یلاپور ضمنی انتخاب: کیا کانگریس کا’ہاتھ‘ چھوڑنے والے بی جے پی امیدوار شیورام ہیبار کو ان کے اپنے ہی شکست دیں گے؟!
یلاپور20/نومبر (ایس او نیوز) سابقہ اسمبلی انتخاب کے دوران ضلع اُترکنڑا کے یلاپورحلقے سے کانگریس کے ٹکٹ پر بہت ہی کم ووٹوں کے ساتھ جیت درج کرنے والے شیورام ہیبار نے اُس وقت اپنے طبقے کے لوگوں کو دوش دیتے ہوئے کہا تھا کہ میرے اپنے لوگوں نے مجھے جیت دلانے کے لئے خوش دلی سے ووٹ نہیں ڈالے تھے۔
اب جبکہ کانگریس کا ’ہاتھ‘ چھوڑ کربی جے پی کے ’کنول‘کے ساتھ ضمنی انتخاب کے اکھاڑے میں اترنے والے ہیبار کے تعلق سے سیاسی حلقوں میں یہ بات گشت کرنے لگی ہے کہ سابقہ انتخاب کے بعد دیا گیا بیان اس وقت ان کے لئے بھاری پڑ سکتا ہے اور اس مرتبہ واقعی ان کے اپنے لوگ انہیں ووٹ دینے سے پیچھے ہٹ سکتے ہیں۔
سابقہ انتخاب میں شیورام ہیبار کا مقابلہ بی جے پی کے امیدوار وی ایس پاٹل کے ساتھ تھا۔ ہیبار نے1483ووٹوں سے جیت درج کی تھی۔نتائج کا تجزیہ کرنے پر پتہ چلاتھا کہ یلاپور تعلقہ ہیبار کے طبقے یعنی ہاویک برہمنوں کی تعداد زیاد ہ ہونے کے باوجود انہیں وہاں پر کم ووٹ ملے تھے، اور وہ منڈگوڈ میں زیادہ ووٹ ملنے کی وجہ سے جیت سکے تھے۔اسی پس منظر میں ہیبار نے اپنے لوگوں کے خلاف منفی تبصرہ کیاتھا۔اب بی جے پی میں شامل ہوکر شیورام اپنے اسی طبقے کے سامنے ووٹ مانگنے پر مجبور ہوگئے ہیں جس کے خلاف انہوں نے منفی بات کہی تھی۔اور اب وہی لوگ اس بات پر غور کرنے لگے ہیں کہ جب ہیبار نے گزشتہ بار اپنی جیت کا سہرا دوسرے طبقات کے سرباندھا تھا تو پھر اس بار انہیں ووٹ دینے اور جیت دلانے کی ضرورت کیا ہے۔اور یہ بات بی جے پی کارکنان کی زبانی سننے کو مل رہی ہے۔
چونکہ کانگریس امیدوار بھی اس بااثر طبقے سے تعلق نہیں رکھتے اس لئے ہاویک برہمنوں کا ایک بڑا طبقہ بی جے پی کا حامی ہونے کے باوجود شیورام ہیبارکو یا پھر کانگریسی امیدوار کو ووٹ دینے کے بجائے ووٹنگ مشین میں ’نوٹا‘ کا بٹن دبانے پر غور کررہا ہے۔سیاسی جانکاروں کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ شیورام ہیبار کو حقیقت میں ہی ان کے اپنے لوگ سبق سکھانے کی تیاری میں ہیں جس کا احساس خود شیورام ہیبار کو بھی ہوگیا ہے اور وہ اس سے نپٹنے اور لوگوں کو اپنے حق میں ووٹنگ پر آمادہ کرنے کے لئے جد وجہد میں لگے ہوئے ہیں۔