نما میٹرو کے تعمیراتی علاقوں میں بد ترین آلودگی

Source: S.O. News Service | Published on 18th September 2019, 10:53 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،18؍ستمبر(ایس او نیوز) شہر کے مضافاتی علاقوں اور خصوصاً آئی ٹی کاریڈار میں جو میٹروکا کام جاری ہے اس کی وجہ سے عام عوام اور گاڑی سواروں کو بھاری قیمت ادا کر نی پڑ رہی ہے اور وہ لوگ ٹریفک اژدھام کا شکار ہو کر تنگ راستوں پر گھنٹوں پھنسے رہنے کی وجہ سے تعمیراتی کاموں کی دھول کو سانس کے اپنے پھیپڑوں کے اندر داخل کرنے پربھی مجبور ہو تے ہیں -وائٹ فیلڈ رائزنگ نامی عوامی تنظیم کے اراکین کا کہنا ہے کہ کئی مرتبہ شکایت کرنے کے باوجود بنگلورو میٹرو ریل کارپوریشن لمیٹڈ (بی ایم آر سی ایل) نے ان راستوں پر موجود مٹی اور دوسرے تعمیراتی فضلات کو ہٹانے کے سلسلہ میں کوئی اقدام نہیں کیا ہے، اس تنظیم نے کرناٹک ریاستی آلودگی پر قابو بورڈ (کے ایس پی سی بی) میں بھی شکایت داخل کی تھی اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ ان علاقوں کے مکین اس آلودگی کی وجہ سے کئی طرح کی بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں، جن میں سانس کی تکلیف بھی شامل ہے-کے ایس پی سی بی کے ایک اعلیٰ افسر نے کہا تھا کہ وہ اس معاملہ کو محکمہ برائے ماحولیات کے اضافی چیف سکریٹری سے ملاقات کے موقع پر ان کے سامنے پیش کریں گے-واضح رہے کہ پچھلے سال نومبر میں کے ایس پی سی بی نے بی ایم آر سی ایل کو ہدایت دی تھی کہ وہ مخصوص مقامات پر تعمیراتی کچرے کو صاف کرنے کے لئے صفائی مشینوں کا استعمال کرے-وائٹ فیلڈ رائزنگ کی ایک رکن انجلی سائنی نے بتایا کہ ہوپ فارم کے راستہ،کاڈوگوڈی سے پرسٹیج شانتی نکیتن تک کے راستے پر دھول بھری ہوئی رہتی ہے اور بی ایم آر سی ایل نے وعدے کے مطابق اس سڑک کی توسیع بھی نہیں کی ہے-سائنی نے کہا کہ ”اب یہ دھول سڑک کی دونوں جانب دیڑھ سے دو فیٹ تک موٹی ہو گئی ہے، اس کے علاوہ اس راستہ پر ٹریفک اژدھام نے حالات کو مزید بگاڑ دیا ہے، بی ایم آر سی ایل نے کہا تھا کہ وہ دھول پر قابو رکھنے کے لئے پانی کا چھڑ کاؤ کریں گے، لیکن ہمارا اصرار تھا کہ اس پوری سڑک کی صفائی کی جائے-حالانکہ ابتداء میں حالات کچھ بہتررہے لیکن پچھلے کچھ ماہ سے یہاں دھول اور مٹی کو نکالا نہیں گیا ہے“-بنر گھٹہ روڈ پر جاری میٹرو کے تعمیری کاموں کی وجہ سے بھی اس پوری سڑک پر دھول پھیول اور مٹی پھیلی ہوئی رہتی ہے- وائٹ فیلڈ رائزنگ کے ایک اور رکن نے بتایا کہ ”ہماری طرف سے ’ہمیں سانس کے لئے صاف ہوا فراہم کرو‘ تحریک کے نتیجہ میں کے ایس پی سی بی نے بی ایم آر سی ایل کو ہدایت دی تھی کہ وائٹ فیلڈ کے علاقہ میں جہاں بھی میٹرو کے تعمیری کام ہو رہے ہیں ان راستوں پر صفائی کے لئے مشینوں کا استعمال کیا جائے، لیکن بی ایم آر سی ایل کی طرف سے اس معاملہ میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے حالانکہ ہم نے بی ایم آر سی ایل کے کئی اعلیٰ افسران سے بھی ملاقات کی تھی“-

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔