یلاپور کی نندولی دیہات کی طالبہ کا اغواء کاری معاملہ : ماں کے خوف سےخود لڑکی نے گھڑی تھی جھوٹی کہانی
یلاپور:27؍فروری (ایس اؤ نیوز) یلاپور تعلقہ کے نندولی دیہات میں دسویں میں زیر تعلیم طالبہ کے اغواءکاری معاملے کی سچائی کا پتہ چلنے کے بعد جانچ میں جٹی پولس ٹیم حیرت میں پڑگئی ہے کیونکہ لڑکی نے جھوٹی کہانی گھڑتے ہوئے خود اغواء ہونےکا ناٹک رچے جانے کی بات لڑکی نے پولس کے سامنے بیان کی ہے۔
نندولی کی طالبہ کے اغواء کو لےکر جیسے ہی پولس تھانےمیں شکایت درج ہوئی ڈی وائی ایس پی روی نائک کی ٹیم نے معاملے کو لے کر جانچ شروع کی۔پولس کو قدم قدم پر نئے نئے موڑ ملنے لگے، پولس خود حیران ہے کہ یہ کیامعاملہ ہے۔ طالبہ کے بیان کو پیش آنے والے واقعہ سے موازنہ کرنے لگے تو دونوں میں دور دور تک کوئی مطابقت نظر آرہی تھی۔ مگر پولس سختی کے ساتھ پوچھ تاچھ کرنے لگی تو آخر کار واقعہ کا پس منظر خوداغواء کی کہانی گھڑنے والی طالبہ نے بتادیا۔
طالبہ کا کہنا ہے کہ میں جس اسکول میں پڑھتی ہوں وہاں کی تعلیم کو لےکر میری ماں کو اطمینان نہیں تھا۔ میری ماں نے اسکول کے اساتذہ سےملاقات کرکے میرے تعلق سے پوری بات معلوم کرلی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ میں تعلیم پر زیادہ توجہ نہیں دے رہی ہوں۔ میں اسکول سے گھر پہنچتے ہی ہوم ورک، کلاس ورک کاجائزہ لیتے ہوئے گالی دینا ، مارنا روز کامعمول تھا۔ اسی ڈر وخوف سے 24فروری کو یلاپور سے اسکول ختم ہوتے ہی بس کے ذریعے اپنے گاؤں نندولی پہنچی ۔ بس سے اترنے کے بعد گھر جانے کے بجائے نزدیک کے جنگل میں بیٹھ گئی اور سوچا رات ہونے کے بعد گھر چلے جاؤنگی۔ اسی دھن میں بیٹھی رہی تو رات ایک بجے کے قریب میری اپنی اوڑھنی سے ہاتھ پیر باندھ لئے اور منہ میں کپڑا دبا کر کچھ ایسا کیا کہ لوگ سمجھیں کہ مجھے اغواء کیاگیا ہے۔ اسی دوران میرے قریب سے ایک بائک گزر رہی تھی تو میں نے ’ممی ‘کہہ کر زور سے چیخ ماری ۔ میری آواز سنتے ہی میری نانی اور رشتہ دار پہنچے اور خود سے باندھے ہوئے کپڑے کو کھول کر گھر لے گئے۔
گھر جانے کے بعد میں نے اسکول کے متعلق پوچھنے ، ہوم ورک، کلاس ورک کی بات کو لے کر مار کھانے کے ڈر سے خود سے کہانی گھڑی اور ماں کو بتایا کہ دو بائک پر تین لوگ سوار ہوکر آئے اور مجھے لے کر گئے اور پھر جنگل میں چھوڑجانےکی کہانی سنائی۔اس طرح طالبہ نے اغواء معاملے کی سچی کہانی پولس تھانے میں سنائی تو پولس انگشت بدانداں کھڑے سنتی رہ گئی۔