کرناٹک اسمبلی میں یڈی یورپا نے پاس کیا فلور ٹیسٹ۔ اسپیکرآررمیش نےدیا استعفیٰ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 30th July 2019, 11:08 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،30؍جولائی (ایس او نیوز) کرناٹک کے وزیراعلیٰ بی ایس یڈی یورپا  نے پیر کو یہاں اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرلیا۔ یڈی یورپا  کے اعتماد کا ووٹ کی تجویز پیر کو پیش کرنے کے بعد اسمبلی اسپیکر کے آر رمیش نے اعتماد کا ووٹ صوتی ووٹوں سے پاس ہونے کا اعلان کیا۔جس کے بعد اسپیکرکے آررمیش نے استعفیٰ دے دیاہے۔

گورنر نے بی ایس یڈی یورپا کو جمعہ کو وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف دلانے کے بعد اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کےلئے ایک ہفتے کا وقت دیاتھا۔ وزیراعلی نے آج اعتماد کے ووٹ کی تجویز رکھنے کی بات کہی۔ کیونکہ ریاستی حکومت کے ملازمین کی تنخواہ طے کرنے کےلئے 31جولائی سے پہلے اہم مالیاتی بل پاس کیاجاناہے۔

اسمبلی اسپیکر کی جانب سے17باغی اراکین اسمبلی کو نا اہل ٹھہرائے جانے کے بعد ایوان کے 224 اراکین کی تعداد گھٹ کر 207رہ گئی تھی اورپارٹی کو اکثریت ثابیت کرنے کےلئے 105 اراکین کی ضرورت تھی۔ جسے آسانی سے حاصل کرلیاگیا۔کمارا سوامی دوفلور ٹیسٹ دے چکے ہیں۔ ایک میں انھیں کامیابی ملی تھی تو دوسرے میں ناکامی ۔ اسی طرح یڈی یورپا کا بھی یہ دوسرا فلور ٹیسٹ ہے۔ پہلے فلورٹیسٹمیں یڈی یورپا ناکام ہو گئے تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...