یڈ یورپا کا تازہ ویڈیوکانگریس کیلئے دھار دار ہتھیار نا اہل اراکین اسمبلی کے کیس میں بطور ثبوت شامل کروانے کی تیاری، 17باغیوں کا مستقبل خطرے میں
بنگلورو،3؍نومبر(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ بی ایس یڈ یورپا کی طرف سے نا اہل قرار پانے والے اراکین اسمبلی سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے جو بیان دیا گیا وہ جہاں ریاست کی سیاست میں زبردست ہلچل کا سبب بنا وہیں کانگریس اس بیان کو بنیاد بنا کر مرکزی اور ریاستی بی جے پی کے خلاف احتجاج کرنے اور ساتھ ہی وزیر اعلیٰ کو مقدمے کے جھمیلے میں پھنسا نے کی پوری تیاری کرلی ہے۔ کے پی سی سی صدر دنیش گنڈو راؤ نے جہاں یہ اعلان کیا کہ وزیر اعلیٰ کے اس اعتراف پر کہ بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ کی ایما پر 17اراکین اسمبلی کو ممبئی کی ہوٹل میں رکھا گیا تھا کا نگریس نے اس ویڈیو کو سپریم کورٹ میں بطور ثبوت پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نا اہل اراکین اسمبلی کے معاملے میں بھلے ہی عدالت عظمیٰ نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ سپریم کورٹ کے سینئر وکیل اور کانگریس لیڈر کپل سبل کی طرف سے عدالت عظمیٰ سے درخواست کی جائے گی کہ عدالت یڈ یورپا کے اس تازہ بیان پر مشتمل ویڈیو پر بھی غور کرے اور اس کے بعد اپنا فیصلہ صادر کرے۔ اراکین اسمبلی کو نا اہل قرار دینے کا جو فیصلہ اسمبلی اسپیکر نے کیا تھا اس پر سپریم کورٹ نے سماعت مکمل کرکے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ لیکن ایڈی یورپا نے آپریشن کنول کے متعلق جو باتیں اس مبینہ ویڈیو میں کہیں ہیں ان سے یہ بات صاف ہو جاتی ہے کہ ریاست میں کانگریس جے ڈی ایس مخلوط حکومت کوگرانے کے لئے بی جے پی کی طرف سے اراکین اسمبلی کو ممبئی کی ہوٹل میں رکھا گیا تھا اور بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ راست طور پر اس میں شامل ہیں۔ کانگریس قیادت نے یہ طے کیا ہے کہ یڈ یورپا کے اس بیان کو نہ صرف نا اہلوں کے کیس میں بلکہ امیت شاہ کے خلاف بھی بطور ہتھیار استعمال کرے۔ حالانکہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ امیت شاہ کو نشانہ بنانے میں کانگریس کس حد تک کامیاب ہو گی لیکن نا اہل اراکین اسمبلی کے کیس کو متاثر کرنے کے لئے یہ کیس کافی اہم ثبوت بن سکتا ہے اگر عدالت عظمیٰ اس کو خاطر میں لانے پر راضی ہوجائے۔ کانگریس ذرائع نے بتایا کہ کانگریس کی طرف سے یہ تیاری کی جا رہی ہے کہ یڈ یورپا کے اس مبینہ ویڈیو کے متعلق عدالت عظمیٰ میں ایک حلف نامہ دائر کیا جائے۔ ممکن ہے کہ یہ حلف نامہ اپوزیشن لیڈر سدارامیا یا کے پی سی سی صدر دنیش گنڈو راؤ کی طرف سے دائر کیا جائے گا۔ آئین کے دسویں شیڈیول میں آنے والے انسداد پارٹی بدلی قانون کے تحت یڈ یورپا کے اس مبینہ ویڈیو بیان کو بطور ثبوت تسلیم کرنے کے لئے عدالت سے درخواست کی جائے گی۔ حالانکہ اب تک سیاسی حلقوں میں یہی سمجھا جا رہا تھا کہ نا اہل اراکین کے متعلق عدالت عظمیٰ کی طرف سے جو فیصلہ صادر ہو گا وہ غالباً نا اہل قرار پانے والے اراکین اسمبلی کے حق میں ہو گا اور سپریم کورٹ کی طرف سے فیصلہ اسمبلی اسپیکر کے اختیار پر چھو ڑ دیا جائے گا لیکن ایڈی یورپا کے تازہ ویڈیو کے تناظر میں ماہرین قانون نے کہنا ہے کہ عدالت نے اگر اس ویڈیو کو ثبوت مان کر فیصلہ صاد رکیا تو اسمبلی سے17اراکین کو نا اہل قرار دینے کے متعلق اسمبلی اسپیکر رمیش کمار کے فیصلے کو برقرار رکھا جاسکتا ہے اور اس کے ساتھ ہی ضمنی انتخابات میں نا اہل قرار پانے والے اراکین اسمبلی کے میدان میں اترنے کی امید ختم ہو جائے گی۔
یڈ یورپا چارغ پا: اس دوران وزیر اعلیٰ بی ایس یڈ یورپا نے کانگریس کی طرف سے ان کے اس مبینہ ویڈیوکو عدالت میں پیش کرنے کی تیاری پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس اس معاملے میں ان کے مبینہ ویڈیوکر عدالت میں پیش کرکے اس کیس میں سپریم کورٹ کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ نا اہل قرار دئیے گئے اراکین اسمبلی سے لا تعلقی کا اظہار کرتے ہوئے یڈ یورپا نے کہا کہ اس معاملے میں سدارامیا کی طرف سے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے استعفے کا مطالبہ بے وقوفی کی انتہا ہے۔ ایڈی یورپا نے کہا کہ اراکین اسمبلی نے اپنی اپنی وجوہات سے استعفے دئیے ہیں ان کے فیصلے سے بی جے پی کو کچھ لینا دینا نہیں -