شیرور میں سی ایف آئی کی طرف سے حیدرآباد کی خاتون ڈاکٹر پرینکا اور کلبرگی کی معصوم بچی ذکریٰ کی عصمت ریزی اور قتل کو لے کر احتجاج : ملزمین کو پھانسی کا مطالبہ
بھٹکل:04؍دسمبر(ایس اؤ نیوز)وومنس کیمپس فرنٹ آف انڈیا شیرور کی قیادت میں طالبات و عورتوں نے حیدرآباد کی وٹرنری خاتون ڈاکٹر پرینکا ریڈی کی اجتماعی عصمت دری اور لاش کو جلا دینے کی مذمت اور ملزمین کو پھانسی کامطالبہ لے کر 4دسمبر 2019بروز بدھ کو احتجاجی ریلی نکالی۔
شہر کے نورانی مسجد سے شیرور سرکل تک خاتون ممبران نے احتجاجی ریلی نکالی۔ جہاں احتجاجیوں سے خطاب کرتےہوئے وومنس سی ایف آئی کی ذمہ دار نے حکومت پر الزام لگایا کہ راتوں رات نوٹ بندی کرسکتی ہے، راتوں رات ٹیکس کا نظام بدل سکتی ہے تو معصوم لڑکیوں، بچیوں کا بے دردی کے ساتھ عصمت دری کرنے کے بعد جلادینے اور قتل کرنے والے درندوں کے لئے قانون نہیں بناسکتی۔ حکومت کا فرض ہے کہ وہ عورتوں ، لڑکیوں ، ماں بہنوں کی حفاظت کے لئے اقدامات اٹھائے۔ نربھیا کا معاملہ ہوکر برسوں گزر گئے ابھی تک فیصلہ نہیں ہواہے۔ کلبرگی میں ذکریٰ جیسی معصوم بچی کا 40سالہ درندہ عزت لوٹ کر قتل کرتاہے ،کیا کوئی قانون نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان وکلاء کو مار دینے کی بات کہی جو حیوانوں کی حمایت میں کیس لڑتے ہیں۔ آخر میں عصمت دری کرنے والوں کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ اس دوران احتجاجیوں نے لڑکیوں، عورتوں کی حفاظت کو لےکر کئی نعرے بھی لگائے۔