یمن: صنعاء کے مشرق میں یمنی فوج کا حوثیوں کے خلاف آپریشن
صنعاء،05/مارچ (آئی این ایس انڈیا)یمن میں سرکاری فوج نے بدھ کے روز دارالحکومت صنعاء کے مشرق میں واقع ضلع نہم میں صلب کے محاذ پر باغی حوثی ملیشیا کے خلاف کارروائی کی ہے۔یمنی مسلح افواج کے میڈیا سینٹر کے نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ قومی فوج نے اس آپریشن کے دوران مذکورہ مقام پر تعینات حوثیوں کا خاتمہ کر دیا۔
اس دوران لڑائی میں استعمال ہونے والی ایک بکتر بند گاڑی بھی تباہ کر دی گئی۔ اس گاڑی میں مختلف نوعیت کا اسلحہ اور گولہ بارود موجود تھا۔بیان کے مطابق حوثی ملیشیا کی پوزیشن کمزور ترین ہو چکی ہے اور حالیہ کارروائی نے اسے دہشت اور بوکھلاہٹ کا شکار کر دیا۔میڈیا سیں ٹر کی جانب سے ایک وڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔ وڈیو میں یمنی فوج کی ہدف تک رسائی اور کامیابی کے ساتھ آپریشن پر عمل درامد کے مناظر دکھائے گئے ہیں۔ادھر یمنی وزیراعظم معین عبدالملک نے بدھ کے روز کہا ہے کہ جب تک ایران کے ہاتھ نہیں کاٹ دیے جاتے اُس وقت تک یمن میں کوئی بھی سیاسی حل ہر گز پائیدار نہیں ہو گا۔ ایران کی جانب سے مداخلت اور باغیوں کو ہتھیاروں کی فراہمی کا سلسلہ روکنا ہو گا۔ اس کے علاوہ تہران کی جانب سے اپنے ایجنڈے پورے کیے جانے اور عالمی برادری کو بلیک میل کرنے کے مقسد سے یمن کا استعمال بند کیے جانے کی ضرورت ہے۔یمنی وزیراعظم نے زور دیا کہ جب تک ایران اپنے دشمنانہ برتاؤ پر مُصر ہے اُس وقت تک یمن میں امن کو یقینی نہیں بنایا جا سکے گا۔ ایران اپنے خطرناک مقاصد کے لیے حوثی ملیشیا کو استعمال کر رہا ہے۔ ان مقاصد کا مرکزی ہدف یمن اور خلیج کے علاوہ بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں بین الاقوامی جہاز رانی کی سیکورٹی کو نشانہ بنانا ہے۔یمنی وزیراعظم کا یہ موقف برطانوی وزارت خارجہ میں مشرق وسطی اور شمالی افریقا کے امور کی خاتون ڈائریکٹر اسٹیفنی الکاک سے ملاقات کے دوران سامنے آیا۔ بات چیت میں ایران کی جانب سے باغی حوثی ملیشیا کے لیے سپورٹ اور انہیں ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائلوں کی فراہمی کے موضوعات بھی زیر بحث آئے۔