یڈی یورپا نے پھر ایک بار لیا کرناٹک کے وزیراعلیٰ کا حلف؛ کیا بی جے پی حکومت اپنی میعاد پورے کرپائے گی ؟

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 26th July 2019, 8:44 PM | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

بنگلور 26/جولائی (ایس او نیوز)  کرناٹک  میں کانگریس۔جے ڈی ایس سرکار گرنے کے بعد آج جمعہ کو  بی جے پی صدر بی ایس یڈی یورپا نے  پھر ایک بار وزیراعلیٰ کا حلف لیا اور گورنر وجو بھائی والا نے انہیں  عہدے اور رازداری کا  حلف دلایا۔ راج بھون میں منعقدہ  حلف کی تقریب میں 76 سالہ یڈی یورپا  چوتھی مرتبہ ریاست کے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے ہیں۔

آج کی تقریب میں صرف یڈی یورپا اکیلے نے ہی حلف لیا، دیگر ان کی وزارت میں کون کون رہیں گے اور کن کو کس عہدے کا قلمدان دیا جائے گا، اس تعلق سے فی الحال کوئی جانکاری نہیں مل پائی ہے۔

خیال رہے کہ اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کانگریس۔جےڈی ایس سرکار کی  ناکامی  کے تیسرے دن آج  بی جے پی صدر یڈی یورپا نے گورنر سے ملاقات کرتے ہوئے  آج ہی حکومت سازی کا دعویٰ پیش کیا تھا جس کے بعد گورنر وجو بھائی والا نے   اُنہیں سرکار بنانے کی دعوت دی تھی اور  شام چھ بجے کو   حلف لینے کا وقت مقرر کیا گیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ یڈ ی یورپا نے گورنر سے ملاقات کر کے 105 ارکان اسمبلی کی حمایت والا خط سونپا اور بتایا کہ انہیں قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا ہے۔ حلف برداری پروگرام میں شامل ہونے کےلئے کانگریس لیڈر سدارامیا اور سابق وزیر اعلی ایچ ڈی کمارسوامی کو بھی دعوت دی گئی تھی۔

اس سے قبل یڈی یورپا نے بتایا تھا کہ  وزارت  میں کن اراکین کو شامل کرنا ہےاس تعلق سے بی جے پی صدر امیت شاہ سے   بات چیت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔

یڈی یورپا اب کرناٹک کے چوتھی مرتبہ وزیراعلیٰ بنے ہیں، انہوں نے آخری بار  مئی 2018 میں وزیراعلیٰ  کا حلف لیا تھا لیکن تین دن میں ہی اُنہیں اس عہدہ کو چھوڑنا پڑ اتھا۔

یاد رہے کہ ایک ساتھ  سرکار کے  17/ ارکان اسمبلی کی    بغاوت کی وجہ سے  کانگریس۔جے ڈی ایس اتحادی حکومت  گرگئی تھی جس میں کانگریس اور جے ڈی ایس سمیت   دو آزاد اُمیدوار بھی شامل ہیں کانگریس اور جے ڈی ایس کے  اراکین نے اسپیکر کو استعفیٰ سونپتے ہوئے سرکار گرانے میں اہم رول ادا کیا تھا جبکہ دو آزاد اُمیدواروں نے  اتحادی حکومت کی حمایت کرنے سے انکار کرتے ہوئے بی جے پی کا ساتھ دینے کا اعلان کیا تھا۔ جس کے بعد کماراسوامی سرکار  ایوان میں اعتماد کا ووٹ حاصل نہیں کر پائی تھی اور وزیر اعلی کو استعفی دینا پڑا تھا۔کماراسوامی کی طرف سے پیش کی گئی تحریک اعتماد  کے حق میں صرف 99 اور مخالفت میں 105 ووٹ ڈالے گئے تھے۔ اس کے بعد یدی یورپا کے وزیراعلی بننے کا راستہ صاف ہو گیا تھا۔

یہ بھی یاد رہے کہ کل جمعرات کو ریاستی اسپیکر نے استعفیٰ سونپنے والے 17 اراکین میں سے تین اراکین کے استعفوں کو مسترد کردیا تھا اور اُنہیں نا اہل قرار دیا تھا، جبکہ دیگر 14 اراکین کے تعلق سے اگلے دو دنوں میں فیصلہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اسپیکر نے یہ بھی کہا تھا کہ نا اہل قرار دئے گئے    تینوں اراکین 15ویں ریاستی اسمبلی کے تحلیل ہونے  تک  الیکشن بھی نہیں لڑسکیں گے۔

یدی یورپا کے لئے بھی راہ آسان نہیں : یڈ ی یورپا نے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف تو لے لیا لیکن کہا جارہا ہے کہ   ان کی راہ اتنی آسان بھی نہیں ہے کیوں کہ انہیں ابھی فلور ٹیسٹ سے گزر کر اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا ہوگا۔ کرناٹک کے گورنر وجو بھائی والا نے بی ایس یڈی یورپا کو ایک ہفتے کی مہلت دی ہے جس کے  اندر اُنہیں  اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کرنی ہوگی۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے 17 مئی 2018 کو بھی یڈی یورپا نے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا تھا لیکن اسمبلی میں اکثریت نہ ثابت کر پانے کے سبب انہیں محض تیسرے دن  ہی یعنی 19 مئی کو اپنے عہدے سے استعفی دینا پڑ گیا تھا۔ اب انہوں نے 434 دن بعد پھر سے حلف تو لے لیا ہے لیکن وہ اکثریت ثابت کر پائیں گے یا نہیں یہ وقت ہی بتا پائے گا۔

یڈی یورپا کے پاس خاطر خواہ تعداد ہی نہیں تو حکومت سازی کا دعویٰ کیسے کرسکتے ہیں ؟:    بی ایس یڈی یورپا کے پھر  ایک مرتبہ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کا حلف لینے  پر کانگریس پارٹی کی طرف سے بی جے پی کی سخت مذمت کی گئی ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ کر ناٹک میں جمہوریت کو ذبح کیا گیا ہے۔  کرناٹک کانگریس کی طرف سے بی ایس یڈ ی یورپا کی حلف برداری سے قبل ٹوئٹ کر کے ان پر حملہ بولا گیا۔ ٹوئٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’’بدعنوانی کے آئیکان اور جیل میں سزا کاٹ چکے بی ایس یڈی  یورپا ایک مرتبہ پھر ہارس ٹریڈنگ کا استعمال کر کے اقتدار میں واپسی کر رہے ہیں۔ کرناٹک کے لوگوں کو یڈی یورپا کی 2008-2011 والی مدت کار یاد ہے، جس کے آخر میں انہیں جیل جانا پڑا تھا۔‘‘ کانگریس نے مزید کہا کہ کرناٹک میں تارخ کو دوہرایا جا رہا ہے۔

ایک دوسرے ٹوئٹ میں کانگریس نے لکھا، ’’کرناٹک میں جمہوریت کو ذبح کیا جا رہا ہے۔ یڈی یورپا کے پاس اگر خاطر خواہ تعداد نہیں ہے تو وہ حکومت سازی کا دعوی کس طرح پیش کر سکتے ہیں! گونر جو کہ آئین کے محافظ ہیں انہوں نے اس کی اجازت کیوں دی؟ قانون کی بالادستی کہاں ہے!‘‘

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔   

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...