبوترے پر اونچی ذات کے ہندو لڑکوں کے ساتھ نچلی ذات کے نوجوان کے آکر بیٹھنے پر درج فہرست ذات کے 28سالہ نوجوان انیل کو قتل کردیا گیا۔
نچلی ذات کے لوگوں نے قتل کے اس واقعہ پر احتجاج کرتے ہوئے اس نوجوان کی لاش اس مندر سے قریب لا کر رکھ کر انصاف کی مانگ کرتے ہوئے احتجاج شروع کردیا ہے۔
انیل کو قتل کرنے کے معاملہ میں اسی دیہات کے سدھو کو ملزم قرار دیا گیا ہے، اس نے اپنے دوست سنتوش کے ساتھ مل کر اس کی آنکھوں اور چہر ے پر مرچ پاؤڈر پھینک کر چاقو سے حملہ کر کے اس کا قتل کیا تھا، اس سلسلہ میں سندھگی تھانہ میں ان دونوں کے خلاف قتل کا کیس بھی درج کیا گیا۔
اس قتل کی وجہ سے ایس سی طبقہ کے سینکڑوں افراد نے سندھگی امبیڈکر سرکل پر جمع ہو کر ملزموں کی گرفتاری اور ایس سی طبقہ کو سماجی انصاف دلوانے کی مانگ کرتے ہوئے لاش کی آخری رسومات ادا کئے بغیر یہاں رکھ کر احتجاج کیا ہے۔ایس سی طبقہ نے مطالبہ کیا ہے کہ مذہبی نفرت کے تحت اس نوجوان کا قتل کرنے والوں کو گرفتار کر کے انہیں پھانسی کی سزاد ی جائے۔
دیہات کو محکمہ سماجی بہبود کے افسروں نے پہنچ کر متوفی کے خاندان کے لئے 4.12لاکھ کی امداد کا چیک پیش کیا ہے، مزید 4.13لاکھ کی رقم دوسری قسط میں دینے اور اس خاندان کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دینے کا وعدہ کیا ہے۔