بھوٹیا، وجین نے ہندوستان کی فٹ بال ثقافت پر سوال اٹھائے
نئی دہلی ،11جون ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) فیفا گرچہ ہندوستان کو ’سلیپنگ جاینٹس‘اور ’پیشنیٹ جاینٹس‘کی تشبیہ دیتا ہو لیکن ناظرین کی تعداد سے ملک میں فٹ بال شائقین کی معلومات مل جاتی ہے۔فیفا ورلڈ کپ میں کھیلنا ہندوستان کیلئے دور کا خواب ہے لیکن کھیل کے ماہرین جیسے بائیچنگ بھوٹیا اور آئی ایم وجین کی باتوں پر بھروسہ کیا جائے تو اس منظر نامے کے مستقبل قریب میں تبدیل کرنے کا امکان نہیں کے برابر ہے کیونکہ ملک میں ’فٹ بال ثقافت‘کی انتہائی کمی ہے۔چار سال میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ سے پہلے یہاں وہاں فٹ بال کے بارے میں بحث تو ہوتی ہے لیکن اس میں کھیلنے کی توقع کرنا مضحکہ خیز لگتا ہے۔بھوٹیا ملک کیلئے 15 سال تک ریکارڈ 104 میچ کھیل چکے ہیں، انہوں نے کہاکہ مجھے لگتا ہے کہ ایسا برقرار رہے گاکیونکہ ایسا اس وقت تک نہیں ہوگا جب تک ہماری کھیل ثقافت اور فٹ بال ثقافت مضبوط نہیں ہوگی۔لیونل میسی کی ارجنٹینا ٹیم اور سٹار لیس بائرن میونخ کی ٹیم کے پریکٹس میچ کے لیے آنے سے ضرور پورے ملک میں ایک لہر بنی تھی لیکن انہیں رعایت ہی کہا جا سکتا ہے۔لیکن 41 سالہ بھوٹیا کو لگتا ہے کہ کرکٹ کے فی جنونی ملک میں اس عالمی کھیل کو فروغ دینے کے لیے بہت کچھ کئے جانے کی ضرورت ہے۔فیفا کو دنیا کی دوسری سب سے بڑی آبادی والے ملک میں فٹ بال دیئے جاتے ہیں اور گزشتہ سال انڈر -17ورلڈ کپ کی کامیاب میزبانی کے بعد یہ بھروسہ پختہ بھی ہوا۔گزشتہ دو سالوں میں ٹیم کے متاثر کن نتائج سے ہندوستانی ٹیم اب فیفا رینکنگ میں 97ویں نمبر پر ہے لیکن صرف رینکنگ سے صحیح ترقی کا اندازہ نہیں ہوتا۔بھوٹیا نے کہاکہ یہ یقینی طور پر شاندار ہے کہ ہم نے حالیہ دنوں میں اچھی کارکردگی ہے، لیکن اگر آپ ورلڈ کپ کی بات کرو گے تو یہ بہت مختلف چیز ہے۔