ہلیال کے گھنے جنگلاتی علاقے میں بس ہوا پنکچر۔ رکھوالی کرتی رہی تنہا خاتون بس کنڈکٹر ؛ وڈیو وائرل ہونے کے بعد سخت تنقید
بھٹکل 7/نومبر(ایس او نیوز) ہلیال ۔ یلاپور ہائی وے پر واقع گھنے جنگلاتی علاقے میں نارتھ ویسٹ کرناٹکا روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی ایک بس پنکچر ہوگئی جس کے بعد اس بس کی رکھوالی کرنے کے لئے خاتون بس کنڈکٹر کو تنہا چھوڑ دیا گیا۔ اس واقعے کی ویڈیو کلپ جب وائرل ہوگئی تو عوام نے اس پر سخت ناراضی کا اظہار کیا۔
بتایا جاتا ہے کہ بس پنکچر ہوجانے کے بعد مسافروں کودوسرے بس کے ذریعے روانہ کردیا گیا۔ پھر بس ڈرائیور نے پنکچرہوئے ٹائر کو بدلنے کے لئے ٹول باکس کھولنے کی کوشش کی جو کھل ہی نہیں پایا۔ دوسرا جوپیچ کش (اسپانر) موجود تھا وہ ٹائر کے جوڑنے والے بولٹس پر فٹ نہیں ہورہاتھا۔ بس ڈرائیور اور خاتون بس کنڈکٹر اس ویران جنگلاتی علاقے میں گھبراگئے کیونکہ اس علاقے میں لوگوں یا گاڑیوں کی چہل پہل بہت ہی کم ہوتی ہے اور اکثر یہ علاقہ سنسان ہی رہتا ہے۔ بس ڈرائیور نے ہلیال بس ڈپو منیجر کو فون کرکے ساری صورت حال بتائی۔ مبینہ طور پرہلیال ڈپو منیجر نے ڈرائیور کو یلاپور ڈپو میں جاکر کسی میکانک کو ساتھ لے کر آنے کے لئے کہا۔ مجبور ہوکر بس ڈرائیور نے بس کی رکھوالی کے لئے خاتون بس کنڈکٹر کو وہیں گھنے جنگل میں تنہاچھوڑ کر یلاپور کے لئے روا نہ ہوگیا۔ جب بڑی دیر تک ڈرائیور واپس نہیں لوٹا تو خاتون کنڈکٹر نے بس کی حالت اور وہاں کے سنسان ماحول کی سیلفی ویڈیو ریکارڈنگ کرلی اور سوشیل میڈیا پر یہ کہتے ہوئے پوسٹ کردیا کہ اس ویران علاقے میں اگر میرے ساتھ کچھ انہونی ہوتی ہے تو پھر اس کی تمام تر ذمہ دار ی ہلیال بس ڈپومنیجر کے سر ہوگی۔ وڈیو میں خاتون کنڈیکٹر کے چہرے پر خوف عیاں تھا اور وہ بار بار پسینہ پوچھ رہی تھی۔
ویڈیو کے وائرل ہونے پر عوا م نے ڈپو منیجر، سرکاری بسوں کی خستہ حالت اور کے ایس آر ٹی سی کے ذمہ داران کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی سخت مذمت کی اور اکیلی خاتون کو گھنے جنگل میں چھوڑے جانے کو نہایت غیر ذمہ دارانہ فعل قرار دیا۔