اترپردیش میں خاتون کی پولس تھانہ پہنچ کر ٹرپل طلاق کی شکایت، ناراض سسرال والوں پرجم کر پیٹنے اور ناک کاٹنے کا الزام
سیتاپور، 8 اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) اتر پردیش کے سیتاپور ضلع میں ٹرپل طلاق کی تحریر واپس نہ لینے پر سسرال کے لوگوں نے متاثرہ کے ساتھ جم کر مار پیٹ کی اور بعد میں اس کی ناک کاٹ دی۔متاثرہ کی مدد کے لئے آئے اس کے بہنوئی کو بھی سسرال پارٹی کے لوگوں نے اینٹوں اور پتھر سے مار کر شدید زخمی کر دیا۔پولیس معاملے کی جانچ کر رہی ہے
یہ واقعہ سیتاپور کے خیرآباد تھانہ علاقہ کا ہے۔دراصل ٹرپل طلاق کی تحریر واپس نہ لینے پر سسرال پارٹی کے لوگوں نے اپنی بہو کو جم کر پیٹا اور پھر اس کی ناک کاٹ دی،مدد کے لئے آئے اس کے بہنوئی کو بھی سسرال پارٹی کے لوگوں نے اینٹوں اور پتھروں سے مار کر زخمی کر دیا،حملے میں متاثرہ اور اس کا بہنوئی شدید زخمی ہو گئے۔ان دونوں کو علاج کے لئے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر لے جایا گیا،متاثرہ کے گھر والوں نے سسرال کی طرف سے دو خواتین سمیت 4 افراد کے خلاف مارپیٹ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے تھانے میں تحریر دی ہے۔
دراصل، سیتاپور ضلع کے خیرآباد کی رہنے والی ایک لڑکی کی شادی 14 مئی 2019 کو محمودآبادکوتوالی علاقے کے رہنے والے صدام سے ہوئی تھی۔متاثرہ کا الزام ہے کہ شادی کے اگلے دن 15 مئی کو شوہر نے کسی کام کا بہانہ بنا کر اس سے 35 ہزار روپے لئے اور گھر سے باہر چلا گیا۔پھر ایک ماہ بعد اس کے شوہر نے اسے فون کیا اور جہیز میں موٹر سائیکل دینے کا مطالبہ کیا،جس پر متاثرہ نے نااتفاقی ظاہر کی۔اسی بات کو مسئلہ بنا کر 3 اگست کو اس کے شوہر صدام نے پھر فون کیا اور اس نے فون پر ہی تین بار طلاق-طلاق ۔ طلاق کہہ دیا۔متاثرہ اور اس کے خاندان نے اس بات کی اطلاع پولیس کو دی۔پولیس نے مقدمہ رجسٹر کرکے تحقیقات شروع کر دی۔پولیس کا دباؤ بڑھنے پر ملزم شوہر نے متاثرہ پر تحریر واپس لینے کا دباؤ بنایا لیکن متاثرہ نے تحریر واپس نہیں لی،تب متاثرہ کے شوہر اور اس کے خاندان والوں نے متاثرہ کی جم کر پٹائی کی اور دھار دار ہتھیار سے اس کی ناک کاٹ دی۔اتنا ہی نہیں درمیان میں بچاؤ کرانے آئے اس کے بہنوئی کو بھی خاندان کے لوگوں نے جم کر پیٹا،بعد میں متاثرہ اور اس کے بہنوئی کو زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا۔
سیتاپور کے پولس سپرنٹنڈنٹ ایل آر کمار نے اس کیس کے بارے میں کہا کہ خیرآباد سے دو دن پہلے ایک شوہر کی طرف سے بیوی کو فون پر ٹرپل طلاق دینے کی رپورٹ درج کی گئی تھی۔کل دونوں فریق کو تھانے پر بلایا گیا تھا،معاہدہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن سمجھوتہ نہیں ہو پایا،بعد میں اس سلسلے میں ٹرپل طلاق ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا،آگے کی جانچ کی جا رہی ہے۔