ریاض معاہدے پر آئندہ دو روز میں دستخط ہو جائیں گے : یمنی وزیر اطلاعات
صنعاء،26اکتوبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) یمن کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی کا کہنا ہے کہ ریاض معاہدے کے ابتدائی مسودے پر دستخط کے بعد آئندہ دو روز کے دوران سمجھوتے پر سرکاری طور پر دستخط کر دیے جائیں گے۔
جمعے کے روز اپنی ٹویٹ میں الاریانی نے اس امید کا اظہار کیا کہ تمام فریق سیاسی رقابت سے دور رہتے ہوئے اپنی صفوں میں اتحاد کے واسطے مثبت کردار ادا کریں گے ... تا کہ ایران نواز حوثی ملیشیا سے خلاصی حاصل کرنے کا معرکہ کامیابی سے ہمکنار ہو۔
یاد رہے کہ یمنی صدر کے مشیر اور سابق وزیر خارجہ عبدالملک المخلافی نے جمعے کے روز باور کرایا کہ عدن میں قانونی حکومت کی واپسی کے حوالے سے یمنی حکومت اور عبوری کونسل کے درمیان ریاض معاہدہ ایک "مثبت سمجھوتا ہے جو قانونی حکومت اور ریاست کی واپسی کی کوششوں کو مضبوط بنائے گا"۔
المخلافی نے اپنی سلسلہ وار ٹویٹس میں واضح کیا کہ اس سمجھوتے میں نئی حکومت کی تشکیل اور وسیع اصلاحات پر عمل درامد شامل ہے۔ اس سمجھوتے سے تمام عسکری اور سیکورٹی تشکیلیں وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کی قیادت کے تحت آ جائیں گی۔
دوسری جانب یمن کے نائب وزیراعظم سالم الخنبشی کے مطابق یمن کی قانونی حکومت اور جنوبی عبوری کونسل کے درمیان ریاض مکالمے کی دستاویز پر دستخط آئندہ دو روز کے دوران متوقع ہیں۔
جنوبی عبوری کونسل کے ساتھ مشاورت میں شریک حکومتی ٹیم کے رکن الخنبشی نے عربی روزنامے الشرق الاوسط کے ساتھ خصوصی گفتگو میں کہا کہ سعودی عرب نے فریقین کے درمیان سیاسی بات چیت کی سرپرستی کی اور مملکت کی دانش مندی سے یہ مشاورت کامیاب ہو سکی۔ یمنی نائب وزیراعظم کے مطابق سرکاری طور پر ریاض معاہدے پر دستخط کی تقریب میں سینئر قیادت شریک ہو گی۔
الخنبشی نے باور کرایا کہ سعودی عرب کے زیر قیادت دو بڑے فوجی آپریشنوں نے یمن میں ایرانی منصوبے پر بڑی حد تک روک لگا دی۔ انہوں نے واضح کیا کہ حوثیوں کے خاتمے اور خطے میں ایرانی نفوذ پر روک لگائے بغیر یمن میں استحکام پیدا نہیں ہو گا۔