انتخابات کے بعد مخلوط حکومت کا خاتمہ یقینی: بی ایس یڈیورپا
بنگلورو،6؍اپریل(ایس او نیوز) ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپانے دعویٰ کیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد ریاست میں بڑے پیمانے پر سیاسی تبدیلیاں یقینی ہیں، کانگریس جے ڈی ایس مخلوط حکومت آپسی اختلافات کا شکار ہوکر گر جائے گی۔ آج بنگلور پریس کلب میں پریس سے ملئے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ انتخابات کے مرحلے میں ہی شدید رسہ کشی کا شکار کانگریس اور جے ڈی ایس انتخابات کے بعد ریاست میں متحد نہیں رہیں گے۔
انہوں نے کہاکہ لوک سبھا انتخابات کے نتائج میں مودی حکومت کی واپسی کے بعد بی جے پی کو ریاست میں حکومت قائم کرنے کے لئے کسی طرح کے آپریشن کمل کی ضرورت نہیں پڑے گی، بلکہ کانگریس اور جے ڈی ایس آپس میں لڑ کر ہی ایک دوسرے سے الگ ہوجائیں گے اور ریاست میں متبادل حکومت کے قیام کا راستہ بھی صاف ہوجائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ریاست بھر کا انہوں نے دورہ کرکے حالات کا جائزہ لیا ہے، اس سے انہیں اندازہ ہورہا ہے کہ بی جے پی ریاست کی 28 میں سے کم از کم 22 سیٹوں پر کامیابی حاصل کرلے گی۔ مخلوط حکومت پر کرپشن کا الزام لگاتے ہوئے یڈیورپا نے کہاکہ اقتدار ہاتھ سے جانے کے خوف سے یہ حکومت 20 فیصد کمیشن کی حکومت بن کر رہ گئی ہے۔
وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی پر جے ڈی ایس اراکین اسمبلی کو بلیک میل کرنے کا الزام لگاتے ہوئے یڈیورپا نے کہا کہ اس کی حقیقت بہت جلد منظر عام پر آئے گی۔ کلبرگی سے ملیکارجن کھرگے اور ٹمکور سے سابق وزیراعظم دیوے گوڈا کی شکست کو یقینی قرار دیتے ہوئے یڈیورپا نے کہاکہ ان دونوں کی شکست کے لئے بی جے پی نہیں بلکہ کانگریس اور جے ڈی ایس ذمہ دار ہوں گی۔ ریاست میں ذات پات کی بنیاد پر سیاست کو ایک حقیقت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ منڈیا میں ایس ایم کرشنا نے اس سلسلے میں جو بیان دیا ہے اس سے وقف متفق ہیں۔ بنگلور ساؤتھ میں تیجسوینی اننت کمار کی بجائے تیجسوی سوریہ کو ٹکٹ دینے کے فیصلے کو بی جے پی اعلیٰ کمان کا فیصلہ قرار دیتے ہوئے یڈیورپا نے کہاکہ اس فیصلے سے تیجسوینی اننت کمار نے بھی اتفاق کرلیا ہے اور سب مل کر تیجسوی سوریہ کی کامیابی کے لئے کوشاں ہیں۔