دیوبند: علماء کے گھروں کی خواتین سی اے اے کے خلاف سڑکوں پر، آئین کی حفاظت کا عزم

Source: S.O. News Service | Published on 17th January 2020, 12:09 AM | ملکی خبریں |

دیوبند،16/جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی) سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف جاری ملک گیر احتجاج کے درمیان دار العلوم کے شہر دیوبند کی سرزمین پر بھی خواتین نے محاذ سنبھالا اور ہزاروں کی تعداد میں برقع نشینوں نے حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی۔ دیوبند میں یہ مظاہرہ منگل کے روز کیا گیا جس کے دوران خواتین کے ’ہندوستان زندہ باد‘ کے نعروں سے علاقہ گونج اٹھا۔ خواتین کے اس مظاہرے میں بڑی تعداد میں لوگ شامل تھے اور متعدد خواتین نے اپنے نوزائدوں کو گود میں لےرکھا تھا۔

دیوبند شہر کی تمام گلیوں سے گزرنے کے بعد خواتین کا قافلہ عید گاہ میدان میں پہنچا جہاں ایک جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس مظاہرے کی دلچسپ بات یہ تھی یہاں ہزاروں خواتین کی قیادت معروف علماء کی بیویوں اور بیٹیوں نے کی۔ تاہم، اس مظاہرے کی کامیابی کے پیچھے ان طالبات کا بھی ہاتھ ہے جنہوں نے بڑھ چڑھ کر اس میں حصہ لیا۔

عیدگاہ میدان میں منعقد ہونے والے جلسہ عام کی صدارت قاری عثمان منصورپوری کی اہلیہ عطیہ عثمان اور نظامت جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی صاحبزادی خدیجہ مدنی نے کی۔ دریں اثنا، مولانا ارشد مدنی کی بہن عمرانہ سمیت خاندان کی بہت سی خواتین نے شرکت کی۔ مظاہرے کے دوران خواتین متعدد مرتبہ جذباتی نظر آئیں اور حکومت پر برسیں۔ خواتین کے اس مظاہرے کے انتظام و انصرام میں دیوبند سے سابقہ رکن اسمبلی معاویہ علی کی اہلیہ زہیرہ فاطمہ اور سماجی کارکن رخشندہ روحی نے اہم کردار ادا کیا۔

اس مظاہرے میں شامل نوعمر خاتون الماس فاطمہ نے کہا، ’’ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے اور اس کے آئین کے خلاف اٹھنے والا کوئی بھی اقدام ملک کے لئے تباہ کن ثابت ہوگا۔ بدقسمتی سے حکومت کو اس ملک کی اخوت کی تاریخ اور مخلوط ثقافت کی پرواہ نہیں ہے اور وہ اسے درہم برہم کرنے پر آمادہ ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’یوپی پولیس نے مظاہروں کے دوران مسلمانوں پر مظالم ڈھائے ہیں اور ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے، یہ سب ناقابل قبول ہے۔ ہم نے ہمیشہ اپنی جان سے زیادہ اس ملک کو محبت کی ہے۔ ہمارے بزرگوں نے اس کے لئے قربانی دی ہے۔ سی اے اے آج مسلمانوں کا اپنے ہی ملک میں بیگانہ ثابت کرتا ہے جبکہ کل کو این آر سی کی شکل میں اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔‘‘

مظاہرے میں شامل ایک طالبہ منتہا اشرف نے کہا ’’ملک کے وزیر داخلہ امت شاہ کہہ رہے ہیں کہ وہ اپنے فیصلے پر ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اس پر ہمارا جواب یہ ہے کہ ہم آدھا انچ بھی پیچھے نہیں ہٹنے والے۔‘‘ منتہیٰ کے مطابق انہیں احتجاج کرنے کا حوصلہ ’شاہین باغ‘ سے ملا، جہاں خواتین ایک مہینے سے زیادہ عرصے سے دھرنا دے رہی ہیں اور دنیا بھر میں ان کے احتجاج کا چرچا ہے۔

احتجاج میں شامل محض 18 سالہ کی زویریہ مرزا نے کہا، ’’یہ قانون صرف شاہین باغ کے لئے نہیں آیا ہے بلکہ سارا ملک اس سے متاثر ہوگا لہذا مظاہرے ہر جگہ ہونے چاہئیں۔ پُرامن طریقہ سے مظاہرہ کرنا ہم سب کا حق ہے۔ ہم کسی ہندو کے خلاف نہیں ہیں لیکن مسلمانوں کو دوئم درجے کا شہری بنانے کی سازش کو کیسے برداشت کیا جا سکتا ہے؟‘‘

مولانا محمود مدنی کی صاحبزادی خدیجہ نے کہا ’’ہمارے بزرگوں نے ملک کو آزاد کروانے کے لئے انگریزوں کے سامنے قربانیاں دی ہیں اور آج ہمارے ساتھ یہ سلوک روا رکھا جا رہا ہے! ہم یہ کھلے عام کہہ رہے ہیں کہ ملک میں ایک طبقہ کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے۔ ملک کے تمام مذاہب کے لوگوں کو آج مسلمانوں کی حمایت میں آنا چاہیے۔‘‘

دیوبند کے سابق چیئرمین اور سابق رکن اسمبلی معاویہ علی کی اہلیہ زہرہ فاطمہ نے بھی حکومت پر مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ’’مودی جی ہمارے بچوں کی خوشیاں چھین رہے ہیں۔ ان کی حکومت میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے معاملے سامنے آ رہے ہیں۔ ملک میں موجود تمام افراد کے پاس روزگار نہیں ہے، انہیں تمام طرح کی پریشانیوں کا سامنا ہے لیکن حکومت ان مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ نہیں ہے۔ ان کی پارٹی اب ایک ایسا معاملہ اٹھانا چاہتی ہے جو ملک کے بھائی چارے کی بنیادوں کو ہلا سکتی ہے۔ لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے اور ملک کی سیکولر شبیہ کا ہر قیمت پر دفاع کریں گے۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...